لاہور میں تقریب سے خطاب میں سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا کہنا تھاکہ  ریاست عوام کا اعتماد بحال کرے اور پاراچنار کو دہشت گردوں کے تسلط سے آزاد کروائے، پاراچنار کے عوام نے ریاستی شرائط تسلیم کیں، شیعہ سنی قیادت نے یکجہتی دکھائی، مگر راستے تاحال بند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں اپنے خطاب کے دوران اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پاراچنار گزشتہ کئی ماہ سے دہشتگردوں کے نرغے میں ہے۔ شہری محصور ہیں، راستے مسدود ہیں، اور رمضان المبارک میں بھی چھ سے آٹھ لاکھ افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ بنیادی ضروریاتِ زندگی، بشمول راشن، ایندھن اور طبی سہولیات، مکمل طور پر ناپید ہیں۔ یہ صورتِحال تاریخی شعبِ ابی طالب کی سختیوں کی یاد دلاتی ہے اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ پاکستان کی مضبوط ریاست اپنی ہی عوام کو ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کروانے میں ناکام نظر آتی ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا قومی یکجہتی محض رسمی تقریبات اور بیانات تک محدود ہے؟ اگر ریاست چاہتی ہے کہ عوام اس پر اعتماد کریں، تو اسے اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا، ان کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے اور ثابت کرنا ہوگا کہ یہ ریاست واقعی ان کی اپنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاراچنار کے عوام نے ریاستی شرائط تسلیم کر لیں، معاہدوں پر دستخط ہو چکے اور شیعہ و سنی قیادت نے یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا، لیکن اس کے باوجود راستے ہنوز بند ہیں، تعلیمی ادارے مقفل ہیں، تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہو چکی ہیں، اور رمضان میں افطار کیلئے کھجور تک دستیاب نہیں۔ ریاست عوام کے زخموں پر مرہم رکھے، ان کے اعتماد کو بحال کرے، اور پاراچنار کو دہشتگردوں کے تسلط سے آزاد کرائے۔ بند راستے فوری طور پر کھولے جائیں، معمولاتِ زندگی بحال کیے جائیں، اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حضرت علیؑ کی شہادت رحلت پیغمبر کے بعد تاریخ کا سانحہ کبریٰ ہے، علامہ ساجد نقوی

یوم علیؑ پر اپنے پیغام میں ایس یو سی پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل بھی شفاف، منصفانہ، عادلانہ نظام حکومت میں مضمر ہے جس میں امیر المومنین ؑ کے مثالی دور کے اصولوں سے استفادہ کرتے ہوئے ظلم کا نام ونشان مٹایا جائے، ناانصافی اور تجاوز کا خاتمہ کیا جائے، تمام شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق دستیاب ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے 21 رمضان المبارک کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ حضرت علی ؑ ابن ابی طالب ؑ کی شہادت رحلت پیغمبر کے بعد تاریخ کا سانحہ کبریٰ ہے، چنانچہ 19 رمضان ابن ملجم کی ضرب کے بعد آسمان و زمین کے درمیان یہ صدا بلند ہوئی ” تھدمت وا۔۔۔ہ ارکان الھدی“ خدا کی قسم ہدایت کے ستون گرگئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ مقدس مشن کیلئے جدوجہد جاری رہنا چاہیے اگرچہ اس راستے میں جان کی قربانی بھی دینی پڑے اس کیساتھ ہمیں اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے کہ شہید ہونیوالی شخصیت کا مشن کے خدوخال کیا تھے تاکہ اس کے زندہ رکھنے کی جدوجہد کی جائے۔ رسول اکرم نے فرمایا تھا اے علی ؑ میں نے تنزیل پر جنگ کی ہے آپ تحویل پر جنگ کریں گے، حضرت علی ؑ کا مشن قرآنی تعلیمات کی تحویل و تشریح اور ہر سطح پر عادلانہ نظام کا نفاذ تھا۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل بھی شفاف، منصفانہ، عادلانہ نظام حکومت میں مضمر ہے جس میں امیر المومنین ؑ کے مثالی دور کے اصولوں سے استفادہ کرتے ہوئے ظلم کا نام ونشان مٹایا جائے، ناانصافی اور تجاوز کا خاتمہ کیا جائے، تمام شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق دستیاب ہوں۔ طبقاتی تقسیم اور تفریق کا خاتمہ کیا جائے۔ اتحاد و وحدت اور اخوت و رواداری کا عملی مظاہرہ ہو۔ انتہا پسندی، فرقہ پرستی، جنونیت اور فرقہ وارانہ منافرت کا وجود ہی باقی نہ ہو۔ امن، خوشحالی کا دور دورہ ہو۔ معاشی نظام قابل تقلید ہو اور معاشرتی سطح امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے ذریعے اتنی بلند ہو جائے کہ دنیا کے دوسرے معاشرے اس کی پیروی کرنے کو اپنے لئے اعزاز سمجھیں۔

متعلقہ مضامین

  • حضرت علیؑ کی شہادت رحلت پیغمبر کے بعد تاریخ کا سانحہ کبریٰ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • ڈی آئی خان، آئی ایس او کے زیراہتمام سالانہ دعوت افطار کا اہتمام
  • ٹیکس چور اور کرپٹ لوگ کبھی قومی یکجہتی قائم نہیں کر سکتے، بیرسٹر سیف
  • ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا دورہ سورج میانی 
  • کس نے کہا کہ صدر زرداری نے کینال کی منظوری دی ہے؟ ارسلان اسلام شیخ
  • ٹیکس چور اور کرپٹ لوگ کبھی قومی یکجہتی قائم نہیں کر سکتے، ترجمان کے پی حکومت
  • ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی ملتان میں علامہ سید علی رضا نقوی کے انتقال پر اُن کے بھائی سے اظہار افسوس 
  • امت مسلمہ کی غیرت جب سو رہی تھی، تب یمن نے وہ کیا جو کوئی نہ کر سکا،علامہ جواد نقوی
  • گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان