وفاقی حکومت نے آمریت کی یاد تازہ کردی،پیپلز پارٹی کا کینال منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی قیادت نے وفاقی حکومت کے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے اور 25 مارچ کو سندھ بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان کر دیا۔کراچی میں پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے وقار مہدی اور عاجز دھامرا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے متنازع 6 کینال منصوبے کے خلاف 25 مارچ کو سندھ کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور مظاہرے کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کینال منصوبے کے خلاف جلسے بھی کریں گے اور گلی گلی احتجاج کریں گے، متنازع کینال منصوبہ غیر قانونی منصوبہ ہے جس کو نہیں بننا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف تمام آئینی فورمز، ایوانوں اور سڑکوں پر جدوجہد کرے گی، کسی بھی آئینی فورم پر منظوری کے بنا چولستان کینال کی تعمیر کا کام شروع کراکے وفاقی حکومت نے آمریت کی یاد تازہ کردی ہے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ ماضی میں آمر پرویز مشرف نے آئینی فورمز کی منظوری کے بغیر تھل کینال تعمیر کروایا اور اب مسلم لیگ (ن)کی وفاقی حکومت چولستان کینال سمیت 6 کینال منصوبے پر آمرانہ کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے چولستان کینال سمیت متنازع کینالوں کے لیے بجٹ میں رقم مختص کرکے غیر آئینی کام کیا ہے، 6 کینالوں کے منصوبے کی کسی بھی آئینی فورم سے منظوری نہیں ہوئی تو پھر چولستان کینال کی تعمیر شروع کرنا اور رقم مختص کرنا وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کا غیر آئینی اقدام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر کسی کو بھی کینال نکالنے نہیں دے گی، سندھ میں کینال منصوبے کے خلاف ہر مکتبہ فکر کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں، سندھ کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کے آ مل کر ان کینالوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں۔صوبائی صدر پی پی پی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے شکوہ ہے کے وہ پیپلز پارٹی پر تو تنقید کر رہے ہیں مگر کینال منصوبے کیخلاف کوئی ریلیاں نہیں نکالی ہیں، پیپلز پارٹی کینالوں کے منصوبے کے خلاف مشترکہ جدوجہد کیلیے تیار ہے، جس کے لیے تمام سیاسی، قوم پرست جماعتوں وکلا اور سول سوسائٹی کے رہنماں سے رابطے کرکے ملاقات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کینالوں کے خلاف ایک آواز اثر کرے گی، چولستان کینال منصوبہ کالاباغ ڈیم سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس سے سندھ بنجر ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ماضی میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت کو کالاباغ ڈیم سے دست برداری کا اعلان کرنا پڑا اسی طرح موجودہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت کو ان 6کینال منصوبوں سے دست برداری کا اعلان کرنا پڑے گا۔نثار کھوڑو نے کہا کہ کینالوں کے معاملے کو آصف زرداری نے وفاقی حکومت کا یکطرفہ فیصلہ قرار دے کر یہ ثابت کردیا ہے کے صدر کینالوں کے معاملے میں ملوث نہیں ہیں، چولستان کینال سمیت 6 کینالوں کا منصوبہ ایکنک سمیت کسی آئینی فورم سے منظور نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف قرارداد منظور کرادی ہے، کینالوں کے معاملے پر پیپلزپارٹی پر الزام لگا کر قومی حکومت بنانے کی سازش ہو رہی ہے تاکے جمہوری حکومت ختم ہو اور قومی حکومت بنے۔ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری قومی حکومت بننے کا اشارہ دے چکے ہیں، پرویز مشرف نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت گریٹر تھل کینال بنایا جس کی پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں نے مخالفت کی اور اب آمریت کا دور نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کینالوں کے منصوبے کے خلاف کینال منصوبے کے خلاف ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ چولستان کینال وفاقی حکومت پیپلز پارٹی حکومت نے کا اعلان

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے 9ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی اور عوام کے حقوق بیچ دیے، محمد علی درانی

پیپلز پارٹی نے 9ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی اور عوام کے حقوق بیچ دیے، محمد علی درانی WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے 9 ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی اور عوام کے حقوق بیچ دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پر عمل کرکے پانی کی تقسیم کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے، مگر آئین سے انحراف کے باعث عوام میں نفرتیں بڑھ رہی ہیں۔
محمد علی درانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایوان صدر کو وفاق کے بجائے نفاق کی علامت قرار دیا اور کہا کہ پنجاب کے عوام تمام صوبوں کے عوام اور ان کے آئینی حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکمرانوں نے اکائیوں کے عوام کا ساتھ نہ دیا تو تاریخ انہیں مجرم قرار دے گی۔پیر صاحب پگارا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ صرف قومی مفاد میں ساتھ دیں گے، جبکہ وسیع تر ذاتی مفاد میں کسی کا ساتھ نہیں دیا جا سکتا۔
عمرکوٹ کے ضمنی انتخاب کو اپوزیشن اتحاد کی مشترکہ سیاسی جدوجہد کا نقطہ آغاز قرار دیتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم نے ملک سے آئین، عدلیہ اور جمہوریت کا خاتمہ کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریپبلکن پیپلز پارٹی کی احتجاجی کال غیر ذمے دارانہ ہے، رجب طیب اردگان
  • پیپلز پارٹی کا کینال منصوبے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • وفاقی حکومت نے آمریت کی یاد تازہ کردی، پی پی پی کا کینال منصوبے کے خلاف احتجاج کا اعلان
  • پیپلز پارٹی نے 9 ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی بیچا: محمد علی درانی
  • پیپلز پارٹی نے 9ارب روپے کے بدلے سندھ کے دریا کا پانی اور عوام کے حقوق بیچ دیے، محمد علی درانی
  • محمد علی درانی کا پیپلز پارٹی پر سندھ کے حقوق بیچنے کا الزام
  • کینالز کے معاملے پر احتجاج کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں: غلام قادر چانڈیو
  • نہروں کے منصوبے پر پیپلز پارٹی کے مخالفت میں بیانات مگر مچھ کے آنسو ہیں، اسد اللہ بھٹو
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آ گئی