نازش جہانگیر کا خود سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)ماڈل و اداکارہ نازش جہانگیر نے خود سے متعلق مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے والے افراد کو خبردار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ان سے متعلق غلط خبریں پھیلانا بند نہیں کی گئیں تو وہ سب کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی۔
نازش جہانگیر نے انسٹاگرام اسٹوری میں پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اسے نوٹس کا نام دیا اور لکھا کہ وہ اس نوٹس کے ذریعے سب کو خبردار کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ جو سوشل میڈیا پیجز، افراد اور ادارے ان سے متعلق غلط معلومات پھیلا رہے ہیں، وہ 24 گھنٹے کے اندر اپنی تمام پوسٹس ڈیلیٹ کردیں اور ان سے معافی مانگیں۔
نازش جہانگیر نے لکھا کہ 24 گھنٹے میں ان سے متعلق پوسٹس ڈیلیٹ نہ کرنے والے اور معافی نہ مانگنے والے افراد اور سوشل میڈیا کے خلاف وہ قانونی کارروائی کریں گی۔
اداکارہ نے لکھا کہ وہ تمام سوشل میڈیا پیجز اور افراد کے خلاف ہتک عزت کے دعوے کرنے کی قانونی کارروائی شروع کریں گی۔
انہوں نے سب کو خبردار کیا کہ ان کے نوٹس پر عمل نہ کرنے والے افراد اور سوشل میڈیا پیجز کے خلاف دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے تحت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
نازش جہانگیر نے لکھا کہ ان سے متعلق جھوٹی معلومات کو پھیلانا بند نہیں کیا گیا تو وہ سب کے خلاف ہتک عزت کے دعوے دائر کرنے سمیت تمام قانونی کارروائیاں کریں گی۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں واضح نہیں کیا کہ ان سے متعلق کون اور کس طرح کی غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں؟
انہوں نے اپنی پوسٹ میں اپنے خلاف جاری ہونے والے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا ذکر نہیں کیا۔
نازش جہانگیر کی جانب سے اپنے خلاف جھوٹی معلومات پھیلائے جانے کی پوسٹ کیے جانے سے قبل خبریں آئیں تھی کہ اداکارہ کے خلاف لاہور کی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور کی کچہری عدالت کے جوڈیشل میجسٹریٹ نے فراڈ کیس میں نازش جہانگیر کو 22 مارچ کو گرفتار کرکےعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسود ہارون نامی ابھرتے ہوئے اداکار سے فراڈ کرکے پیسے اور گاڑی بٹوری اور واپس نہیں کی۔
اس سے قبل لاہور کی سیشن کورٹ نے ستمبر 2024 میں اسی کیس میں نازش جہانگیر کی ضمانت بھی منسوخ کردی تھی۔
نازش جہانگیر نے رواں ماہ مارچ کے آغاز میں ندا یاسر کے شو میں اپنے خلاف فراڈ کیس پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈہ کے تحت جھوٹے الزامات لگاکر انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔
مزیدپڑھیں:وفاقی وزراء کی تنخواہ 2 لاکھ سے بڑھ کر 5 لاکھ سے زائد ہوگئی، کابینہ نے منظوری دے دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قانونی کارروائی نازش جہانگیر نے غلط معلومات سوشل میڈیا نے لکھا کہ انہوں نے کے خلاف کریں گی نہیں کی
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں ضیاء کالا کی پوزیشن برقرار
فرحان ڈیوڈاور کامران مرزا نے علاقے میںغیر قانونی بننے والی عمارتوں کی حفاظت کا ذمہ اٹھا لیا
لیاقت آباد B1ایریا پلاٹ 20/10اور 18/8اور 18/5کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
ڈی جی کا رابطوں کے باوجود موقف دینے سے گریز ،بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کھوڑو سسٹم میں بھی وسطی کے علاقے لیاقت آباد میں بھتہ خوری کے مقدمے میں نامزد ملزم بلڈنگ انسپکٹر ضیاء الرحمن عرف ضیاء کالے کو سسٹم کے نام پر غیر قانونی دھندوں سے خطیر رقمیں بٹورنے کی آزادی حاصل ہے جس نے سسٹم کے دیئے گئے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اعلیٰ عدلیہ کے احکامات سے بالاتر ہو کر کرپٹ ٹولے کو منظم کرنے کے بعد وسطی کے علاقے لیاقت آباد میں ایک مضبوط سسٹم قائم کر رکھا ہے جس میں فرحان المعروف ڈیوڈ کے ساتھ غیر قانونی دھندوں کو تیز کرنے اور بننے والی غیر قانونی عمارتوں کی حفاظت کے لئے اپنے برادر نسبتی کامران مرزا کو بھی غیر قانونی امور کی سرپرستی کی مکمل چھوٹ دے دی ہے جس نے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن اور کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کروا رکھا ہے۔ لیاقت آباد میں بی ون ایریا کے پلاٹ 20/10 اور 18/8اور 18/5بننے والی غیرقانونی بلند عمارتوں کی تعمیرات پر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درجنوں شکایات جمع کروانے کے باوجود ان کی روک تھام کے لئے کوئی عملی اقدام ہوتا دکھائی نہیں دے رہا اور خلاف ضابطہ تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں ۔عوامی مطالبہ ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران اور ان کے بیٹروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر روکنے کیلئے جلد از جلد عملی اقدامات کر کے انسانی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔اس حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے جرأت کی جانب سے رابطوں کے باوجود کوئی موقف دینے سے مستقل گریز کر رہے ہیں۔