ایمنڈ کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت، رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ایمنڈ کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت، رہائی کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز) ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز(ایمنڈ)نے صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ایف آئی اے کی کارروائی کو بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا۔
اپنے ایک بیان میں ایمنڈ نے کہا کے صحافی فرحان ملک کے خلاف درج ایف آئی آر کے مندرجات مبہم، غیر واضح اور بوگس ہیں جن کا مقصد ہراساں کرنے اور اختلاف رائے کو دبانے کے سوا کچھ نہیں۔ایمنڈ نے کہا کے ہم نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا، فرحان ملک کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر اس کا واضح ثبوت ہے۔
ایمنڈ نے فرحان ملک کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت، وزیر داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے اس قسم کے مقدمات کے اندراج کی تحقیقات کرائیں جو ملک اور اداروں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صحافی فرحان ملک فرحان ملک کی
پڑھیں:
صحافی فرحان ملک 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے سپرد
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کردیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے صحافی فرحان ملک کو کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
فرحان ملک کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فرحان ملک کے خلاف پہلے سے انکوائریز جاری تھیں، سندھ ہائیکورٹ نے پہلے کارروائی نہ کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں، ایف آئی اے نے سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے برخلاف کارروائی کی ہے۔
واضح رہے کہ فرحان ملک نامور صحافی، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم رفتار کے بانی اور سما ٹی وی کے سابق ڈائریکٹر نیوز ہیں، ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی نے فرحان ملک کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا، فرحان ملک کے خلاف گزشتہ 3 ماہ سے یہ انکوائری جاری تھی۔
فرحان ملک کی اہلیہ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ ان کے خلاف کوئی تحریری چارج شیٹ نہیں تھی اور نہ ہی ان کی گرفتاری کی کوئی وجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایف آئی آر موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی ہمیں الزامات کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے تاہم وہ یہ جانتی ہیں کہ ان کے شوہر گلستان جوہر میں ایف آئی اے سائبر کرائم کے آفس میں موجود ہیں۔
اہلیہ نے مزید بتایا تھا کہ فرحان ملک خود ہی ایف آئی اے کے پاس کوئی بات کرنے گئے تھے لیکن گھنٹوں انتظار کے باوجود کسی نے انہیں جواب نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سوچ رہے تھے کہ صرف ایک ملاقات ہوگی کیوں کہ ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ ان سے کسی معاملے پر تفتیش کی جائے تاہم تقریباً 5 گھنٹوں بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا‘۔
فرحان ملک کے بیٹے نے بتایا کہ ’میرے والد دوپہر ایک بجے ایف آئی اے کے دفتر گئے تھے اور شام 6 بجے کے قریب انہیں بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کر لیا گیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد کو کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے تو کوئی جرم نہیں کیا، وہ ایک صحافی ہیں جو لوگوں کی آواز بنتے ہیں، طاقتور لوگوں کا احتساب کرتے ہیں اور سچائی پر یقین رکھتے ہیں‘۔
Post Views: 1