اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بلوچ یکجہتی کمیٹی نے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف کوئٹہ میں گزشتہ روز ریلی نکالی۔ ریلی منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔ ریلی میں شامل دس مظاہرین زخمی ہوئے، متعدد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بولان میڈیکل کمپلیکس میں سریاب سے 2افراد کی نعشیں لائی گئیں۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں مظاہرے کے باعث شاہراہ کی بندش سے مسافر اذیت کا شکار تھے۔ پولیس نے سڑک کھلوانے کیلئے قانون کے مطابق کارروائی کی۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے قومی شاہراہ بند کرکے عوام کو مشکلات سے دوچار کیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو اور تشدد کیا جس سے خاتون کانسٹیبل اور دیگر اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہو ئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کوئٹہ، کاسی قبرستان میں 13 نامعلوم لاشوں کی تدفین کا تنازعہ

کاسی قبرستان میں پائی گئی 13 نامعلوم افراد کی قبروں پر ماہ رنگ بلوچ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ لاپتہ افراد ہو سکتے ہیں، جنہیں جعلی مقابلے میں مارا گیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ شدت پسندوں کی لاشیں تھیں، جنہوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں واقع کاسی قبرستان میں 13 نامعلوم افراد کی تدفین کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کے درمیان ایک اور تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل کاسی قبرستان کے قریب مقیم عام شہریوں نے دعویٰ کیا کہ رات کی تاریکی میں 13 افراد کو قبرستان میں دفن کیا گیا ہے۔ جن کی لاشیں سرکاری گاڑیوں میں لائی گئیں۔ تاہم ابتدائی طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو پائی۔ بعد ازاں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس مسئلے کو اجاگر کیا اور یہ خدشہ ظاہر کیا کہ یہ لاشیں لاپتہ افراد کی ہو سکتی ہیں۔ جنہیں جعلی مقابلے میں مارا گیا۔

دوسری جانب نامعلوم لاشوں پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کا ردعمل بھی سامنے آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لاشیں ان شدت پسندوں کی تھیں، جنہوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا۔ اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس دو آپشن تھے۔ ایک یہ کہ ہم ان لاشوں کو وہیں چھوڑ دیتے لیکن یہ ہماری قانونی ذمہ داری تھی کہ ہم ان لاشوں کو لے آئیں، ان کا ڈی این اے کروائیں تاکہ یہ پتہ چلے کہ یہ کون لوگ تھے جو ریاست پاکستان سے لڑ رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے مطابق یہ لاشیں ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلی کے مسلح افراد کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک
  • ماہ رنگ بلوچ کو سریاب روڈ دھرنے سے گرفتار کیا گیا ہے، بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دعویٰ
  • کوئٹہ، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ دھرنے سے گرفتار، موبائل سروسز معطل
  • کوئٹہ پولیس کی مظاہرین کیخلاف کارروائی، ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت دیگر گرفتار
  • ماہ رنگ بلوچ دھرنے سے گرفتار‘، بلوچستان کے کئی شہروں میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال
  • بلوچ یکجہتی کمیٹی دھرنا: مظاہرین اور پولیس کا تصادم، متعدد افراد زخمی
  • کوئٹہ، کاسی قبرستان میں 13 نامعلوم لاشوں کی تدفین کا تنازعہ
  • ناروے، پارلیمنٹ کے سامنے اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • سگی بیٹی کو متعدد بار زیادتی کے بعد حاملہ کرنے والے درندہ صفت باپ کو عدالت نے سزا سنادی