پالیسی بدلی نہ پاکستانیوں کے اسرائیل جانے کا علم، دہشت گردی میں بھارت ملوث: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ترجمان دفتر جارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستانی شہریوں کے اسرائیل جانے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کے اسرائیل جانے سے متعلق خبروں بارے معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، صورتحال واضح ہونے پر ہی تبصرہ کیا جا سکے گا۔ پاکستان کے میزائل اور دفاعی صلاحیتیں ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے ہیں، پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور ناقابل تسخیر ہے، ہماری میزائلوں ٹیکنالوجی ملک کے دفاع کے لیے ہے اور یہ ڈیٹرینس کے ذریعے ہمارے دفاع کی حکمت عملی ہے۔ سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا سفری ایڈوائزری سے متعلق امریکا کی پاکستانیوں پر پابندیوں کی اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ افغان ناظم الامور کی طلبی معمول کا حصہ ہے۔ عالمی برادری کو افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کا کہتے ہیں، افغان مہاجرین کی ملک بدری کی ڈیڈ لائن برقرار ہے۔ شفقت علی خان نے بتایا کہ جمعہ سے سفر کی اجازت ہو گی، طورخم بارڈر 15 اپریل تک کھلا رہے گا اور مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا۔ دفتر خارجہ کے افسران انسانی سمگلنگ میں ملوث نہیں، سوشل میڈیا رپورٹس پر تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورہ پر ہیں، وزیراعظم نے مسلسل حمایت پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔بھارت نے جعفر ایکسپریس ٹرین حملے کی ابھی تک مذمت نہیں کی، بھارت کا پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونا واضح ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا نے سفری پابندیوں سے ابھی تک آگاہ نہیں کیا، دفتر خارجہ
امریکی ناظم الامور کے ساتھ میٹنگ ایک روٹین ڈپلومیٹک معاملہ تھا، امریکا کی جانب سے پابندیوں کی اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ، کسی سفارت کار کی طلبی ایک معمول کا حصہ ہوتی ہے
عالمی برادری کو افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کا کہتے ہیں، افغان سائیڈ کی جانب سے کسی قسم کی پوسٹ تعمیر نہیں کی جائے گی، یہی ہمارا بنیادی مطالبہ تھا، ہفتہ وار بریفنگ
پاکستان نے کہا ہے کہ ملک پر امریکا کی سفری پابندیوں سے متعلق سرکاری سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، یہ باتیں ابھی تک صرف میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں جب کہ پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مختلف شعبوں میں مضبوط تعلقات ہیں، دفتر خارجہ میں امریکی ناظم الامور کے ساتھ میٹنگ ایک روٹین ڈپلومیٹک تھا،انہوں نے کہا کہ ابھی تک سفری پابندیوں سے متعلق باضابطہ طور پر سرکار سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا، یہ باتیں ابھی تک صرف میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پابندیوں کی اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ہے ، امریکا میں داخلہ پابندیوں کی رپورٹوں کی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تردید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ویزا معاملات کے حوالے سے ہونے والا اجلاس معمول کے اجلاسوں کا حصہ تھا، کسی سفارت کار کی طلبی ایک معمول کا حصہ ہوتی ہے ، اس میں کچھ بھی غیرمعمولی نہیں ہوتا۔شفقت علی خان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات مضبوط اور کثیر الجہتی ہیں، یہ تعلقات دہائیوں پر مبنی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورہ پر ہیں، وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے ، وزیر اعظم نے سعودی عرب کا پاکستان کی مسلسل سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتا ہے ، اسرائیل کے حملے جنگ بندی کی مخالفت ہیں، پاکستان دو ریاستی حل کے لیے اپنی سپورٹ جاری رکھے گا، پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ، سوشل میڈیا سے معلوم ہوا کچھ لوگ اسرائیل گئے ، فارن آفس کے نالج میں نہیں۔شفقت علی خان کا کہنا تھاکہ پاکستان کی میزائل اور دفاعی قوت پاکستان کے دفاع کے لئے ہے ، پاکستان کا دفاعی نظام مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں ہے ، ہماری میزائلوں کی صلاحیت پاکستان کے دفاع کے لیے ہے ، یہ ڈیٹرینس کے ذریعے ہمارے دفاع کی حکمت عملی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یمن میں صنعا پر بمباری اور حوثیوں کی جانب سے جوابی کارروائیوں سے تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے ، پاکستان یمن کے ہاتھوں یمنیوں کے لیے امن عمل کا حامی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کا کہتے ہیں، طورخم کی سرحد گزشتہ روز کھول دی گئی ہے ، کل تک پیدل آمد و رفت بھی شروع ہو جائے گی، افغان سائیڈ کی جانب سے کسی قسم کی پوسٹ تعمیر نہیں کی جائے گی، یہی ہمارا بنیادی مطالبہ تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی قیادت لاکھوں کشمیریوں کے قتل عام کو پرامن کہتی ہے تو اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے ، سچائی یہ ہے کہ وہ لاکھوں کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر مختلف حوالے سے افواہوں پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی پے ، کمیٹی مختلف سوشل میڈیا افواہوں و الزامات کی تحقیقات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ برکس ڈیویلپمنٹ بینک کی رکنیت کا طریقہ کار برکس کے طریقہ کار سے مختلف ہے ، اسپین میں ہمارے شہریوں کی گرفتاری کی اسپین میں ہمارے قونصل خانے سے اطلاع موصول ہوئی تھی، پاکستان شام اور لبنان میں تمام فریقین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتا ہے ۔