اسلام آباد ہائیکورٹ کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ہراساں نہ کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کورجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
پاکستان میں مقیم رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کی۔ عدالت نے حکومت کو درخواست گزار افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے افغان مہاجرین جلال الدین و دیگر کی درخواست نمٹا دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 27 جولائی 2024 کے نوٹیفکیشن کے مطابق قانون پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق حکومت پاکستان نے خود بطور مہاجر رجسٹرڈ کیا۔ درخواست گزار نے کارڈ کے زائد المعیاد ہونے تک ہراساں کرنے اور زبردستی بے گھر کرنے سے روکنے کی استدعا کی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان میں قیام کی مدت 30 جون 2025 تک ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت قانون پر سختی سے عمل کرے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو افغان مہاجرین کو ہراساں اسلام ا باد ہائیکورٹ

پڑھیں:

31 مارچ کے بعد 8 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار

افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پلان تشکیل دے دیا گیا، جس پر یکم اپریل سے عمل درآمد ہوگا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سیٹزنز کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کی تفصیل اکھٹی کی جائے گی، کرائے دار، مزدور اور کاروباری افغان باشندوں کی اسکریننگ کی جائے گی۔

31 مارچ ڈیڈلائن کے بعد اے سی سی کارڈ ہولڈر افغانیوں کو نکالا جائے گا، افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز کی تعداد 8 لاکھ 80 ہزار ہے۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو واپس ان کے ملک بھیجنے کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، جس کے بعد 6 فروری 2025 کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) اور عالمی ادارہ برائے نقل مکانی (آئی او ایم) نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور حکومت سے اس منتقلی کے طریقہ کار اور ٹائم فریم کے بارے میں وضاحت طلب کی تھی۔

ایک مشترکہ بیان میں ’یو این ایچ سی آر‘ اور ’آئی او ایم‘ نے کہا تھا کہ باوقار اقدام کے لیے منصوبہ بندی کا غیر یقینی وقت تناؤ کی صورتحال کو بڑھا رہا ہے، اس طرح کے اقدام کے ذریعے معاش اور بچوں کی تعلیم پر فوری اثرات کا ذکر نہیں کیا جاسکتا۔

یو این ایچ سی آر کے نمائندے فلپ کینڈلر نے کہا تھا کہ پاکستان میں پناہ گزینوں کی میزبانی اور لاکھوں زندگیاں بچانے کی قابل فخر روایت رہی ہے، اس سخاوت کو بہت سراہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جبری واپسی سے کچھ لوگوں کے لیے خطرہ بڑھ سکتا ہے، ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ دستاویزی حیثیت سے قطع نظر خطرے سے دوچار افغانوں کو تحفظ کی فراہمی جاری رکھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا افغان پناہ گزینوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ہراساں نہ کرنے کا حکم 
  • افغان مہاجرین کی واپسی: خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا طلب
  • وفاقی حکومت کا عید الفطر پر تین چھٹیوں کا اعلان
  • صحافی احمد نورانی کے 2 بھائیوں کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • صحافی احمد نورانی کے 2 بھائیوں کی بازیابی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • 31 مارچ کے بعد 8 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار
  • پی ٹی آئی کو مینارِپاکستان جلسے کی اجازت پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
  • پاکستان اور افغانستان پر سفری پابندیاں؟ امریکی حکومت کی وضاحت آگئی