غزہ،نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں میں مزید 59 شہری شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

غزہ (سب نیوز)اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 59 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر کی گئی بم باری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 59 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق گزشتہ تین روز کے دوران اسرائیلی حشیانہ بمباری سے شہدا کی تعداد 600 تک جا پہنچی، جن میں 200 بچے بھی شامل ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی افواج نے رفح میں زمینی کارروائی تیز کر دی ہے اور شمالی علاقوں کی جانب پیش قدمی جاری ہے، جس کے باعث بے گھر فلسطینی ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ادھر القسام بریگیڈ نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر راکٹوں کی بارش کر دی، جس کے بعد اسرائیلی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی حکام نے دعوی کیا ہے کہ ان کے دفاعی نظام نے کئی راکٹ فضا میں ہی تباہ کر دیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

اسرائیلی بربریت جاری: تین دن میں 591 فلسطینی شہید، 200 معصوم بچے بھی شامل 

غزہ: اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ طور پر جنگ بندی ختم کرنے کے بعد فلسطینی عوام پر بمباری، زمینی حملوں اور گولہ باری کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق محض تین دنوں میں 591 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 200 معصوم بچے شامل ہیں۔

رفح کے شابورہ علاقے میں اسرائیلی فوج کی زمینی یلغار سے شہر کے مختلف حصے کھنڈر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ گنجان آباد علاقے میں رہنے والے ہزاروں بے گھر افراد، جو پہلے ہی جنگ کے خوف میں زندگی گزار رہے تھے، اب مزید ظلم کا شکار ہو رہے ہیں۔

یہ وحشیانہ حملے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کیے جا رہے ہیں، جہاں فلسطینی افطار کے بجائے ملبے تلے دبے اپنے پیاروں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، جبکہ امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

اس جارحیت کے خلاف یمن کے حوثی گروپ نے اسرائیل پر میزائل حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ دوسری طرف لبنان کے جنوبی اور مشرقی علاقوں پر بھی اسرائیلی بمباری کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس صورتحال سے خطے میں مزید جنگی تنازعات جنم لے سکتے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل میں بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف شدید عوامی احتجاج ہو رہا ہے۔ یروشلم میں ہزاروں اسرائیلی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے انتہا پسندانہ فیصلوں کے خلاف مظاہرے کیے، جس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

فلسطینی عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ جارحیت دراصل فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے اور ان کی شناخت مٹانے کی کوشش ہے۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس گروپس نے اسرائیل کے ان اقدامات کو اجتماعی سزا اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

فلسطینی سینٹر برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے عالمی برادری سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، "دنیا کہاں ہے؟ مشترکہ انسانی اقدار کہاں ہیں؟"

اس وقت غزہ خون میں ڈوبا ہوا ہے، اور عالمی برادری کی محض زبانی مذمت اور بےعمل تشویش فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی بربریت جاری: تین دن میں 591 فلسطینی شہید، 200 معصوم بچے بھی شامل 
  • غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی ‘ مزید 95 فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں 3 دنوں میں 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں وحشیانہ قتل عام کے دوران مزید 95 فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کی سحری کے وقت وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
  • غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71 فلسطینی شہید
  • غزہ پر فضائی کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج کے زمینی حملوں کا آغاز
  • غزہ میں صیہونی فوج کے ہاتھوں قتل عام، مزید 58 شہری شہید
  • صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید