اقوامِ متحدہ کے مطابق رواں سال پاکستان خشک سالی کا شکار ہو گا: شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
سٹی42 : پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق رواں سال پاکستان خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔
ورلڈ واٹر ڈے کے موقع پر شیری رحمٰن نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن کا مقصد لوگوں میں پانی کی اہمیت اور تحفظ کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ تربیلا اور منگلا ڈیم کے چند دن میں ڈیڈ لیول پر پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، پانی کی کمی کے باعث رواں ربیع سیزن کی فصلیں شدید متاثر ہونے کا امکان ہے، ملک میں 40 فیصد کم بارشوں اور برف باری کے نتیجے میں خشک سالی کی صورتِ حال پیدا ہو چکی ہے۔
’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا
انہوں نے کہا ہے کہ ٹیوب ویلز کے استعمال اور ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہمارے زیرِ زمین پانی کے وسائل کی سطح ہر سال ایک میٹر نیچے جا رہی ہے، مستقبل میں بڑھتی ہوئی آبادی اور درجۂ حرارت میں اضافے کی وجہ سے پانی کی طلب میں بڑے اضافے کا امکان ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ غیر پائیدار زرعی نظام اور دیگر اسباب کی وجہ سے بھی پانی کی طلب میں بڑے اضافے کا امکان ہے، ہمارا فی کس پانی کا استعمال دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے، اگر بر وقت اقدامات نہ کیے گئے تو ہم آنے والے دنوں میں خشک سالی و غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے۔
مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف
شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا ہے کہ پانی کے وسائل کے تحفظ کے لیے نیشنل ایڈاپٹیشن پلان، لیونگ انڈس، رین واٹر ہارویسٹنگ سسٹم اور دیگر پالیسیز پر فوری عمل کیا جائے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 کہا ہے کہ خشک سالی پانی کی
پڑھیں:
پاکستان کا اقوام متحدہ پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے پر زور
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔
یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے غزہ میں انسانی صورتحال پر سلامتی کونسل کی بریفنگ میں ایک بیان دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اسرائیل کی غزہ پر تازہ بمباری اور انسانی امداد کی منظم ناکہ بندی سمیت بڑھتی ہوئی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
اسرائیل کی بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ روزانہ فوجی چھاپے، آباد کاروں کے حملے اور زمینوں کا غیر قانونی انضمام مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی ایک منظم کوشش ہے۔
منیر اکرم نے کہا کہ ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل شروع کیا جائے جو 1967سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے۔