یومِ پاکستان اور عید الفطر کے پیش نظر قیدیوں کی سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
یومِ پاکستان اور عید الفطر کے پیش نظر قیدیوں کی سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)صدر آصف علی زرداری نے یومِ پاکستان اور عید الفطر کے پیش نظر پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 روز کی خصوصی چھوٹ دے دی۔
صدر مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا جبکہ زنا، چوری، ڈکیتی، اغواء اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔
سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔ سزا میں کمی کا اطلاق غیر ملکی افراد ایکٹ، 1946 اور منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 ء کے تحت سزا یافتہ افراد پر نہیں ہوگا۔
ایک تہائی قید کاٹ چکنے والے 65 سال سے زائد عمر کے مرد اور خواتین قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا جبکہ بچوں کے ساتھ جیل میں موجود خواتین قیدیوں پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔
ایک تہائی سزا کاٹ چکنے والے 18 سال سے کم عمر افراد پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سزاو ں میں
پڑھیں:
صدر مملکت کا یوم پاکستان اور عید الفطر پر قیدیوں کیلئے سزا میں نرمی کا اعلان
اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری نے یوم پاکستان اور عید الفطر 2025 کے موقع پر قیدیوں کے لیے خصوصی طور پر 180 دن کی سزا میں کمی کا اعلان کیا ہے. یہ فیصلہ آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت کیا گیا۔90 دن کی خصوصی معافی تمام سزا یافتہ قیدیوں کے لیے ہوگی.سوائے ان افراد کے جو قتل، جاسوسی، ڈکیتی، اغوا، ریاست مخالف سرگرمیوں، زیادتی اور دہشت گردی جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔اس کے علاوہ مالیاتی جرائم میں ملوث، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے، غیر ملکیوں کے ایکٹ 1946 اور منشیات کنٹرول ایکٹ 2022 کے تحت سزا یافتہ افراد بھی اس رعایت سے مستفید نہیں ہوں گے۔یہ رعایت 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں کو دی جائے گی. بشرطیکہ وہ اپنی ایک تہائی سزا مکمل کر چکے ہوں۔وہ خواتین جو اپنے بچوں کے ساتھ قید ہیں اور 18 سال سے کم عمر کم عمر قیدی، جنہوں نے اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ مکمل کر لیا ہے، بھی اس رعایت کے حقدار ہوں گے۔