ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مجلس عمل امن، مکالمے اور بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔ ااسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ”عوامی مجلس عمل“ پر پابندی کے بھارتی فیصلے کو غیر منصفانہ اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مجلس عمل امن، مکالمے اور بات چیت پر یقین رکھتی ہے اور سماجی خدمات و اصلاحات کے حوالے سے اس کا کام کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے تنظیم پر پابندی کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ اانتہائی عجیب اور بھونڈ ے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مجلس عمل نے ہمیشہ عدم تشدد کے اصولوں کو اپنایا ہے اور جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ پارٹی کی شاندار تاریخ کے قطعی برخلاف ہیں۔ انہوں کہا کہ مجلس کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ مسائل اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کے رضاکار قدرتی آفات اور ہنگامی حالات کے دوران امداد فراہم کرنے میں ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ پابندی کے فیصلے نے کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کو انتہائی ٹھیس پہنچائی ہے، پابندی مکمل طور پر بلاجواز ہے جسے فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔ میر واعظ عمر فاروق نے مختلف سیاسی جماعتوں، تنظیموں اور کشمیری پنڈتوں اور سکھ برادریوں کے ارکان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پابندی کی مذمت کی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے، جو عوامی مجلس عمل کے سربراہ بھی ہیں، پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے اپنی لگن میں ثابت قدم رہیں۔بھارتی وزارت داخلہ نے حال ہی میں عوامی مجلس عمل کو ایک ممنوعہ جماعت قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میر واعظ عمر فاروق نے عوامی مجلس عمل کہا کہ

پڑھیں:

حکومت کا فارمیسی کے نئے ادارے کھولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ

حکومت نے فارمیسی کے نئے ادارے کھولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا، پابندی کا فیصلہ زائد فارمیسی ادارے، فیکلٹی کمی، غیر معیاری تعلیم پر ہوا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے فارمیسی کے نئے ادارے کھولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں نئے فارمیسی اسکول اور کالجز کھولنے پر پابندی عائد کردی۔ذرائع نے کہا کہ فارمیسی اسکول، کالجز کھولنے پر ایک سال کیلئے پابندی عائد ہوئی ہے ، فارمیسی ادارے کھولنے پر پابندی میں مزید توسیع کا امکان ہے۔

پابندی کا فیصلہ زائد فارمیسی ادارے، فیکلٹی کمی، غیر معیاری تعلیم پر ہوا، اس حوالے سے فارمیسی کونسل پاکستان نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔پی سی پی کے یکم مارچ کے 62 ویں اجلاس میں پابندی کا فیصلہ ہوا، فارمیسی اسکول، کالجز کھولنے پر پابندی کا نفاذ 31 مئی سے ہوگا۔ذرائع نے کہا کہ پی سی پی 30 مئی کے بعد این او سی درخواستوں پر غور نہیں کرے گی، 30 مئی سے قبل کی فارمیسی سکول، کالجز کی درخواستوں پر غور ہوگا۔

مراسلے میں کہا گیا کہ ملک میں فارمیسی انسٹیٹیوٹ کی تعداد غیر موزوں ہے، متعدد ادارے فارمیسی ایجوکیشن کے معیار پر سمجھوتہ کر رہے ہیں۔ملک میں متعدد فارمیسی سکول، کالجز کو فیکلٹی کی کمی کا سامنا ہے، فارمیسی سکول، کالجز کو الاٹ کردہ سیٹوں کی تعداد غیر متناسب ہے، گریجویٹ فارماسسٹ ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے ناکافی ہے۔

فارمیسی شعبہ میں بیروزگاری خطرناک سطح کو چھو رہی ہے، کورسز جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہیں، فارمیسی کورسز طلبا کی فنی مہارت یقینی بنانے کیلئے ناکافی ہیں، ٹیکنیشن کورسز کرانے والے اداروں کی تعداد 7 سو سے زائد اور فارما ڈی کورسز کرانے والے اداروں کی تعداد 2 سو سے زائد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں عوام کو ایک کلک پر سہولیات دینے کا فیصلہ
  • عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی بھارتی حکومت کا غیر منصفانہ فیصلہ ہے، میرواعظ عمر فاروق
  • بھارتی بورڈ کی آئی پی ایل کیلئے گیند پر تھوک لگانے کی پابندی ختم
  • ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبا نے عوامی لیگ پر پابندی کا پھر مطالبہ کردیا
  • بنگلہ دیش میں عوامی لیگ پر پابندی کے مطالبے نے شدت اختیار کرلی
  • انڈین پریمیئر لیگ: بھارتی کرکٹ بورڈ نے گیند پر ’تھوک‘ لگانے کی پابندی اٹھالی
  • حکومت کا فارمیسی کے نئے ادارے کھولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ’تھوک‘ پر سے پابندی اٹھا لی
  • کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے دو تنظیموں پر پابندی