غزہ پراسرائیلی فضائی بمباری, فلسطینی بچی عمارتی ملبے سے زندہ برآمد، ماں باپ، اور بھائی شہید
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
غزہ پراسرائیلی فضائی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے ایک ماہ کی بچی زندہ برآمد ہوئی ہے ۔جمعرات کو غزہ کے خان یونس میں ایک منہدم اپارٹمنٹ کی عمارت کی باقیات کو کھودا جا رہا تھا کہ امدادی کارکنوں کو اچانک ایک بچی کے رونے کی آواز سنائی دی، ملبے کو کافی دیر تک ہٹانے کے بعد وہاں ایک بچی ملی جو پوری طرح صحت مند تھی۔بچی کو ملبے سے نکالتے ہی اللہ اکبر، اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہو گئیں۔ بچی کو فوری کمبل میں لپیٹ لیا گیا اور ایمبولنس میں اسپتال پہنچایا گیا۔ پیرامیڈیکس نے اسے چیک کیا اور کہا کہ بچی پوری طرح صحت مند ہے۔اس کے والدین اور بھائی رات گئے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔سول ڈیفنس کے اہلکار نے کہا کہ، جب ہم نے لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ ایک ماہ کی ہے اور وہ صبح سے ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہے، وہ چیخ رہی تھی اور پھر وقتا فوقتا خاموش ہو جاتی تھی یہاں تک کہ ہم اسے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئے، اور خدا کا شکر ہے کہ وہ محفوظ ہے۔لڑکی کی شناخت ایلا اسامہ ابو دگہ کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ ایک سخت جنگ بندی کے درمیان 25 دن پہلے پیدا ہوئی تھی۔اس حملے میں صرف لڑکی کے دادا بچ گئے۔ شہید ہونے والوں میں اس کا بھائی، ماں اور باپ، ایک اور خاندان کے ساتھ تھے جن میں ایک باپ اور اس کے سات بچے شامل تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ناروے، پارلیمنٹ کے سامنے اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
مظاہرین نے کہا کہ وہ فلسطینی مسلمانوں پر ظلم و جبر اور بے گناہ بچوں اور عورتوں پر بمباری کرکے انہیں شہید کرنے کی شدید اور پر زور مذمت کرتے ہیں اور اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں پارلیمنٹ کے سامنے غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بربریت کے خلاف اجتماع اور پرامن مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بغیر کسی وارننگ کے 18 مارچ کی رات خیموں میں موجود خاندانوں پر حملہ کیا، خیموں پر راکٹ اور بمباری سے اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ہی رات میں 404 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں سے اجتماعی سزا، فاقہ کشی اور مکمل غیر انسانی سلوک کا شکار ہے گھر ہزاروں لوگوں کو دوبارہ بھاگنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ وہ فلسطینی مسلمانوں پر ظلم و جبر اور بے گناہ بچوں اور عورتوں پر بمباری کرکے انہیں شہید کرنے کی شدید اور پر زور مذمت کرتے ہیں اور اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ ہمدردی اور اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔