سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی جانب قدم، ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کو این او سی جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل ترقی کی جانب گامزن ہے
شہباز شریف کی ہدایت پراسٹار لنک کی رجسٹریشن یقینی بنائی، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ تمام سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کو عارضی این او سی جاری کیا گیا ہے ۔اسٹارلنک کی عارضی رجسٹریشن پر بیان جاری بیان میں وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹارلنک کی رجسٹریشن یقینی بنائی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل ترقی کی جانب گامزن ہے ، وزیرِاعظم کی ہدایت پر انٹرنیٹ نظام کی بہتری کے لیے بڑا اقدام ہے ۔وزیر آئی ٹی کا مزید کہنا تھا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے سنگِ میل ہے ، وزیرِاعظم کی ہدایت تھی کہ پاکستان میں انٹرنیٹ نظام کو بہتر بنایا جائے ۔شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ جیسے جدید حل سے ملک میں کنیکٹیویٹی میں بہتری آئے گی، حکومت نے ‘ہول آف گورنمنٹ’ اپروچ کے تحت تمام اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے ، سائبر کرائم ایجنسی، سیکیورٹی ایجنسیز، پی ٹی اے اور اسپیس اتھارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ تمام سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے اسٹارلنک کو عارضی این او سی جاری کیا گیا ہے ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اسٹارلنک کی فیس ادائیگی اور دیگر لائسنسنگ ضروریات کو مکمل کرے گا۔وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد سے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سیٹلائٹ انٹرنیٹ شزا فاطمہ خواجہ وزیر اعظم کی اسٹارلنک کی کی ہدایت آئی ٹی
پڑھیں:
اسٹار لنک کو پاکستان میں این او سی مل گیا
پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری اتھارٹی (پی ایس اے آر اے) نے اسٹار لنک کو این او سی جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ کمپنی نے تمام ریگولیٹری تقاضے پورے کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی
وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد پی ایس اے آر اے نے این او سی جاری کیا جس سے پاکستان میں اسٹار لنک کے آپریشنز کی راہ ہموار ہوئی۔
توقع ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) آئندہ 2 ہفتوں میں اسٹار لنک کو لائسنس جاری کرے گی۔ اسٹار لنک پہلے ہی لائسنس کے لیے اپنی درخواست پی ٹی اے کو جمع کرا چکا ہے۔
کمپنی نے پی ٹی اے کو اپنے تکنیکی اور کاروباری منصوبے فراہم کیے ہیں اور پاکستان میں رجسٹریشن کے 3 مراحل کامیابی سے مکمل کیے ہیں۔
اسٹار لنک نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) سے رجسٹریشن حاصل کی۔
مزید برآں اس نے پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ اندراج کیا ہے۔
مزید پڑھیے: اسٹار لنک کی پاکستان میں رجسٹریشن، ایلون مسک کی معافی سے مشروط کیوں؟
آخری مرحلے میں پی ٹی اے سے رجسٹریشن حاصل کرنا شامل ہے جس کے بعد کمپنی اپنی خدمات شروع کرسکے گی۔
پی ٹی اے فی الحال اسٹار لنک کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کمپنی کی خدمات موجودہ نیٹ ورک میں خلل نہ ڈالیں۔
مزید پڑھیں: کیا اسٹار لنک سے پاکستان میں انٹرنیٹ کے مسائل حل ہوجائیں گے؟
پاکستان نے اپنی قومی سیٹلائٹ پالیسی 2023 میں متعارف کروائی تھی اور سنہ 2024 میں اس نے ملک میں خلائی مواصلات کو مضبوط بنانے کے لیے خلائی سرگرمیوں کے قواعد نافذ کیے تھے۔
اسٹار لنک پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کو بڑھانے کے لیے تیار ہے جو ملک کے انٹرنیٹ منظرنامے میں ایک نئے دور کی نشاندہی کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹار لنک اسٹار لنک کا این او سی انٹرنیٹ