منافع میں نہ چلنے والے 1700 یوٹیلٹی سٹورز بند ہوں گے: ایم ڈی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کے اجلاس میں شوگر ایڈوائزری بورڈ کی ساخت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اس ادارے کی چینی کی قیمت مقرر کر نے کے حوالے سے کردار پر بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل شوگر پالیسی بورڈ کا کردار سفارشات کرنے والے ادارے جیسا ہے جو نیشنل شوگر پالیسی چینی کی پیداوار اور اس کی درآمدو برآمد کا جائزہ لیتا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عون عباس نے سوال کیا کہ حکومت نے چینی کی ملکی ضروریات کو پیش نظر رکھا تھا جب 7 لاکھ ٹن چینی برامد کرنے کی اجازت دی گئی؟۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملزنے چینی کی قیمت بڑھا دی اور اس کی وجہ ان پٹ کاسٹ کو بتایا۔ انہوں نے چینی کی پرائس کے تعین کرنے میں شوگر ایڈوائزری بورڈ کے رول پر بھی سوالات کیے۔ ادارے کے نمائندے نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ نے سٹرٹیجک سٹاک کو برقرار رکھنے پر زور دیا تاہم چینی کی قیمت مقرر کرنے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سرکاری نمائندے نے کہا یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کو نجکاری کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے اور اس کی رائٹ سائزنگ کا عمل شروع ہے۔ گزشتہ دو سال کے آڈٹ نہیں ہوئے۔ ان اڈٹس کو اگست میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ایم ڈی سٹورز کارپوریشن نے کہا کہ ادارے کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 8 ارب 30 کروڑ روپے ہے جبکہ ادارے پر 14 ارب روپے کی ذمہ داریاں موجود ہیں ادارے کے 11ہزار 14 ملازمین ہیں جن میں سے 5 ہزار باقاعدہ ملازمین اور 5 ہزار سے ذائد ملازمین کنٹریکٹ یا روزانہ معاوضہ کی بنیاد پر ہیں ریگولر ملازمین کو سرپلس پول میں ڈالا گیا ہے جبکہ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا سیکرٹری صنعت و پیداوار کی اجلاس میںعدم شرکت پر گہری تشویش ظاہر کی گئی اجلاس میں سیکرٹری کو ہدایت کی گئی کہ وہ ائندہ اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائی، ایم ڈی یو ایس سی نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 3 ہزار سے زائد سٹورز ہیں، منافع میں نہ چلنے والے 1700 یوٹیلٹی سٹورز بند ہوں گے، پرائیویٹ کرنے کے بعد صرف 1500 سٹورز کیلئے سٹاف درکار ہوگا، ایک ہزار کے قریب اس وقت فرنچائزز ہیں، یوٹیلٹی سٹورز کا ماہانہ خرچہ 1ارب 2کروڑ تھا۔ نقصان میں چلنے والے سٹورز بند کرنے کے بعد ماہانہ خرچہ 52 کروڑ روپے رہ گیا ہے، ایک ماہ میں یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے سے ماہانہ نقصان 22 میں کروڑ میں کمی آئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یوٹیلٹی سٹورز اجلاس میں سٹورز بند نے کہا کہ چینی کی
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے نجکاری منصوبے کے تحت ملک بھر میں چلنے والے نقصان میں 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا انکشاف سینیٹر عون عباس کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں سامنے آیا، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں، لیکن دو سالہ آڈٹ کی عدم تکمیل کی وجہ سے نجکاری کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ آڈٹ اگست 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں اس وقت 3200 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز موجود ہیں، جن میں سے 1700 اسٹورز نقصانات میں چل رہے ہیں اور انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجکاری کے عمل کے بعد صرف 1500 اسٹورز کے لیے عملے کی ضرورت ہوگی، جبکہ باقی ملازمین کو سرپلس پول میں منتقل کر دیا جائے گا۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5000 ملازمین ریگولر بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، جبکہ تقریباً 6000 ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ حکام کے مطابق، مستقل ملازمین کو سرپلس پول میں شامل کیا جائے گا، تاہم کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو کوئی پیکج نہیں دیا جائے گا اور انہیں نجکاری کے بعد فارغ کر دیا جائے گا۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا ماہانہ خرچ ایک ارب 2 کروڑ روپے تھا، لیکن نقصان میں چلنے والے اسٹورز کو بند کرنے کے بعد یہ خرچ کم ہو کر 52 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ایک ماہ میں نقصانات میں 22 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، اور مجموعی نقصان 17 کروڑ روپے کم ہو کر 50 کروڑ روپے تک آ گیا ہے۔
یہ اقدامات حکومت کی جانب سے مالی مشکلات کے حل اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے بہتر انتظام کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ ادارے کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور نجکاری کے عمل کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:عیدسےپہلےخوشخبری:پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری