علماء کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے، سید باقر الحسینی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سکردو میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، جو شریعت محمدی میں حرام ہے وہ حرام ہی رہے گا اور جو شریعت محمدی میں حلال ہے وہ تا قیامت حلال رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب امام جمعہ سکردو و صدر انجمن امامیہ بلتستان سید باقر الحسینی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، جو شریعت محمدی میں حرام ہے وہ حرام ہی رہے گا اور جو شریعت محمدی میں حلال ہے وہ تا قیامت حلال رہے گا۔ ہماری کیا اوقات کہ ہم کسی حرام کو حلال قرار دیں اور کسی حلال چیز کو حرام۔ سکردو میں خطبہ جمعہ کے دوران انہون نے کہا کہ مضاربہ کے حوالے سے شیخ اعجاز بہشتی خود آج تفصیلی بات کریں گئے تب کوئی حتمی نتیجہ نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا میں علماء کو لڑانے کی بھرپور کوشش کی گئی، علماء کو دو گروپ میں تقسیمِ کرنے کی بھی پوری کوشش کی گئی، لیکن ہم نے ان کے عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیا، شیخ اعجاز بہشتی کے اس کاروبار/ انویسٹمنٹ کا حلال یا حرام ہونا انکی آج کے جمعے میں دی جانے والی وضاحت پر منحصر ہو گا اگر وہ شریعت محمدی کے عین مطابق مضاربہ ثابت کر سکے تو ٹھیک نہیں تو عوام خود سمجھیں تاہم تاہم پیسے ڈبل دینا حرام ہے۔
اختلافات پیدا کرنے والے ہر جگہ رسوا ہونگے لہذا ہمیں اختلافات پیدا کرنے سے اجتناب کیا جانا چاہیئے۔ ہم آنکھیں بند کر کے ایک دوسرے پر تہمتیں لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔ علماء کو ڈکٹیٹ نہ کیا جائے کہ کونسی چیز حلال اور کونسی چیز حرام ہے، بہت افسوس ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہمیں خطبہ دیتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ کہیں کوئی الزام نہ لگے، ہم جو بھی بات کرتے ہیں تحقیق کر کے کرتے ہیں، بلا تحقیق کوئی بات نہیں کرتے۔ ہم عمومی بات کرتے ہیں اور فلاح انسانیت کی بات کرتے ہیں، ہماری باتوں اور خطبات کا سوشل میڈیا پر غلط مطلب نکالا جا رہا ہے اور علمائے کرام کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعی امن علامہ شیخ محمد حسن جعفری سے ہمارے مسلسل رابطے ہیں، ان کی سرپرستی میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ اعجاز بہشتی کے ساتھ ہماری باقاعدہ نشست ہوئی، اس نشست سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی افواہیں پھیلانے والے بتائیں کہ کیا آپ لوگ اس نشست میں موجود تھے؟ جب نہیں تھے تو آپ لوگوں نے سوشل میڈیا پر افواہیں کیوں پھیلائیں؟
شیخ اعجاز بہشتی نے کہا کہ وہ جمعہ میں وضاحت کریں گے، ہم سب ایک ہیں، سب ملکر مسائل حل کر رہے ہیں، مقامی ہوٹل میں ہونے والی نشست میں کسی کی ہار کسی کی جیت نہیں ہوئی، ہم نے فروعی مسائل حل کرنے کی کوشش کی، ہم اپنی کوشش میں کامیاب ہو گئے۔ سید باقر نے مزید کہا کہ دانش سکول کو سکردو میں زمین دی گئی ہے اس کے باوجود سکردو سے مذکورہ سکول کہیں اور منتقل کرنا سازش ہے، سکردو بلتستان کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے میگا پراجیکٹ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی چھٹیاں ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ واپس لیا جائے، ورنہ حکومتی فیصلے پر کوئی عمل درآمد نہیں ہو گا مقامی چھٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہونے بغیر دنیا و آخرت میں سرخرو نہیں ہو سکتے، امام عالی مقام نے اسلام کی سربلندی کیلئے پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ کئی جنگیں لڑیں۔ حضرت امام علی علیہ السلام کی شجاعت، سخاوت، بہادری اور ان کی حیات مبارکہ کے دیگر پہلوؤں پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کرتے ہیں علماء کو حرام ہے کوشش کی نہیں ہو رہے گا
پڑھیں:
پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کو کنٹرول اور فنانس کون کر رہا، ہولناک انکشافات
سٹی42: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ تمام شواہد سامنے آ گئے کہ پی ٹی آئی کیسے پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر منظم منفی پروپیگنڈامیں مصروف ہے۔ غیر ملکی لابیز اس منفی پروپیگنڈا کو کنٹرول اور فنانس کر رہی ہیں۔
پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئے جا رہے منفی پروپیگنڈا میں ملوث افراد اور گروہوں کا تعین کر کے ان کے خلاف مؤثر کارروائی کے لئے خاص طور سے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹ گیشن کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔
جے آئی ٹی کی تحقیقات میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات ہوئے۔ جے آئی ٹی ذرائع نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔
پی ٹی آئی کے افراد سے تفتیش کے دوران جے آئی ٹی نے مزید اشتعال انگیز مواد جمع کیا ہے، یہ مواد پی ٹی آئی قیادت کی ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کا ثبوت ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں پی ٹی آئی کی قیادت کے قریبی رشتے دار بھی ملوث پائے گئے ہیں، جے آئی ٹی فعال مجرموں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائیوں کی سفارش کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی مفرور اور پاکستان سے باہر کام کر رہے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش بھی کر رہی ہے۔
پنجاب: بائیکس گرین لین منصوبہ اخراجات, درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض برقرار
پی ٹی آئی نے منظم منفی پروپیگنڈا کا کام کیسے کیا، کنٹرول کس کا ہے
جے آئی ٹی نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی سینٹرل میڈیا ڈویژن اور سوشل میڈیا ٹیم کی کارروائیاں 'رضاکار فورس' کے ذریعے نہیں کی گئیں۔
یہ ریاست مخالف پروپیگنڈا اندرون ملک اور آف شور اکاؤنٹس کے ہینڈلرز کے ذریعے کیا گیا۔
اس پروپیگنڈا مہم کے لئے مالی معاونت غیر ملکی لابیز اور پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
افسران و ملازمین کے لیے خوشخبری
اس بات کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں کہ غیر ملکی لابیز پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ مل کر اس پروپیگنڈا مہم کو کنٹرول کر رہی ہیں۔
جے آئی ٹی اب بھی پی ٹی آئی کے افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا کہلانے والے ویب پلیٹ فارمز پر ج منفی پروپیگنڈا کی چھان بین اور اس کے اوریجن کا سراغ لگانے ،ذمہ دار افراد اور گروہوں کا تعین کرنے اور ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے کی سفارشات مرتب کرنے کے لئے خصوصی آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔ اس جے آئی ٹی کی قیادت اسلام آباد پولیس کےانسپکٹر جنرل علی ناصر رضوی کر رہے ہیں جو اس طرح کی تحقیقات میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔ اس جے آئی ٹی مین ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے افاروں کے ساتھ انٹیلیجنس کمیونٹی کے سینئیر افراد بھی شامل ہیں۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعرات 20 مارچ, 2025
Waseem Azmet