پرتگال کے وزیر مملکت اور وزیر خارجہ رینجل چین کا دورہ کریں گے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نےپریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ سی پی سی سینٹرول کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی دعوت پر، پرتگال کے وزیر مملکت اور وزیر خارجہ پاؤلو رینجل 24 سے 28 مارچ کے درمیان چین کا دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ دوسرے چین-پرتگال کے وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد کریں گے۔ ماؤ نینگ نے کہا کہ وزیر خارجہ رینجل چین کے دو اجلاسوں کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے یورپی ملک کے وزیر خارجہ ہیں۔ حالیہ برسوں میں، چین اور پرتگال کے درمیان سیاسی اعتماد مستحکم رہا ہے اور تمام شعبوں میں عملی تعاون کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان باہمی تعاون نے کھلے پن اور باہمی فتح کی ایک مثال قائم کی ہے۔ اس سال چین اور پرتگال کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 20ویں سالگرہ ہے۔ چین پرتگال کے ساتھ اسٹریٹجک اعتماد کو گہرا کرنے، دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے، اعلیٰ معیار کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ” تعاون کو آگے بڑھانے، اور چین-پرتگال نیز چین-یورپ تعلقات کو صحت مند اور مستحکم طور پر ترقی دینے کے لیے تیار ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان پرتگال کے
پڑھیں:
دہشتگرد گروپوں کا افغان سر زمین کا استعمال تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہے: اسحاق ڈار
---فائل فوٹووزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروپوں خصوصا ٹی ٹی پی کا افغان سر زمین کا استعمال ہمارے باہمی تعلقات میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس میں تحریری جواب جمع کروا دیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت سے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے تعمیری روابط اور نتیجہ خیز مذاکرات کر رہا ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور غزہ دیرینہ تنازعات ہیں، جن سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں ہیں۔
انہوں نے جواب میں بتایا کہ بھارت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ امن اور بات چیت آگے بڑھانے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تعلقات میں مشکلات کے باوجود پاکستان نے ذمے داری سے کام جاری رکھا، لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کو برقرار رکھا گیا ہے۔
جواب میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024ء میں کرتارپور راہداری معاہدے کی مزید 5 سال کے لیے تجدید کی گئی۔
وزیر خارجہ اور ڈپٹی پرائم منسٹر نے جمع کروائے جواب میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے کی ہماری تمام کوششوں کا اب تک افغانستان سے کوئی نتیجہ خیز جواب نہیں ملا۔