افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات کا اثر پورے ملک پر پڑ رہا ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
پشاور:
ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات کا اثر کے پی کے سمیت پورے ملک پر پڑ رہا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ گورننس گیپ کا بیان جعلی وفاقی حکومت کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔ وفاق میں چچا اور پنجاب میں بھتیجی نے بیڈ گورننس کے ریکارڈز قائم کیے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق کی افغانستان کے ساتھ سردمہری نے بھی پورے خطے کے امن کو سبوتاژ کیا ہے۔ افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات کا براہ راست اثر خیبر پختون خوا اور پورے ملک پر پڑ رہا ہے۔ جعلی حکومت کا ملک میں بیڈ گورننس، دہشت گردی کو فروغ دینے کا سبب بن رہی ہے۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ وفاق خیبر پختونخوا کے فنڈز روک کر صوبے میں بھی بیڈ گورننس کو فروغ دینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، اس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف صوبے کی مدد نہ کرنا وفاقی حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے۔ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کا محض تماشا دیکھ رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغانستان کے ساتھ نے کہا رہا ہے
پڑھیں:
عمران خان کو رہا کیے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
پشاور:
وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ الزام ہے کہ ہمارے صوبے میں کرپشن ہورہی ہے اگر کرپشن ہورہی ہوتی تو صوبہ سرپلس ہوتا؟ ایسی کرپشن تو پھر تمام صوبوں میں ہونی چاہیے۔
افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کو درپیش مالی مشکلات سے نکال دیا ہے، خیبرپختونخواہ صوبہ اس وقت 159 ارب روپے سرپلس ہے، صوبہ پنجاب 148 ارب روپے خسارے میں ہے، صوبہ میں شفافیت لائے ہیں، کہا جاتا ہے ہمارے صوبے میں کرپشن ہورہی ہے اگر کرپشن ہورہی ہوتی تو صوبہ سرپلس ہوتا؟ ایسی کرپشن تو پھر تمام صوبوں میں ہونی چاہیے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملکی سیاسی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے ہی ملکی سیاسی استحکام آئے گا، پی ٹی آئی حکومت ختم ہونے سے پہلے حالات نارمل تھے مگر اب دہشت گردی و بدامنی بڑھ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے مذاکرات کیے جائیں، افغانستان سے ہزاروں کلومیٹر کی سرحد ہے بات چیت کی بات کرتا ہوں تو مخالفت کی جاتی ہے، پی ڈی ایم حکومت میں بھی طالبان سے بات کرنے کا فیصلہ ہوا، ملک میں بہتری کےلیے قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلی کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کئے بغیر کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوسکتے، عوام کے بغیر کوئی لڑائی نہیں جیتی جاسکتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عوامی اعتماد ضروری ہے، عوامی رائے کے ساتھ چلنا پڑے گا۔
Post Views: 1