UrduPoint:
2025-03-22@15:12:40 GMT

نسل پرستی پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری، گوتیرش

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

نسل پرستی پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ نسل پرستی دنیا کے لیے سنگین خطرہ ہے جس کے ہر انداز پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

ہر طرح کی نسلی تفریق کے خاتمے کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ تقریب کے لیے اپنے پیغام میں انہوں نےکہا ہے کہ کئی دہائیوں کی مثبت پیش رفت کے باوجود غلامی، استعمار اور نسلی امتیاز کی زہرناک میراث اب بھی برقرار ہے۔

اس سے معاشرے خراب اور مواقع محدود ہو رہے ہیں، زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں اور وقار، مساوات اور انصاف کی بنیادوں کو خطرہ لاحق ہے۔ Tweet URL

ہر سال 21 مارچ کو منائے جانے والے اس دن پر 1960 میں جنوبی افریقہ کے قصبے شارپ ول میں ہونے والے قتل عام کے 69 متاثرین کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جو نسلی عصبیت کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

مشترکہ ذمہ داری

سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ نسلی تفریق کے خلاف بین الاقوامی کنونشن اس لعنت کو ختم کرنے کے مضبوط عالمی عزم کا اظہار ہے اور اس تصور کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سبھی کو اپنی کوشش کرنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اس دن پر وہ دنیا کے تمام ممالک سے کنونشن کی توثیق اور اس کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کے لیے کہتے ہیں۔ اس معاملے میں کاروباری رہنماؤں، سول سوسائٹی اور عام لوگوں کو بھی آگے بڑھنا ہو گا کیونکہ یہ سبھی کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

عملی مساوات کی ضرورت

اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ نے بھی کنونشن کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے زور دیا اور کہا کہ اس مقصد کے لیے ثابت قدم سیاسی عزم اور بین الاقوامی یکجہتی درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا، دنیا کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ وقار، مساوات اور انصاف کوئی مبہم خواہشات نہیں بلکہ ٹھوس حقیقتیں ہیں۔

سبھی کو نسل پرستی کے خلاف کھڑا ہو کر ایسی دنیا تعمیر کرنا ہو گی جہاں ہر جگہ اور ہر فرد کے لیے مساوات محض وعدہ نہ ہو بلکہ اس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھنے کو ملے۔

فائلیمن یانگ نے نوجوانوں کو نسلی تفریق سے تحفظ دینے اور تبدیلی سازی کے لیے بااختیار بنانے کی اہمیت بھی واضح کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسیاں تشکیل دینے اور مسائل کے حل تلاش کرنے کے لیے نوجوانوں کی آوازوں کو سننا ہو گا جس سے معاشروں کو منصفانہ اور مشمولہ بنانے میں مدد ملے گی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

افغان طالبان کی نگراں حکومت کو مستقل حیثیت دینے کی کوششیں

افغان طالبان نے نگراں حکومت کو مستقل حیثیت دینے کی کوششیں شروع کر دیں۔

عرب میڈیا کے مطابق طالبان رہنما مُلا ہیبت اللّٰہ اخوندزادہ نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں قبائلی سرداروں اور علمائے کرام کا لویہ جرگہ بلایا جائے نگراں حکومت کومستقل حکومت کی حیثیت دی جا سکے۔

افغان قبائل پر مشتمل لویہ جرگے کا مقصد مستقل حکومت کے قیام کے حوالے سے جواز کا حصول ہے جس کا وعدہ اگست 2021 ء میں عبوری حکومت کے قیام کے وقت کیا گیا تھا۔

لویہ جرگے کا مطلب قومی سطح پر قبائلی سرداروں کو مذاکرات کے لیے اجلاس میں اکٹھا کرنا ہے۔

طالبان کی جانب سے صوبائی گورنروں کو ہدایت کی گئی ہیں کہ وہ عیدالفطر کے بعد اجلاس میں شرکت کے لیے لوگوں کا انتخاب کر کے انہیں نامزد کریں۔

ذرائع کے مطابق 1300 سے زائد افراد اِس لویہ جرگے میں شرکت کریں گے، اس کے لےی ہر علاقے سے 3 افراد کا انتخاب ہو گا، جن میں ایک عالم، ایک قبائلی سردار اور ایک نوجوان نمائندہ شامل ہو گا۔

اس ممکنہ جرگے کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم ایجنڈا کمیٹیوں کی تشکیل کا انتخاب اور منظوری کا عمل قندھار میں طالبان دفتر کی جانب سے انجام دے دیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • آبی وسائل، توانائی کا تحفظ ضروری: صدر، وزیراعظم، ارتھ آور، ورلڈ واٹر ڈے پر پیغامات  
  • صنفی مساوات پر یو این عزم کو تشکیل دینے والی خواتین کی یاد میں تقریب
  • پی اے اے کی پارا چنار ایئر پورٹ کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششیں
  • افغان طالبان کی نگراں حکومت کو مستقل حیثیت دینے کی کوششیں
  • انتہاء پسندی کی فنڈنگ، سائبر حملوں کی کوششیں ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، گورنر کے پی
  • اسکولوں کی بحالی میں سب سے ضروری ماحولیاتی طور پر محفوظ عمارتیں ہیں، سید سردار علی شاہ
  • انتہاپسندی کی فنڈنگ، سائبر حملوں کی کوششیں ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، گورنر کے پی
  • ٹک ٹاک سے کمانے کیلئے کتنے فالوورز ضروری ہیں؟
  • موسمیاتی بحران: پیرس معاہدے کے اہداف اب بھی قابل حصول، گوتیرش