چاند پر قدیم ترین ٹکراؤ 4.25 ارب سال قبل ہوا تھا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی سائنس دانوں نے چاند کے سایہ دار علاقے سے لینے والی چاند کی مٹی کے نمونوں کے مطالعہ کے ذریعے ایک اور بڑی پیش رفت کی ہے۔ یعنی یہ طے کیا گیا ہے کہ چاند کا سب سے قدیم اور سب سے بڑے ٹکراؤ کی باقیات ایٹکن بیسن (ایس پی اے بیسن) 4.

25 ارب سال پہلے ہوئی تھیں ، جو نظام شمسی کے ابتدائی مرحلے میں بڑے ٹکراؤ کی تاریخ کے لئے ایک ابتدائی معیار فراہم کرتا ہے ، اور چاند اور یہاں تک کہ نظام شمسی کے ابتدائی ارتقا کو سمجھنے کے لئے بہت سائنسی اہمیت کا حامل ہے۔

چینی سائنسدانوں کےیہ نتائج تعلیمی جریدے نیشنل سائنس ریویو میں شائع ہو گئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ ایس پی اے بیسن، جس کا قطر تقریباً 2،500 کلومیٹر ہے، ٹکراؤ کے باعث ایک بہت بڑا گڑھا ہے اور یہ چاند پر قدیم ترین ٹکراؤ کا نشان ہے۔ ایس پی اے بیسن کی تشکیل کے وقت کو نظام شمسی میں ٹکراؤ کی تاریخ کو درست کرنے کے لئے سنہری حوالہ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

لہذا ، ایس پی اے بیسن کی تشکیل کے وقت کی درست وضاحت ، طویل عرصے سے بین الاقوامی خلائی تحقیق کے میدان میں اولین سائنسی اہداف میں سے ایک رہا ہے۔ اس مطالعے سے ثابت ہوتا ہے کہ نظام شمسی کی تشکیل کے تقریباً 320 ملین سال بعد، ایک بڑے ٹکراؤ کے واقعے نے ایس پی اے بیسن تشکیل دیا،جو چاند میں ٹکراؤ کے گڑھوں کی شماریاتی تاریخ کے لئے چاند کے سایہ دار حصے سے ابتدائی معیار فراہم کیا۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

امریکا میں سکولوں کا نظام انتہائی گر چکا، صدر ٹرمپ کا امریکی محکمہ تعلیم بند کرنے کا اعلان

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ تعلیم کو بند کر رہے ہیں، کیونکہ امریکی اسکولز کا تعلیمی معیار انتہائی گر چکا ہے، ہائی اسکولز کے طلبا کو بنیادی ریاضی تک نہیں آتی۔ واشنگٹن میں محکمہ تعلیم کے پاس بڑی عمارتیں ہیں مگر تعلیم نہیں ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ تعلیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکولز کے معاملات کو ریاستیں خود دیکھیں گی، محکمہ تعلیم بند کرنے کے اقدام پر ریاستی گورنرز خوش ہیں۔ صدر نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت تعلیمی پالیسی کو ریاستوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ لنڈا میک محکمہ تعلیم کی آخری سیکریٹری ہوں گی، اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے جج کیخلاف توہین آمیز ریمارکس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس برہم

ادھر ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم بند کرنے کا اقدام تباہ کن قرار دے دیا، چک شومر نے کہا کہ ٹرمپ کے ہولناک فیصلے سے اساتذہ، طلبہ اور والدین متاثر ہوں گے۔ انتظامیہ پہلے ہی اس محکمے کی افرادی قوت میں قریباً 50 فیصد کمی کرچکی ہے، تاہم اسے مکمل طور پر بند کرنے کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہوگی۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران محکمہ تعلیم کو ختم کرنے اور اس کے بجٹ میں نمایاں کٹوتی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا چک شومر صدر ڈونلڈ ٹرمپ محمکہ تعلیم

متعلقہ مضامین

  • نظام زکوٰۃ اور معیشت کی درست سمت
  • صدر ٹرمپ نے امریکی محکمہ تعلیم کو بند کرنے کا اعلان کردیا
  • صفحہ ہستی سے مٹ جانیوالی رومی دور کی قدیم بستی دریافت
  • پاکستان نے اپنا مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرادیا
  • پاکستان نے اپنا مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرا دیا
  • سکولوں کا نظام انتہائی گر چکا، صدر ٹرمپ کا امریکی محکمہ تعلیم بند کرنے کا اعلان
  • امریکا میں سکولوں کا نظام انتہائی گر چکا، صدر ٹرمپ کا امریکی محکمہ تعلیم بند کرنے کا اعلان
  • امریکہ نے سعودی عرب کو جدید ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دیدی
  • داخلی چیلنجز