گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 70 سے 80 فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوئی۔

اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹدیزمیں  علاقائی و صوبائی سیکورٹی چیلنجز میں توازن کے موضوع پر منعقدہ سیمینار  سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا سیکورٹی خطرات کے خلاف فرنٹ لائن ہے۔ افغانستان میں عدم استحکام ہمارے لئے باعث تشویش ہے۔ خیبرپختونخوا نے امن کے لے اہم پیشرفت کی لیکن کئی چیلنجز باقی ہیں۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ  انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ہم ایک طویل عرصے سے دہشتگردی کے خلاف میدان جنگ بنے ہوئے ہیں۔ جب بھی کوئی سپر پاور یہاں سے جاتی ہے اپنے پیچھے مسائل چھوڑ کر جاتی ہے۔ افغانستان میں 8 ارب ڈالر کا اسلحہ دہشتگردوں کو دستیاب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ہم طویل عرصے سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک میں آباد ہوں ۔ سب سے پہلے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے احساس ضروری ہے۔ 1991 میں پانی کی تقسیم کے معاہدے کے بعد سندھ اور پنجاب کی نہریں مکمل ہوئیں۔  بلوچستان کی نہریں مکمل ہونے والی ہیں لیکن خیبرپختونخوا میں کام بھی شروع نہیں ہوا۔خیبرپختونخوا کے جنوبی علاقوں میں بیروزگاری و دیگر مسائل کے باعث دہشتگردی زیادہ ہے۔ اس وقت خیبر پختونخوا سب سے سستی بجلی پیدا کر رہا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

قومی سلامتی کمیٹی میں کسی نئے آپریشن کی بات نہیں ہوئی، طلال چوہدری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں کسی نئے آپریشن کی بات نہیں ہوئی، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نئے آپریشن کا شوشہ چھوڑا گیا، اگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا دہشتگردوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوسکتے تو ان کے ساتھ بھی نہ کھڑے ہوں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی ایک بار پھر زور پکڑ رہی ہے، قومی سلامتی کمیٹی میں بعض سیاسی جماعتوں نے شرکت نہیں کی، خاص طور پر پی ٹی آئی اس اجلاس میں شریک نہیں ہوئی۔

طلال چوہدری نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں دہشت گردوں کو لا کر بسایا گیا اور اگر انہیں نہ بسایا جاتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں کسی نئے آپریشن کی بات نہیں ہوئی بلکہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نئے آپریشن کا شوشہ چھوڑا گیا ہے۔

وزیر مملکت نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، جو ایک تشویشناک بیان ہے۔

انہوں نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جعفر ایکسپریس حادثے کی مذمت ایک ہفتے بعد کی جبکہ پی ٹی آئی نے اس واقعے پر کوئی واضح ردعمل نہیں دیا، انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کام معلومات فراہم کرنا ہے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کو بتانا چاہیئے کہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف کیا اقدامات کیے؟

طلال چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے تمام وسائل فراہم کیے گئے، مگر وہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

وزیر مملکت نے واضح کیا کہ ہتھیار اٹھانے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، سیکیورٹی فورسز ملک کے دفاع کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہیں۔

انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ کوئی نیا آپریشن شروع کیا جا رہا، عزمِ استحکام اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے زیادہ تر واقعات خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہورہے ہیں اور قوم کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کون دہشت گردوں کے خلاف ہے اور کون ان کے ساتھ کھڑا ہے، خیبرپختونخوا میں گزشتہ 13 سال سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے، اس کے باوجود وہاں دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
مزیدپڑھیں:کس شہر کی عورتیں سب سے زیادہ اپنے شوہروں کی جاسوسی کرتی ہیں؟

متعلقہ مضامین

  • انتہاء پسندی کی فنڈنگ، سائبر حملوں کی کوششیں ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، گورنر کے پی
  • دہشتگردی کی آماجگاہ افغانستان، دہشتگردوں کا اسلحہ امریکی ہے
  • انتہاپسندی کی فنڈنگ، سائبر حملوں کی کوششیں ملکی سالمیت کے خلاف سازش ہے، گورنر کے پی
  • قومی سلامتی کمیٹی میں کسی نئے آپریشن کی بات نہیں ہوئی، طلال چوہدری
  • دہشت گردوں کی آماجگاہ افغانستان سے پاکستان میں پھیلی دہشت گردی دیگر ممالک تک پھیل سکتی ہے، ایاز صادق
  • افغانستان کی سر زمین پاکستان کیخلاف دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہی ہے: ایاز صادق
  • پاکستان نے افغانستان کے ساتھ طورخم کی سرحدی گزرگاہ کھول دی
  • پاک افغان حکام کی فلیگ میٹنگ ختم، 26 روز بعد طور خم بارڈر آج کھولنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور افغانستان پر سفری پابندیاں؟ امریکی حکومت کی وضاحت آگئی