روس کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین نے پہلے ہی روسی تیل کے ڈپو پر حملہ کر کے 3 سال پرانی جنگ میں توانائی کے مقامات پر مجوزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ ذاخارووا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پیش کرنے والے امریکا پر منحصر ہے کہ وہ یوکرین سے اس کے اقدامات پر جواب طلب کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ کیف نے امریکی صدر کی تجویز کردہ جنگ بندی ختم کر دی ہے، اب سوال یہ ہے کہ امریکا اس معاملے کو کس طرح سنبھالتا ہے؟

روسی مقامی حکام کے مطابق جنوبی روس میں فائر فائٹرز ابھی تک یوکرین کے ڈرون حملوں کے نتیجے میں آئل ڈپو میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کریملن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد توانائی کے اہداف پر 30 دن کی جنگ بندی پر اتفاق کیا اور یوکرین نے بھی 30 دن کی جنگ بندی قبول کی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

یوکرین کا روسی نیوکلئیر بمبار طیاروں کے بیس پر حملہ، بڑی تباہی پھیل گئی

کیف(انٹرنیشنل ڈیسک)یوکرین نے جمعرات کو روس کے اینجلس اسٹریٹجک بمبار ایئربیس کو ڈرونز سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک زبردست دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئی۔ یہ ایئربیس جنگی محاذ سے تقریباً 700 کلومیٹر دور واقع ہے۔ روسی حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں قریبی رہائشی علاقے بھی متاثر ہوئے۔

روئٹرز سے تصدیق شدہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ایئربیس پر بڑے دھماکے اور قریبی مکانات کی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں فضائی دفاعی نظام نے 132 یوکرینی ڈرون مار گرائے۔

روس کا جوہری بمبار طیاروں کا اہم اڈہ متاثر

اینجلس بمبار ایئربیس، جو سوویت دور سے قائم ہے، روس کے ٹوپولیف Tu-160 جوہری صلاحیت کے حامل اسٹریٹجک بمبار طیاروں کا اہم اڈہ ہے۔ ان طیاروں کو غیر رسمی طور پر ”وائٹ سوانز“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

ساراتوف کے گورنر رومن بوسرگین نے تصدیق کی کہ اینجلس شہر میں یوکرینی ڈرون حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک ایئرفیلڈ میں آگ لگ گئی اور نزدیکی رہائشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑا۔

پہلے بھی یوکرین کی جانب سے حملے ہو چکے ہیں

یوکرین اس سے قبل بھی اینجلس ایئربیس پر حملے کر چکا ہے۔ دسمبر 2022 میں اس ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ جنوری میں یوکرین نے ایک آئل ڈپو پر حملے کا دعویٰ کیا تھا، جس کے نتیجے میں پانچ دن تک شدید آگ لگی رہی۔

روسی شہر سیزران میں آئل ریفائنری پر حملہ

روسی حکام کے مطابق، یوکرین نے سمارا ریجن کے شہر سیزران میں ایک آئل ریفائنری پر بھی حملہ کیا۔ گورنر ویچسلاو فیڈوریشچیف کے مطابق، ایمرجنسی سروسز فوری طور پر کارروائی میں مصروف ہیں، اور ابتدائی معلومات کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

روسی وزارت دفاع نے مزید بتایا کہ فضائی دفاعی نظام نے بریانسک، تاتارستان، تولا ریجن اور بحیرہ اسود کے اوپر 9 یوکرینی ڈرون مار گرائے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کراچی: جماعت اسلامی کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف پر احتجاجی ریلی
  • طالبان نے قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں امریکی شہری کو رہا کردیا
  • یوکرین کا روسی نیوکلئیر بمبار طیاروں کے بیس پر حملہ، بڑی تباہی پھیل گئی
  • ’امریکی اب زیادہ خوش نہیں رہے‘، 2025 کے خوش ترین ممالک کی نئی فہرست جاری
  • جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، عالمی رہنماؤں کی خاموشی، جمائما نے سوال اُٹھا دیا
  • امریکا میں داخلے پر پابندی کی تردید اور عمران خان سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار
  • یوکرین بھی جنگ بندی کے لیے تیار ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • یوکرین نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کردی
  • پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کو جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیدیا