ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: آئی سی سی کا اضافی پوائنٹس متعارف کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کرکٹ قوانین میں تبدیلی کرتا رہتا ہے، اور اب ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے لیے اضافی پوائنٹس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل 11 سے 15 جون 2025 تک لارڈز میں کھیلا جائےگا، جس کے ٹکٹوں کی فروخت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں جنوبہ افریقہ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے چوتھے ایڈیشن میں پوائنٹس کے ڈھانچے میں بڑی تبدیلی کی جائےگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی لیگ مرحلے میں ایک مبہم اور غیر منصفانہ نظام کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنی ہے، جس نے اس تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔
آئی سی سی کئی فرسٹ کلاس ڈومیسٹک مقابلوں جیسے رانجی ٹرافی یا شیفیلڈ شیلڈ کے ڈھانچے کی تقلید کرتے ہوئے بھاری جیت پر اضافی پوائنٹس دے گا، جس سے ٹیموں کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا حوصلہ ملے گا۔
اس کے علاوہ اس ٹورنامنٹ کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی جائےگی، کیونکہ موجودہ نظام کے تحت تمام 10 ٹیمیں ایک دوسرے سے نہیں کھیل پاتیں۔
نئے پوائنٹس سسٹم پر اپریل میں آئی سی سی کے اجلاس میں بحث کی جائے گی۔
انگلش کرکٹ بورڈ موجودہ ڈھانچے کا کھلا ناقد رہا ہے، جو اب تک تینوں مواقع پر میزبان ہونے کے باوجود فائنل تک پہنچنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری
انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رچرڈ تھامسن کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ زیادہ منصفانہ اور زیادہ مسابقتی ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی اضافی پوائنٹس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل فیصلہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اضافی پوائنٹس انٹرنیشنل کرکٹ کونسل فیصلہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ وی نیوز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ اضافی پوائنٹس
پڑھیں:
مسلسل شکستوں کے باوجود نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے کا فیصلہ، کرکٹ حکام دباؤ میں نہ آنے پر متفق
چیمپئنز ٹرافی میں مایوس کن کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کے سلیکٹرز نے نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانے کی حکمت عملی اپنائی ہے جس کے تحت نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سینئر کھلاڑیوں بابر اعظم اور محمد رضوان کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کے سپرد کی گئی لیکن ابتدائی دو میچوں میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی پہلے ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم محض 91 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس کے بعد نیوزی لینڈ نے 9 وکٹوں سے آسانی کے ساتھ میچ اپنے نام کر لیا دوسرے میچ میں بھی پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اس سیریز میں نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی حسن نواز دونوں میچوں میں صفر پر آؤٹ ہوئے محمد حارث پہلے صفر اور پھر 11 رنز تک محدود رہے جبکہ عرفان خان اور عبدالصمد بھی نمایاں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم پاور پلے میں صرف 14 رنز پر 4 وکٹیں گنوا بیٹھی جبکہ دوسرے میچ میں 48 رنز کے دوران 2 وکٹیں گر گئیں مسلسل ناکامیوں اور نوجوان کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس پالیسی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کہ ٹیم میں نوجوانوں کو ہی موقع دیا جائے گا لاہور میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جہاں حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کی کرکٹ جدید طرز کی گیم سے بہت پیچھے ہے اس لیے ٹیم میں ایسے کھلاڑیوں کو شامل کیا جانا چاہیے جو نہ صرف بہترین فیلڈنگ کریں بلکہ بے خوف کرکٹ بھی کھیلیں ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ شکستوں کے دباؤ میں آ کر سابقہ پالیسی کی طرف واپس نہیں جایا جائے گا کرکٹ بورڈ حکام کا موقف ہے کہ اگر سینئرز کے ساتھ بھی ٹیم شکست کا سامنا کر رہی تھی تو نئے کھلاڑیوں کو مواقع دینے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ مستقبل میں بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں کرکٹ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر موجودہ پالیسی کو برقرار رکھا جائے تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 تک پاکستان ایک مضبوط ٹیم تیار کر سکتا ہے اس مقصد کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کو تسلسل کے ساتھ مواقع دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ جس طرح صائم ایوب کو کئی مواقع ملنے کے بعد وہ اپنی صلاحیتیں منوانے میں کامیاب ہوئے اسی طرح دیگر نوجوان کھلاڑیوں کو بھی مکمل مواقع دیے جانے چاہئیں ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے کچھ عرصہ قبل ایک اجلاس میں انٹرنیشنل کرکٹ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی تھی کہ شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے لیے غیرملکی ٹورز کا شیڈول ترتیب دیا جائے اس منصوبے پر کام جاری ہے جس کا مقصد نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کنڈیشنز سے آشنا کرنا اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے پی سی بی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ مختلف ممالک کی جونیئر ٹیموں کو پاکستان مدعو کیا جائے گا، تاکہ مقامی کھلاڑیوں کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر بھی سخت مقابلوں کا تجربہ حاصل ہو اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے لیے جدید ٹریننگ پروگرام ترتیب دینے کی حکمت عملی بھی تیار کی جا رہی ہے تاکہ نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں مزید بہتری لائی جا سکے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ان فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ موجودہ ناکامیوں کو وقتی سمجھ کر مستقبل کے لیے ایک طویل مدتی منصوبہ بنا رہا ہے تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا نوجوان کھلاڑیوں کو تسلسل سے مواقع دینے کی یہ پالیسی واقعی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لا سکتی ہے یا نہیں