Daily Ausaf:
2025-03-21@19:41:16 GMT

وفاقی حکومت کا 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے نجکاری منصوبے کے تحت ملک بھر میں چلنے والے نقصان میں 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا انکشاف سینیٹر عون عباس کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں سامنے آیا، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں، لیکن دو سالہ آڈٹ کی عدم تکمیل کی وجہ سے نجکاری کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ آڈٹ اگست 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں اس وقت 3200 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز موجود ہیں، جن میں سے 1700 اسٹورز نقصانات میں چل رہے ہیں اور انہیں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجکاری کے عمل کے بعد صرف 1500 اسٹورز کے لیے عملے کی ضرورت ہوگی، جبکہ باقی ملازمین کو سرپلس پول میں منتقل کر دیا جائے گا۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5000 ملازمین ریگولر بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، جبکہ تقریباً 6000 ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ حکام کے مطابق، مستقل ملازمین کو سرپلس پول میں شامل کیا جائے گا، تاہم کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو کوئی پیکج نہیں دیا جائے گا اور انہیں نجکاری کے بعد فارغ کر دیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا ماہانہ خرچ ایک ارب 2 کروڑ روپے تھا، لیکن نقصان میں چلنے والے اسٹورز کو بند کرنے کے بعد یہ خرچ کم ہو کر 52 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ایک ماہ میں نقصانات میں 22 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، اور مجموعی نقصان 17 کروڑ روپے کم ہو کر 50 کروڑ روپے تک آ گیا ہے۔

یہ اقدامات حکومت کی جانب سے مالی مشکلات کے حل اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے بہتر انتظام کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ ادارے کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور نجکاری کے عمل کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:عیدسےپہلےخوشخبری:پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز کروڑ روپے کرنے کا جائے گا گیا ہے

پڑھیں:

وفاقی شرعی عدالت نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کیخلاف فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی شرعی عدالت نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کیخلاف فیصلہ جاری کردیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق روایات اور رسم و رواج کی بنیاد پر خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قراردیدیاگیا،خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے،جسٹس اقبال حمیدالرحمان کی سربراہی میں 4رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ زمانہ جاہلیت میں خواتین کو وراثت سے محروم رکھا جاتا تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نقصان میں چلنے والے مزید 1100 یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کی تجویز زیر غور
  • نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی سٹورز بند کرنےاورہزاروں ملازمین کو فارغ کرنیکا فیصلہ
  • حکومت کا نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے، ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • یوٹیلٹی سٹو رز کے آڈٹ کے بعد کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کر دیاجائیگا، ایم ڈی
  • نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے، ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنیکا فیصلہ
  • نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی سٹورز بند کرنے، ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنیکا فیصلہ
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری آڈٹ کے بعد ہوگی، 6 ہزار ملازمین فارغ کریں گے، ایم ڈی
  • وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار
  • وفاقی شرعی عدالت نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کیخلاف فیصلہ جاری کردیا