بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کترینہ کیف نے حال ہی میں اپنے شوہر، اداکار وکی کوشل کے بارے میں ایک دلچسپ انکشاف کیا ہے۔ کترینہ نے بتایا کہ وکی ان کی بات کہنے سے پہلے ہی ان کا مطلب سمجھ جاتے ہیں اور یہ بھی جان لیتے ہیں کہ کب انہیں گھر سے باہر جانا ہوگا۔

کترینہ اور وکی نے دسمبر 2021ء میں راجستھان میں شادی کی تھی اور تب سے یہ جوڑی مداحوں میں بے حد مقبول ہے۔ دونوں اکثر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔

حال ہی میں فوربس انڈیا لیڈرشپ ایوارڈز میں شرکت کے دوران کترینہ نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ جب بھی ان کے گھر پر ان کے بیوٹی برانڈ 'کے بیوٹی' کی میٹنگ ہوتی ہے، وکی فوراً پوچھتے ہیں، "آج کیا منصوبہ ہے؟" اور جب وہ جواب دیتی ہیں کہ "کے بیوٹی کی میٹنگ ہے"، تو وکی سمجھ جاتے ہیں اور کہتے ہیں، "اچھا، مطلب آج تم چاہتی ہو کہ میں پورا دن گھر سے باہر رہوں۔"

کترینہ نے مزید بتایا کہ وکی ہمیشہ انہیں ذاتی اسپیس اور وقت فراہم کرتے ہیں، خاص طور پر جب وہ اپنے بیوٹی برانڈ سے متعلق اہم فیصلے کر رہی ہوتی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے بیوٹی برانڈ نے انہیں ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر بہت کچھ سکھایا ہے۔

کترینہ نے کہا، "میں نے ایک بڑی بات سیکھی ہے جو میرے شوہر ہمیشہ کہتے تھے اور وہ یہ ہے کہ مجھے بولنے دو۔ ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا موقع دینا ضروری ہوتا ہے اور اب وکی بھی سمجھ چکے ہیں کہ مجھے بھی اپنی بات مکمل کرنی چاہیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کترینہ نے کے بیوٹی

پڑھیں:

ترکیہ میں جمہوریت کے بارے میں یورپی یونین کا اظہار تشویش

اپنے ایک بیان میں یورپی کمیشن کی صدر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ترکیہ، یورپ سے جڑا رہے تاہم اس کیلئے جمہوری اصولوں اور طریقوں کی رعایت ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن کی صدر وون ڈر لین نے کہا کہ ترکیہ کو حمہوری اقدار کی حفاظت کرنی چاہئے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ترکیہ EU کی رکنیت کے لئے امیدوار ہے اسلئے انقرہ کو چاہئے کہ وہ جمہوری اقدار بالخصوص عوام کے منتخب نمائندوں کے حقوق کا خیال رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کئی دہائیوں سے یورپی یونین میں شمولیت کا خواہاں ہے اور ابھی تک اس کی درخواست ہمارے پاس اظہار نظر کے لئے موجود ہے۔ وون ڈر لین نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ترکیہ، یورپ سے جڑا رہے تاہم اس کے لئے جمہوری اصولوں اور طریقوں کی رعایت کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز تُرک حکومت نے 100 افراد کو حراست میں لے لیا جن میں استنبول کے مئیر "اکرم امام اوغلو" بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت نے گرفتار شدگان کی تعلیمی اسناد منسوخ کر دی ہیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ اکرم امام اوغلو اپوزیشن کی درجہ اول کی قیادت اور موجودہ صدر "رجب طیب اردگان" کے اہم حریف شمار کئے جاتے ہیں۔ ترکیہ کی اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے سربراہ "اوزگور اوزل" نے اس گرفتاری کو سیاسی بغاوت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل کو خراب کرنے والوں نے اس کارروائی کے ذریعے سیکورٹی فورسز اور عدالت کا غلط استعمال کیا۔ دوسری جانب اکرم امام اوغلو کی گرفتاری پر انقرہ و استنبول میں ہزاروں افراد سڑکوں پر آ گئے۔ جنہیں منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی اداروں نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ تاہم تُرک وزیر انصاف "یلماز تونچ" نے کہا کہ ان 100 افراد کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کی تحقیقات کا رجب طیب اردگان سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں چاہے وہ استنبول کا مئیر ہی کیوں نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • کترینہ کیف نےشوہر وکی کوشل سے متعلق راز کی بات کہہ دی
  • عدالت کے احکامات کو مذاق بنا دیا گیا، ایسا لگتا ہے کسی کو عدالتی احکامات کی پروا نہیں، جسٹس جمال مندوخیل
  • حارث کا سپرمین کیچ؛ فن ایلن بھی حیران، ویڈیو وائرل
  • اُمید اور خوشی نوروز کا آفاقی پیغام ہے، مریم نواز شریف
  • پاکستانی شہری کا بغیر ویزا کے بھارتی فلائٹ کے ذریعے بھارت کا سفر، ممبئی ایئرپورٹ کے حکام حیران
  • جاپان میں کوڑے دان کیوں نہیں ملتے؟ حیران کن انکشافات
  • ترکیہ میں جمہوریت کے بارے میں یورپی یونین کا اظہار تشویش
  • صدا کا ایک ایسا سفر جو حرمین تک جا پہنچا
  • نعمان اعجاز نے سب کے سامنے ساتھی اداکار کو تھپڑ مارا؛ وجہ جان کر حیران رہ جائیں گے