پاک افغان طورخم سرحد 28 روز بعد پیدل آمدورفت کیلئے کھول دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحدی گزرگاہ 28 روز بعد پیدل آمدورفت کے لیے کھول دی گئی۔امیگریشن حکام کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ پر 28 روز بعد پیدل آمدورفت شروع ہوگئی ہے، افغانستان جانے والوں کی ایک بڑی تعداد اس وقت طورخم امیگریشن سیکشن میں موجود ہے تاہم صرف پاسپورٹ ویزہ کے حامل مسافروں کو افغانستان آمدورفت کی اجازت ہے۔حکام کے مطابق طورخم سرحد کے راستے افغانستان کو یومیہ اوسطاً 10 ہزار افراد کی آمدورفت ہوتی ہے۔حکام کا بتانا ہے کہ21 فروری کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی تھی تاہم تجارت کے لیے 3 روز قبل طورخم سرحد کھول دیا گیا تھا۔پاک افغان فورسز کی کشیدگی کے دوران امیگریشن سسٹم فائرنگ کا نشانہ بنا تھا اور امیگریشن سسٹم میں فنی خرابی کے باعث پیدل آمدورفت آمدورفت معطل رہی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیدل آمدورفت
پڑھیں:
طورخم سرحد سے پیدل آمد و رفت 28 روز بعد شروع
---فائل فوٹوطورخم سرحد سے پیدل آمد و رفت 28 روز بعد شروع ہو گئی۔
امیگریشن حکام کے مطابق صرف ویزے کے حامل مسافروں کو افغانستان آمد و رفت کی اجازت ہے۔
پاک افغان فورسز کی فائرنگ سے پاکستان امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ 3 روز قبل تجارت کے لیے کھول دی گئی تھی۔
طورخم سرحد امیگریشن سیکشن میں مرمتی کام مکمل ہوگیا ہے۔ خیبر سے امیگریشن ذرائع کے مطابق کل سے افغانستان جانے کے پیدل آمدورفت شروع کیا جائے گا۔
امیگریشن حکام کے مطابق طورخم کے راستے اوسطاً 10 ہزار مسافر روزانہ آمد و رفت کرتے ہیں۔
دوسری جانب حکام کے مطابق طورخم سرحد امیگریشن سیکشن میں مرمتی کام مکمل ہو گیا ہے۔
خیبر سے ذرائع کے مطابق آج سے افغانستان جانے کے لیے پیدل آمد و رفت شروع کر دی گئی ہے۔
امیگریشن سسٹم میں خرابی کے باعث پیدل آمد و رفت گزشتہ روز بحال نہ ہو سکی تھی۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق صرف افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ہے۔