Islam Times:
2025-03-21@19:36:33 GMT

تفسیر تسنیم کا تعارف

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام: تفسیر تسنیم کا تعارف
مہمان: حجۃ الاسلام و المسلمین جناب سید زائر نقوی
میزبان: محمد سبطین علوی

موضوعات گفتگو:
آیت اللہ جوادی آملی کی شخصیت کا تعارف
تفسیر تسنیم اور المیزان کے مشترکات
تفسیر تسنیم کی خصوصیات
تفسیر تسنیم کی روش قرآن بہ قرآن کا تعارف

خلاصہ گفتگو:
آیت اللہ جوادی آملی، علمی اور تفسیری شخصیت:
آیت اللہ جوادی آملی عصرِ حاضر کے عظیم شیعہ مفسر، فقیہ اور فلسفی ہیں۔ وہ علامہ طباطبائیؒ کے شاگرد رہے اور اسلامی فلسفہ، عرفان اور تفسیر میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ان کی علمی خدمات میں تفسیر تسنیم ایک گراں قدر علمی اثاثہ ہے، جس میں وہ عقل و نقل کو یکجا کرتے ہیں۔

تفسیر تسنیم اور المیزان کے مشترکات:
تفسیر تسنیم اور المیزان دونوں عقلی و نقلی روش پر مبنی ہیں، جہاں قرآن کو خود قرآن سے سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ دونوں میں فلسفہ، عرفان اور کلامی مباحث کو شامل کیا گیا ہے، اور عصری مسائل کا تجزیہ بھی پیش کیا گیا ہے۔
 
تفسیر تسنیم کی خصوصیات:
یہ تفسیر عقلی، فلسفی اور عرفانی بنیادوں پر استوار ہے۔ اس میں الفاظ، معانی اور تاریخی پس منظر کو مدنظر رکھا گیا ہے، اور ہر آیت کی تفسیر وسیع علمی تناظر میں کی گئی ہے۔
 
روشِ قرآن بہ قرآن کا تعارف:
تفسیر تسنیم میں قرآن کی وضاحت کے لیے خود قرآن کی آیات کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ یہ روش قرآن کے اندرونی ربط اور ہم آہنگی کو واضح کرتی ہے، اور آیات کو ایک دوسرے کی روشنی میں سمجھنے کا ایک جامع منہج فراہم کرتی ہے.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تفسیر تسنیم کا تعارف گیا ہے

پڑھیں:

قرآن کی تعلیم لازمی قرار دینے سے متعلق وفاق، پنجاب، بلوچستان کے جوابات جمع

— فائل فوٹو

قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے موقع پر وفاق، پنجاب اور بلوچستان حکومتوں نے جوابات جمع کروا دیے۔

سندھ اور خیبر پختون خوا حکومت نے جوابات جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جواب کے مطابق وفاقی حکومت نے قرآن پاک کی تعلیم کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں، حکومت کو اپنا کام کرنے دیں، عدالت کیوں مداخلت کرے؟

سپریم کورٹ نے باپ کے انتقال کے بعد بیٹی کو نوکری کیلئے اہل قرار دے دیا

عدالت نے درخواستگزار خاتون کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ حکومتیں کام کر رہی ہوتیں تو 5 سال سے عدالتوں میں چکر نہ لگا رہا ہوتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بچہ پیدا ہوتا ہے تو اسے مادری زبان سکھائی جاتی ہے اور پھر انگریزی۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • قرآن کی تعلیم لازمی قرار دینے سے متعلق وفاق، پنجاب، بلوچستان کے جوابات جمع
  • قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کے معاملے پر صوبائی حکومتوں سے جواب طلب
  • قرآن کی تعلیم لازمی قرار دینے کا معاملہ؛ صوبائی حکومتوں سے جواب طلب