دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب کارروائی پر سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پذیرائی کی۔
وزیراعظم نے کارروائی میں 10 خارجیوں کو جہنم رسید کرنے پر سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی، وزیراعظم نے کارروائی کے دوران بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن حسنین اختر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
محمد شہبازشریف نے شہید کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی، وزیراعظم نے کہا کہ ملکی دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افواج پاکستان کے بہادر جوانوں پر پوری قوم انہیں اور انکے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم، شرپسند عناصر اور دہشتگردوں سے وطن عزیز کی حفاظت کے غیر متزلزل عزم میں اپنی بہادر سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سوڈانی فوج نے دو برس بعد صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کرلیا
سوڈان کی فوج نے دو سال کی لڑائی کے بعد صدارتی محل کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کےمطابق وسطی خرطوم میں صدارتی محل اور وزارت خارجہ کی عمارت سمیت کئی سرکاری عمارتوں سے آر ایس ایف کےباغیوں کونکال دیاگیا ہے،دارالحکومت کے مرکزی حصے کا کنٹرول اب فوج کے ہاتھ میں ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق خرطوم میں صدارتی پیرا ملٹری گروپ ”رپڈ سپورٹ فورسز“ کے قبضے میں تھا۔ فوجی رہنماؤں نے یہ اطلاع دی ہے کہ فوج نے مرکزی خرطوم میں صدر محل اور وزارتوں کی عمارتوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر میں فوج کے خوشی سے جھومتے ہوئے سپاہیوں کو دکھایا گیا ہے جو اپنے ہتھیار لہرا کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں اور نماز کے لیے جھک رہے ہیں۔
یہ ویڈیوز بی بی سی کے ذریعے تصدیق شدہ ہیں، جو اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ فوجی فورسز کا حوصلہ بلند ہے۔
فوج کی واپسی ایک ایسی صورتحال میں ہوئی ہے جب دو سال قبل پیرا ملٹری فورسز کے حملے کے بعد سوڈانی فوج کو خرطوم سے نکال دیا گیا تھا۔ تاہم فوجی حکام کے مطابق یہ موقع فوج کے لیے ایک بڑی فتح ثابت ہو سکتا ہے۔
فوج کے ترجمان نبیل عبداللہ نے قومی ٹی وی پر بتایا کہ فوج نے صدر محل اور وزارتوں کی عمارتوں پر مکمل قبضہ کر لیا ہے اور دشمن کے فوجیوں اور سازو سامان کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
بداللہ نے مزید کہا ”ہم تصدیق کرتے ہیں کہ ہم مکمل فتح تک جنگ جاری رکھیں گے۔“
اگر سوڈانی فوج خرطوم پر مکمل طور پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ سوڈانی مسلح افواج کے لیے ایک زبردست فتح اور اس تنازعے میں ایک اہم موڑ ہوگا۔ حالیہ ہفتوں میں فوج نے سوڈان کے مرکزی حصوں میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
جمعرات کو عینی شاہدین نے صدر محل کے قریب ڈرون حملوں اور فضائی حملوں کی آوازیں سنی۔ ایک ویڈیو پیغام میں رپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو جنہیں ہیمدتی کے نام سے جانا جاتا ہے، نے صدر محل اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کی حفاظت کرنے کا عہد کیا اور شمالی سوڈان کے مختلف شہروں پر مزید حملوں کی دھمکی دی۔
سوڈان میں متعدد امن کوششیں ناکام ہو چکی ہیں کیونکہ دونوں متحارب گروہ اس بات پر اصرار کر رہے ہیں کہ وہ اسٹریٹجک علاقے اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔
اس جنگ نے اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے، جس میں دونوں فورسز پر وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔
سوڈانی فوج کےمطابق باغی شہر کے رہائشی علاقوں میں چلے گئے ہیں جہاں وہ لوٹ مار کر رہےہیں۔ دو برس پہلے آر ایس ایف کے باغیوں نے صدارتی محل پر قبضہ کرکے متوازی حکومت قائم کی تھی۔
Post Views: 1