Nawaiwaqt:
2025-03-21@19:26:21 GMT

عدالت بانی پی ٹی آئی کو رہا کرے تو اعتراض نہیں: رانا ثناء

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

عدالت بانی پی ٹی آئی کو رہا کرے تو اعتراض نہیں: رانا ثناء

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو حکومت نے نظر بند نہیں کیا ہوا، وہ اپنے مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ خیبر پی کے میں آپریشن کبھی نہیں رکے۔ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ مشیر وزیراعظم رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر بانی ریاست کیخلاف رویہ اپنائیں گے تو مقبولیت ختم ہو جائے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی میں ڈی جی ایم او نے تفصیلی بریفنگ دی۔ علی امین گنڈا پور نے مکمل تائید اور یکجہتی کا اظہار کیا اور ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء مشیر وزیراعظم رانا ثناء اﷲ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ ملاقات میں اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور دہشتگردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

عمران کی پیرول پر رہائی بارے درخواست آئی، حکومت غور کرے گی، رانا ثنااللہ

ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دہشت گردی کےخلاف تھا، بے گناہ مسافروں کو شہید کیا گیا، پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قومی اتفاق رائے کا حصہ بننا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی پیرول پر رہائی بارے درخواست آئی تو حکومت غور کرے گی۔ ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دہشت گردی کےخلاف تھا، بے گناہ مسافروں کو شہید کیا گیا، پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قومی اتفاق رائے کا حصہ بننا چاہیے تھا، عمران خان خود اس قسم کے موقع کو ضائع کرتے ہیں، تحریک انصاف والوں نے پہلے بریفنگ میں شرکت کرنے والے ناموں کی لسٹ دی، انہیں دہشت گردوں سے ہمدردی کا اظہار نہیں کرنا چاہیے، دہشت گردی انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ یہ 26ویں ترمیم پر بھی مولانا سے اتفاق رائے کرکے دوڑ گئے تھے، ہماری اتحادی حکومت ہے، اگر یہ پیرول پر رہائی سے متعلق درخواست دیتے ہیں تو حکومت اس پر غور کرے گی، قومی اتفاق رائے کے لیے اگر اس طرح ہوجائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر یہ قومی اتفاق رائےکا حصہ بننا چاہتے ہیں تو بانی کو پیرول پر بلانے کا مشورہ دوں گا، مولانا فضل الرحمان نے کل بڑی مثبت گفتگو کی،انہوں نے افغان صورتحال سے متعلق کردار ادا کرنے کا بھی کہا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو کیس تبدیل کرنے کا پورا اختیار ہے، جج صاحبان کو ایسے ریمارکس سے دور رہنا چاہیے۔مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور کا مزید کہنا تھا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بانی پی ٹی آئی اس وقت تو جیل میں نہیں تھے، اس وقت کی اپوزیشن عمران خان کا انتظار کرتی رہی وہ نہیں آئے تھے، انہوں نے ہمیشہ اپنی ذات کو ترجیح دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کا عہدہ خالی، توقیر شاہ ہی پرنسپل سیکریٹری کا کام کریں گے
  • بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں؛ رانا ثنا اللہ
  • عدالت بانی پی ٹی آئی کو رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں، رانا ثنااللہ
  • بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں، رانا ثناء اللّٰہ
  • عمران خان کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں، رانا ثنا اللہ کا بیان
  • قومی اتفاق رائے کیلئے بانی پی ٹی آئی کو پیرول پر بلانے کا مشورہ دوں گا: رانا ثناء
  • عمران کی پیرول پر رہائی بارے درخواست آئی تو حکومت غور کریگی، رانا ثناء اللہ
  • عمران کی پیرول پر رہائی بارے درخواست آئی، حکومت غور کرے گی، رانا ثنااللہ
  • نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی؟