اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) سینٹ کی استحقاق کمیٹی نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ کرنے پر تحریک استحقاق پر غور شروع کر دیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ کرکے پنجاب حکومت نے رولز کی خلاف ورزی کی۔ رولز کی خلاف ورزی پر سزا دی جا سکتی ہے۔ اگر ڈاکٹر اور اعجاز چودھری راضی ہیں تو انہیں فوراً سینٹ میں پیش کیا جائے۔ کمیٹی کی جانب سے اعجاز چودھری کو خط لکھا جائے کہ وہ کمیٹی اجلاس میں پیش ہونا چاہتے ہیں کہ نہیں۔ آئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت نے بتایا کہ اعجاز چودھری طویل  عرصہ سے عارضہ قلب میں مبتلا ہیں۔ اس وقت وہ ادارہ قلب لاہور میں زیر علاج ہیں۔ اگر اعجاز چودھری رضا مند اور ڈاکٹر اجازت دیں تو ایک منٹ میں انہیں پیش کر دیں گے۔ سینیٹر عون عباس اور میاں غوث آ سکتے ہیں تو ہمیں اعجاز چودھری کو پیش کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اعجاز چودھری

پڑھیں:

اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہم دہشتگرد ہیں تو پھر بات ختم ہو گئی ہے، فواد چودھری

سابق وفاقی وزیر نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری لیڈرشپ میں وہ چیز نہیں آئی کہ لوگوں کو اکٹھا کر سکے، کل عمران خان کو نہیں بلایا گیا، محمود خان اچکزئی نہیں آئے، بلوچستان کی اصل قیادت نہیں آئی، جنرل راحیل شریف کا کریڈٹ ہے کہ انہوں نے کہ اے پی ایس سانحے کے بعد پورے پاکستان کو اکٹھا کر لیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہم دہشتگرد ہیں تو پھر بات ختم ہو گئی ہے۔ لاہور میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ کل جب قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تو علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پہلے یہ طے کر لیں کہ دہشتگرد کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس وقت انسداد دہشت گردی عدالتوں میں سب سے زیادہ پی ٹی آئی کے کیسز چل رہے ہیں، اگر بانی پی ٹی آئی اور ہم دہشتگرد ہیں پھر تو بات ختم ہوگئی ہے، اگر 70 فیصد ووٹ لینے والی جماعت دہشتگرد ہے تو مطلب پاکستان دہشتگرد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری لیڈرشپ میں وہ چیز نہیں آئی کہ لوگوں کو اکٹھا کر سکے، کل عمران خان کو نہیں بلایا گیا، محمود خان اچکزئی نہیں آئے، بلوچستان کی اصل قیادت نہیں آئی، جنرل راحیل شریف کا کریڈٹ ہے کہ انہوں نے کہ اے پی ایس سانحے کے بعد پورے پاکستان کو اکٹھا کر لیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہو رہا تھا کہ حکومتی وزراء نے کہنا شروع کر دیا کہ بانی پی ٹی آئی علیحدگی پسندوں کیساتھ ہیں، اگر عمران خان علیحدگی پسندوں کیساتھ ہیں تو آپ کس کے بیانیے کو پروان چڑھا رہے ہیں؟ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ کل کے اجلاس سے پوری دنیا میں بہت غلط تاثر پیدا ہوا، آصف زرداری، نواز شریف، مولانا فضل الرحمان اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیٹھیں، بہتر یہی ہے کہ ایک قومی حکومت تشکیل دی جائے، پاکستان کو آگے لے کر چلیں، اب بھی بہت نقصان ہو چکا ہے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ بعدازاں عدالت نے فواد چودھری کی عبوری ضمانت میں 16 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • استحقاق کمیٹی کی اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ کرنے کے ذمہ داروں کیلئے سزا کی سفارش
  • کے پی حکومت نے آپریشن کی اجازت نہیں دی، نیشنل کمیٹی کا اجلاس غیر مؤثر ہوگیا، عمر ایوب
  • عمران خان سے ملاقاتیں کرنیوالوں کا ریکارڈ سپرنٹنڈنٹ جیل سے طلب
  • ڈاکٹروں سے تنگ دیسی بندے کا انوکھا کارنامہ: یوٹیوب ویڈیوز دیکھ کر اپنا آپریشن خود کرلیا، لیکن۔۔۔
  • جیل سپرنٹنڈنٹ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کاریکارڈ طلب
  • بلتستان کے ڈاکٹروں نے مقامی تعطیلات ختم کرنے کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والوں کا ریکارڈ سپرنٹنڈنٹ جیل سے طلب
  • جیل سپرنٹنڈنٹ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کاریکارڈ طلب  
  • اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہم دہشتگرد ہیں تو پھر بات ختم ہو گئی ہے، فواد چودھری