ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے خلاف کوئی حماقت کی تو انہيں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔تہران میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکیوں کو جان لینا چاہیے کہ ایران کو دھمکیاں دے کر وہ کچھ حاصل نہیں کرسکيں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکی اور یورپی ممالک خطے میں استعماری طاقتوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی تنظیموں کو ایران کی پراکسی کا نام دے کر توہین کرتے ہیں، ایران کو کسی پراکسی کی ضرورت نہيں۔ سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکا نے ایران کے خلاف کوئی حماقت کی تو انہيں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

افواہوں کی برسات

اسلام ٹائمز: موجود شواہد کے مطابق، امریکی میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا ایران میں "فوجی تصادم" کے بارے میں جعلی خبریں پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ ایرانی معاشرے میں جنگ کی ذہنیت اور خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ یہ حکمت عملی اسوقت نافذ کی گئی ہے، جب گزشتہ دنوں ایران کی مالیاتی منڈیوں میں اچانک اضافہ ہوا اور کرنسی کی گراوٹ پر اسکے اثرات مرتب ہوئے۔، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افواہوں کا براہ راست اثر اقتصادی شعبے پر پڑ سکتا ہے۔ تحریر: احسان احمدی

ایران اور امریکہ کے مابین فوجی تصادم کو ہوا دینے اور فوجی تصادم کے نظریئے کو فروغ دینے کے لئے گزشتہ چند دنوں سے افواہوں اور جعلی خبروں کا بازار گرم ہے۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ٹرمپ نے ایران کے جوہری پروگرام کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کانگریس سے ایران پر حملہ کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

اس تصویر کو بھی شائع کیا جا رہا ہے، جو مبینہ طور پر ٹرمپ کے کانگریس کے رہنماؤں کو لکھے گئے خط کا متن ہے۔ ٹرمپ نے مبینہ طور پر اپنے اس مراسلے میں لکھا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو صرف سفارتی ذرائع سے حل نہیں کیا جاسکتا اور امریکی قوانین کا استعمال کرتے ہوئے فوجی طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے خطوط کو لکھنے کے لئے کوئی معقول وجہ نہیں ہے، یہاں تک کہ صدر ٹرمپ جیسے ایک غیر معمولی اور ناقابل پیشگوئی صدر کی طرف سے بھی اس کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر اس طرح کی کوئی دستاویز موجود نہیں ہے۔

دوسری طرف، جعلی خط کے اس ڈیزائنرز نے اس بات کو نظر انداز کر دیا ہے کہ خط کے آخر میں 11 ستمبر 2001ء کے واقعے میں ملوث افراد اور تنظیموں کے بارے میں کچھ جملے لکھے ہوئے ہیں۔ موجود شواہد کے مطابق، امریکی میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا ایران میں "فوجی تصادم" کے بارے میں جعلی خبریں پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ ایرانی معاشرے میں جنگ کی ذہنیت اور خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ یہ حکمت عملی اس وقت نافذ کی گئی ہے، جب گزشتہ دنوں ایران کی مالیاتی منڈیوں میں اچانک اضافہ ہوا اور کرنسی کی گراوٹ پر اس کے اثرات مرتب ہوئے۔، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افواہوں کا براہ راست اثر اقتصادی شعبے پر پڑ سکتا ہے۔

بحیرہ احمر میں زاگرس شپ پر حملے کی افواہ:
پیر کی شام کو، بحیرہ احمر میں امریکہ کی طرف سے ایران کے بحری جہاز "زاگرس" کو نشانہ بنانے کے جعلی دعووں کی خبریں نشر کی گئیں۔ آن لائن چینلز اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ جیسے سعودی عرب کے "الحدث" نیٹ ورک سمیت بعض عرب چینلوں نے بیک وقت اس خبر کو شائع کیا۔ اس افواہ کے بعد ایران کی نیوی کے ایک باخبر ذرائع نے فوراً فارس خبر رساں ادارے کو بتایا کہ زاگرس کے ساتھ کوئی حادثہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی تصادم ہوا ہے۔

ایف چودہ سے امریکی ڈرون کی نگرانی کے بارے میں جعلی خبریں
اتوار کی رات سوشل میڈیا اور یہاں تک کہ کچھ مقامی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ ایران کی ایئر فورس کے ایف 14 طیاروں نے خلیج فارس میں ایک امریکی جاسوس ڈرون کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کی طرف سے ایف 14 طیاروں کی فضائی نگرانی روزانہ کا معمول اور طیارے مستقل طور پر گشت کرتے ہیں، لیکن اتوار کی رات کو کوئی امریکی ڈرون یا جاسوسی طیارہ ایران کی فضائی حدود کے قریب نہیں آیا اور نہ ہی امریکی ڈرون کو کوئی انتباہ دیا گیا۔ یاد رہے پاکستان کے میڈیا میں بھی ایسی خبریں تواتر سے شائع ہو رہی ہیں، جس میں ایران پر حملے کے امکان کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی میڈیا لاشعوری طور پر ایسا کر رہا ہے یا کوئی شعوری سازش اس کے پیچھے کارفرما ہے، ابھی اس بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا ایران کے خلاف حماقت سے باز رہے، ورنہ منہ توڑ جواب کے لیے تیار رہے
  • پی ٹی آئی کارکن کیخلاف اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کیس: ہماری ملاقات کا حکم دیا جائے، والدہ کی استدعا
  • امریکا نے ایران کیخلاف کوئی حماقت کی تو منہ توڑجواب دینگے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکہ نے کوئی حماقت کی تو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں،ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای
  • ’اس ڈر سے میچ نہیں دیکھا کہ کہیں بیٹے کو ہماری ہی نظر نہ لگ جائے‘: والدہ حسن نواز
  • ٹرمپ کا خط مذاکرات کی پیشکش نہیں بلکہ دھمکی ہے، ایران کا ردعمل
  • جنگ بندی کی خلاف ورزی پر امریکا یوکرین سے جواب طلب کرے: روس
  • افواہوں کی برسات
  • امریکا کی ایران کو نئے جوہری معاہدے کے لیے 2 ماہ کی مہلت