ای سی سی اجلاس میں وزارت دفاع کیلئے 430ملین روپے کی گرانٹ منظور
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ای سی سی اجلاس میں وزارت دفاع کیلئے 430ملین روپے کی گرانٹ منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)اجلاس میں وزارت دفاع کے لیے 430 ملین روپے کی گرانٹ سمیت دیگر اہم گرانٹس کی منظوری دے دی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کا اجلاس ہوا، جس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے 2 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کرلی گئی۔
اجلاس میں میڈیا ہاوسز کے واجب الادا اشتہارات کی ادائیگی کے لیے فنڈز جاری کرنے کے علاوہ وزارت دفاع کے لیے 430ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی جبکہ اس کے ساتھ ہی پنجاب میں ایس اے پی اسکیموں کے لیے فنڈزمختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیرخزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کے لیے 250 ملین روپے کی منظوری، 1000بستروں پر مشتمل جدید طبی مرکز کے قیام کے لیے حکومتی سرمایہ کاری اور سپریم کورٹ کے احکامات پر آسٹریلوی کمپنی کو 24 اعشاریہ556ملین روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کے لانگ ٹرم فنانسنگ فیسلٹی کے مرحلہ وار خاتمے کا فیصلہ بھی کیا جبکہ اس کے ساتھ ہی اجلاس میں ایگزیم بینک کو 330 ارب روپے کا ایل ٹی ایف ایف پورٹ فولیو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں ایک ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: روپے کی گرانٹ وزارت دفاع کی منظوری اجلاس میں کے لیے
پڑھیں:
پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری کے حوالے سے اہم خبر
پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، وزارت آئی ٹی نے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید 14 دن کا وقت مانگ لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت کی جانب سے سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔وزارت آئی ٹی نے کہا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا نظر ثانی شدہ مسودہ شراکت داروں کے ساتھ شیئر کر دیا ہے، اور ان کی جانب سے ملنے والا فیڈ بیک فی الحال زیر غور ہے۔
وزارت کے مطابق بل کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم شقوں پر مشاورت جاری ہے، دو ہفتوں میں ڈیٹا پروٹیکشن بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی جائے گی، اور پھر حتمی مسودے کو بین الوزارتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
آئی ٹی وزارت کا کہنا ہے کہ بل کو اصولی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ اور سرکاری اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور تمام قانونی تقاضے اور پراسس مکمل کرتے ہوئے ڈیٹا پروٹیکشن بل کو منظور کرایا جائے گا۔