شہادت امیرالمومنینؑ علی علیہ السلام
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
جب امیر المومنین (ع) کو ضرب لگی تو اس نے امام حسن (ع) اور حسین (ع) کو تسلی دی، لیکن جب بی بی زینب (س) اور کلثوم (ع) رونے لگیں تو علی (ع) خود بھی رونے لگے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز ۔ امام علی علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای کی طرف سے دکھوں کے ذکر کی ویڈیو۔ ???? کوفہ کے یتیموں کی صبح! ???? صبح حضرت یوسف الزہراء علیہ السلام کے ساتھ! ???? اللہ کی قسم ہدایت کے ستون تباہ ہو گئے۔ ???? خدا کی قسم! ہدایت کے ستون گر گئے! جب امیر المومنین (ع) کو ضرب لگی تو آپ نے امام حسن (ع) اور حسین (ع) کو تسلی دی، لیکن جب بی بی زینب (ع) اور کلثوم (ع) رونے لگیں تو علی (ع) خود رونے لگے.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
یوم علی (ع) کے اجتماعات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے، علامہ مقصود ڈومکی
شہادت مولا علی (ع) کی مجالس و جلوس کے انتظامات و سکیورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث یوم علی (ع) کے موقع پر عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزاء میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ الصلوۃ والسلام کی حیات طیبہ عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ 19 رمضان المبارک سے لے کر 21 رمضان المبارک تک مجالس عزاء اور عزاداری کے پروگرام منعقد کر کے مولائے کائنات حضرت امام علی علیہ السلام کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ایام شہادت مولائے کائنات حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ الصلوۃ والسلام کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر جیکب آباد نواب سمیر حسین لغاری کی زیر صدارت علماء کرام، ماتمی، انجمنوں اور انتظامی افسران کے منعقدہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ضلع بھر میں یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے ہونے والی مجالس عزاء اور جلوسہائے عزاداری کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث یوم علی علیہ السلام کے موقع پر عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزاء میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ بلوچستان، کے پی کے اور ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے بم دھماکے اور علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ افسوسناک ہے۔ جبکہ سندھ میں بھی چوری، ڈاکے، اغواء برائے تاوان اور بدامنی عروج پر ہے۔ ایسے میں یوم علی علیہ السلام کے اجتماعات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجالس عزاء اور عزاداری کے پروگراموں میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائی جائے، جبکہ جلوسہائے عزاداری کے روٹس کی صفائی اور لائٹنگ کا بروقت اہتمام کیا جائے۔ نیاز سحری اور افطاری کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور رینجرز کی معاونت کے لئے اسکاؤٹس کے جوانوں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان قیام امن کے سلسلے میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ اس موقع پر اجلاس سے ایس ایس پی صدام حسین خاصخیلی، بزرگ شیعہ رہنماء سید احسان علی شاہ بخاری، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر نذیر حسین جعفری، مجلس علمائے مکتب اہل بیت ضلع جیکب آباد کے صدر علامہ سیف علی ڈومکی، جعفریہ الائنس کے رہنماء زوار شاہنواز جعفری، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر ڈاکٹر عبدالغنی انصاری اور جماعت اہل سنت کے رہنماء پیر سید اعجاز علی شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔