سوڈان: صدارتی محل بالآخر باغیوں سے آزاد کرالیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سوڈانی فوج بالآخر 2 سال کی لڑائی کے صدارتی محل باغی ریپڈ سپورٹ فورسز سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سوڈان میں سعودی اسپتال پر حملے کی مذمت
سرکاری میڈیا کی رپورٹ میں دار الحکومت خرطوم میں واقع صدارتی محل پر کنٹرول حاصل کرلینے اور ریپڈ فورسز کو مار بھگانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
بیان میں ریپڈ فورسز کا بھاری فوجی سازوسامان تباہ کرنے اور ہتھیار قبضے میں لینے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دیگر زیر قبضہ سرکاری اور فوجی تنصیبات کو بھی آزاد کرالیا گیا ہے۔
دوسری جانب ریپڈ فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے جنگجو تاحال صدارتی محل کے اندر موجود اور سرکاری فوج سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ جنگجوؤں کے بیان میں سرکاری فوج کے 89 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا۔
مزید پڑھیے: سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز آمنے سامنے، صدارتی محل پر کنٹرول کے متضاد دعوے
دریں اثنا سوڈانی وزیر اطلاعات خالد الاعیسر نے ریپڈ فورسز سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دے۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں 7 لاکھ بچے بدترین غذائی قلت کا شکار، دسیوں ہزار کے ہلاک ہونے کا خدشہ
یاد رہے 15 اپریل 2023 میں سوڈانی مسلح افواج کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے ہوئے گھمسان مسلح جھڑپوں کی شکل اختیار کرگئے تھے جو مختلف صوبوں تک پھیل گئیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق 2 سال سے جاری لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ ایک کروڑ 20 لاکھ شہری نقل مکانی پر مجبور اور ایک لاکھ سے زیادہ شہری فاقہ کشی کا شکار ہوچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خرطوم سوڈان سوڈان باغی سوڈان جنگجو سوڈان صدارتی محل آزاد سوڈان فوج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوڈان سوڈان باغی سوڈان جنگجو سوڈان صدارتی محل ا زاد سوڈان فوج صدارتی محل
پڑھیں:
ڈیرہ اسماعیل خان؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 10 خوارج ہلاک، کیپٹن شہید
ڈی آئی خان:سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی کے دوران 10 خوارج کو ہلاک کردیا جبکہ دہشت گردوں سے بہادری سےلڑتے ہوئے پاک فوج کا کیپٹن شہید ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔
بیان میں کہا کہ کارروائی کے دوران اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کا گھیراؤ کیا اور مؤثر انداز میں کارروائی کی اور آپریشن کے نتیجے میں تمام 10 خوارج واصل جہنم ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں پنجاب کے ضلع جہلم سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ کیپٹن حسنین اختراپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے مادرِ وطن پر قربان ہوئے اور شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوگئے۔
کیپٹن حسنین ایک نڈر اور بہادر افسر تھے، اپنے جرات مندانہ اور دلیرانہ فیصلوں کی وجہ سے جانے جاتے تھے اور کئی کامیاب آپریشنز میں نمایاں کارکردگی دکھا چکے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں موجود کسی بھی دیگر خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔