Islam Times:
2025-03-22@01:10:37 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اپنے بیان میں بی این پی رہنماء حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے سعیدہ بلوچ اور ان کے بہن کی گرفتاری، پروفیسر نوشین قمبرانی کے گھر پر چھاپے، ناصر قمبرانی و ان کے خاندان کے کئی افراد، بیبرگ بلوچ، ڈاکٹر الیاس بلوچ اور حمل بلوچ کو گرفتار و لاپتہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ثابت کر دیا کہ بلوچ سے اب وہ آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہے ہیں۔ لاشوں کے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کا بیان باعث افسوس ہے۔ انہیں یاد رکھا چاہئے کہ اقتدار چند دنوں کی ہے۔ جارحانہ رویہ اختیار کرنا شرمناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ جنرل مشرف نے بھی اسی طرز پر آپریشن شروع کیا۔ اس کے کیا نتائج برآمد ہوئے؟ حکمران اب بھی بزور طاقت معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ قوموں کو طاقت، ظلم و جبر سے ختم نہیں کیا جا سکتا، نہ ان کے دل جیتے جا سکتے ہیں۔ بلوچستان میں دو افراد کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو طاقت ہی سے حل کیا جائے۔ ایسے افراد کے مشوروں سے بلوچستان اس نہج تک پہنچ چکا ہے۔ عمران خان کے دور حکومت میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ اس وقت جنرل باجوہ نے حامی بھری تھی کہ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات سے حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ جب کہتے تھے کہ بلوچستان میں کوئی لاپتہ نہیں۔ انہی کی غلط و بلوچ دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان کا کوئی طبقہ فکر کوئی گھر محفوظ نہیں، خوف و ہراس ماحول ہے۔ سکیورٹی فورسز چادر و چار دیواری کی پامالی کے ساتھ خواتین و بچوں کو اذیتوں سے دوچار کر رہے ہیں۔ پارٹی قائد سردار اختر مینگل نے علی اصغر بنگلزئی، نواب خیر بخش مری کی گرفتاری کے بعد سے اب تک بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کیا۔ مگر افسوس مقتدرہ کو مخبروں نے غلط رپورٹس دے کر بلوچستان کے معاملات اس نہج تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمہ اصول ہے کہ قوموں کے دلوں کو بزور طاقت نہیں جیتا جا سکتا۔ بی این پی نے ہمیشہ حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھائی، مگر فارم 47 کے حکمرانوں کی انا، ہٹ دھرمی برقرار رہی۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ آج عملاً مارشل لاء نافذ اور حالات بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں۔ حکمران جذباتی تقاریر کرکے بلوچوں کو مشتعل کر رہے ہیں، تاکہ بلوچوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا جاسکے۔ بلوچستان کے حالات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں۔ حکمران بلوچ کے خون سے اپنی انا کو تسکین دینے پر تلے ہیں۔ پارٹی نے ہمیشہ حقیقی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرکے بلوچستان معاملات کو حل کرنے پیغامات دیئے۔ بی این پی نے ہر فورم پر یہ موقف اپنائے رکھا کہ بلوچستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔ طاقت اور انسانی حقوق کی پامالی سے دوریوں اور نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ فارم 47 کے حکمران ضد، انا، ہٹ دھرمی، لاشوں سے اپنی حکومت کو دوام دینا چاہتے ہیں۔ طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کہ بلوچستان بلوچستان کے نے کہا کہ حسن بلوچ کہ بلوچ کیا جا

پڑھیں:

بھارت کشمیریوں کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے، حریت کانفرنس

ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارت نے ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کو محصور رکھا ہے اور ان کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ بھارتی رہنما کشمیر کے حوالے سے تاریخی حقائق کو مسخ اور تمام اصول اور اخلاقیات پامال کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کیلئے تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے ایک تاریخی قرارداد منظور کر رکھی ہے جس پر بھارت نے بھی دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس قرارداد پر عملدر آمد کے بجائے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے او اس نے اپنی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل کیوجہ سے خطے کو مستقل طور پر ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر رکھا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو برقرار رکھنے کیلئے علاقے میں دس لاکھ کے قریب فورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں اور مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کو محصور رکھا ہے اور ان کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی رہنما کشمیر کے حوالے سے تاریخی حقائق کو مسخ اور تمام اصول اور اخلاقیات پامال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور اس کے جارحانہ طرز عمل کا نوٹس لینا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیری مسلمانوں کو اپنی شناخت، تہذیب و تمدن سے محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان تنازعہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے، وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کا ایک زبردست حامی و وکیل ہے جو ہر عالمی فورم پر مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی بھرپور ترجمانی کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں مستقل امن قائم ہو سکے۔ ترجمان نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے پاکستان اور کشمیر سے متعلق حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے اور وہ اپنے بے بنیاد اور جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کی آنکھوں میں ہرگز دھول نہیں جھونک سکتا۔ دریں اثنا ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد اور دیگر علاقوں میں 23 مارچ کو منائے جانے والے ”یوم پاکستان“ کے حوالے سے پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ پوسٹروں کے ذریعے پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیری دراصل تکمیل پاکستان کی جدوجہد کر رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر بھارتی چنگل سے آزاد ہو کر مملکت خداداد کا حصہ بنے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کے بہانے آپریشن کی راہ ہموار کیا جا رہا ہے، جمعیت نظریاتی
  • ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں، موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو حل نہ کیا تو معیشت کو نقصان ہوگا: وزیر خزانہ
  •  موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو حل نہ کیا تو معیشت کو نقصان ہوگا: وزیر خزانہ
  • لفظ “ فی الحال“ کیوں کہا؟ دانش تیمور نے وضاحت پیش کردی
  • طلال چوہدری غیر ذمے دارانہ بیان دیتے ہیں، فیصل چوہدری
  • کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کی جائے گی، ٹیمی بروس
  • اپیکس کمیٹیوں کا اجلاس پہلے تواتر کے ساتھ ہوا کرتا تھا
  • افطاری میں چنے طاقت بحال رکھنے کا بہترین ذریعہ
  • بھارت کشمیریوں کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے، حریت کانفرنس