برطانیہ، ڈاکٹر محمد فیصل کی برطانوی ڈپٹی پرائم منسٹر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے آکسفورڈ سنٹر آف اسلامک اسٹڈی میں افطار کے موقع پر منعقدہ پروقار تقریب میں برطانیہ کی ڈپٹی پرائم منسٹر انجیلا رینر کے ساتھ ایک ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ انجیلا رینر کے ساتھ میری شاندار بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی ایک عظیم دوست اور برطانیہ اور پاکستان کے مابین مضبوط تعلقات کی حامی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خواہش ہے پاکستان عالمی ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے، آسٹریلوی ہائی کمشنر
کراچی:پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ خواہش ہے پاکستان ایک مرتبہ پھر عالمی ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے۔
آسٹریلوی حکومت پاکستان میں ہاکی کے فروغ کے لیے بھرپور تعاون اور معاونت فراہم کرے گی، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اولمپئین اصلاح الدین اینڈ ڈاکٹر شاہ ہاکی اکیڈمی کے دورے کے موقع پر کیا، جہاں اکیڈمی کے چیئرمین اولمپئین اصلاح الدین اور اولمپئین سمیر حسین نے ان کا استقبال کیا۔
نیل ہاکنز نے کہا کہ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار سفارتی تعلقات ہیں، کھیلوں کی بدولت دونوں ممالک اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اولمپئین اصلاح الدین ہاکی اکیڈمی کو آسٹریلیا میں خوش آمدید کہا جائے گا، آسٹریلوی حکومت ہاکی کی ترقی کے لیے اکیڈمی کے ساتھ تعاون کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں انٹرنیشنل ہاکی میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، اچھے نتائج کے لیے سخت محنت کو اپنا شعار بنانا ہوگا۔ نیل ہاکنز نے اکیڈمی میں زیر تربیت بچوں کی کارکردگی کو سراہا، ان کے ساتھ ہاکی کھیلی اور ہاکی اسٹکس، گیندیں اور دیگر سامان بھی تقسیم کیا۔ انہوں نے اکیڈمی میں فراہم کردہ سہولیات کو بھی قابل ستائش قرار دیا۔
اس موقع پر اولمپئین اصلاح الدین صدیقی نے خیرمقدمی کلمات ادا کیے اور غیرمعمولی تعاون پر سندھ حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی کھیل ہاکی کے فروغ کے لیے اکیڈمی بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور گراس روٹ لیول پر کھلاڑیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا انٹرنیشنل ہاکی میں نمایاں مقام رکھتا ہے، اور ان کی خواہش ہے کہ اکیڈمی کے ابھرتے ہوئے کھلاڑی آسٹریلیا جا کر ہاکی کی تربیت حاصل کریں۔