کوئٹہ سے اندرونِ ملک کیلئے ٹرین سروس تاحال بحال نہ ہو سکی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
کوئٹہ سے اندرونِ ملک کے لیے ٹرین سروس تاحال بحال نہیں ہو سکی، ٹرین سروس 10 روز سے معطل ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس اور کراچی کے لیے بولان میل آج بھی روانہ نہیں ہو سکیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین سروس کی معطلی سے بذریعہ ٹرین سندھ، پنجاب اور خیبر پختون خوا سفر کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور خاص طور پر سیزن کے دنوں میں آبائی علاقوں کو جانے والے مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
صوبۂ بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ سے اندرونِ ملک کے لیے ٹرین سروس 9 روز سے معطل ہے۔
دوسری جانب ٹرین سروس کی معطلی سے محکمۂ ریلویز کو یومیہ لاکھوں روپوں کے نقصان کا بھی سامنا ہے۔
حکام کے مطابق اندرونِ ملک کے لیے ٹرین سروس سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد بحال کی جائے گی۔
یاد رہے کہ ٹرین سروس 11 مارچ کو کچھی کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کے بعد معطل ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کوئٹہ سے اندرون کے لیے
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملہ: 9 روز سے ٹرین سروس معطل، دیگر علاقوں سے آئے مزدور پریشان
11 مارچ کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو ضلع کچی کے علاقے مشکاف کے قریب عسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد سے کوئٹہ سے کراچی، پنجاب اور پشاور کے درمیان ٹرین سروس معطل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سانحہ جعفر ایکسپریس، اسلام آباد کے علاقے بنی گالا سے بڑی گرفتاری
ریلوے حکام کے مطابق ریلوے سروس کی بحالی سیکیورٹی کلیرنس سے مشروط ہے، تاہم اعلیٰ ریلوے حکام کی جانب سے ٹرین کی بحالی سے متعلق کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آ سکی۔
متاثرہ بوگیوں کی مرمتدوسری جانب گزشتہ روز متاثرہ ٹرین کی 5 بوگیوں کو کوئٹہ لوکو شیڈ منتقل کیا گیا، جہاں ٹرین کی دھلائی اور مرمت کا باقاعدہ کام شروع کر دیا گیا۔ اس دوران گولیوں سے چھنی بوگیوں سے 3 دستی بم برآمد ہوئے، جنہیں ہم ڈسپوزل سکواڈ کی جانب سے ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ متاثرہ ٹرین کی بوگیوں سے مسافروں کا سامان بھی نکال لیا گیا ہے۔ حملے کی زد میں آنے والی بوگیوں کو بیرونی اور اندرونی طور پر نقصان پہنچا ہے جس کی مکمل مرمت کے بعد انہیں ٹریک پر رواں کیا جائے گا۔
عید کوئٹہ ہی میں گزارنی پڑے گیٹرین سروس معطل ہونے سے کوئٹہ میں دیگر علاقوں سے آئے مزدور شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب سے آئے مزدور ابرار احمد نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ میں درزی کا کام کر رہے ہیں اور بالخصوص عید سے قبل کوئٹہ آ کر کپڑوں کی سلائی کا کام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال رمضان کے آخری عشرے میں اپنا کام مکمل کر کے اپنے اپنے اپنے آبائی علاقوں کی جانب مزدور طبقہ رخ کر لیتا تھا لیکن اس بار لگتا ہے کہ عید کوئٹہ ہی میں گزارنی پڑے گی۔
بس کے سفر سے خوف محسوس ہوتا ہےابرار احمد نے بتایا کہ کوئٹہ سے پنجاب جانے والی ٹرین سروس 9 روز سے معطل ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے ٹرین کی بحالی سے متعلق کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ پہنچائی گئی جعفر ایکسپریس کی بوگیوں سے 3 دستی بم برآمد
ان کا کہنا تھا کہ اگر بات کی جائے کوئٹہ سے پنجاب بس سروس کی، تو کوئٹہ سے پنجاب بس کے سفر کرنے میں خوف محسوس ہوتا ہے کیونکہ ماضی میں اسی راستے پر لوگوں کو شناخت کی بنیاد پر بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا تھا۔
ابرار احمد نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
ٹرین سروس کی بحالی سے متعلق بریفنگوزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں بلوچستان میں ریلوے ٹریک اور سفری سہولیات کو محفوظ بنانے کے حوالے سے آئی جی ریلوے پولیس رائے طاہر نے بریفنگ دی اور ریلوے پولیس کی استعداد کار میں اضافے کے ساتھ جدید اسلحہ و دیگر سازو سامان و سہولیات فراہم کرنے کی تجویز دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پبجاب جعفرایکسپریس دہشتگرد ریلوے کراچی کوئٹہ مزدور