آئی پی ایل قوانین میں بڑی تبدیلی؛ کیا کچھ بدل رہا ہے؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی 18ویں ایڈیشن کیلئے نئے قوانین متعارف کروادیے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے نئے سیزن کے آغاز سے کچھ روز قبل ہی کھیل میں اہم تبدیلیاں کردی ہیں۔
سیزن کے افتتاحی میچ، جو موجودہ چیمپئن کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان کولکتہ میں کھیلا جائے گا، اس میں تین اہم تبدیلیاں اور نئے قوانین متعارف کروائے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کوہلی کے سابق ساتھی کھلاڑی آئی پی ایل میں امپائرنگ کریں گے، مگر کون؟
تھوک پر پابندی ختم
کورونا وائرس وبا کے بعد سے گیند پر بالرز یا کھلاڑیوں کے تھوک لگانے پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کو اٹھالیا گیا ہے، اب یہ اقدام واپس لے لیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی بورڈ کا آئی پی ایل میں اہم پابندی ہٹانے پر غور
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2022 میں تھوک پر پابندی کو مستقل بنایا تھا تاہم آئی پی ایل نے قوانین میں ردوبدل کرتے ہوئے اسکی اجازت دیدی ہے۔
دوسری نئی گیند کی 'مشروط' اجازت
رواں ایڈیشن کے دوران شام کے میچز کے وقت اگر امپائرز کو لگے کہ دوسری اننگز میں شبنم (ڈیو) کا اثر گیند پر پڑرہا ہے تو وہ 11ویں اوور سے ایک نئی گیند استعمال کی اجازت دے سکتا ہے، جس کا فائدہ بالنگ سائیڈ کو ہوگا تاہم یہ قانون دوپہر کے میچوں پر لاگو نہیں ہوگا۔
وائیڈز کیلئے ڈی آر ایس
پہلی بار، ڈیسیژن ریویو سسٹم (ڈی آر ایس) کو وائیڈ گیندوں کیلئے بھی استعمال کیا جاسکے گا، جس میں اونچائی والی وائیڈز اور آف سائیڈ وائیڈز شامل ہیں، اگر بالرز اور کپتان کو لگے کہ وائیڈ بال امپائر نے ناجائز دی ہے تو وہ اسے ریویو کرواسکتا ہے۔
امپیکٹ پلیئر کا قانون جاری
بی سی سی آئی نے امپیکٹ پلیئر کے قانون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جو فرنچائزز کو روایتی 11 کی بجائے 12 کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کی اجازت دیتا ہے۔
گزشتہ سال اس قانون کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جہاں کئی لوگوں نے کہا تھا کہ یہ قانون آل راؤنڈرز کی ترقی میں رکاوٹ بن رہا ہے تاہم، بی سی سی آئی نے اس سال بھی اس قانون کو برقرار رکھا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں، لائسنس منسوخ اور بھاری جرمانے
سٹی42: لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اب سزاؤں میں سختی کر دی گئی ، اب نہ صرف لائسنس منسوخ ہوں گے بلکہ مقدمات بھی درج کیے جائیں گے اور بھاری جرمانے وصول کیے جائیں گے۔
ہےٹریفک حکام کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پوائنٹس بھی کاٹے جائیں گے۔ اگر ڈرائیور کے پوائنٹس 20 تک پہنچ جائیں گے تو ان کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے 500 روپے سے 5000 روپے تک ہوں گے، جبکہ ان خلاف ورزیوں کے باعث 2 سے 6 پوائنٹس کاٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا
1500 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کو اوور سپیڈنگ پر جرمانہ 10 گنا زیادہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے جرمانوں میں 5 گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ 1500 سی سی سے کم گاڑیوں کے جرمانوں کو ڈبل کیا جائے گا۔
ٹریفک حکام کے مطابق، یہ تمام سخت اقدامات حادثات پر قابو پانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ جرمانوں میں اضافے کی سمری آئی جی پنجاب کی منظوری کے بعد حکومت کو بھیج دی گئی تھی۔ حکومت سے منظوری کے بعد نئے پوائنٹس سسٹم اور جرمانے نئے ریٹس پر نافذ کیے جائیں گے۔
مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف