جنگ غزہ کی سرحدوں تک محدود نہیں رہے گی، خالد مشعل
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
حماس کے رہنما خالد مشعل نے کہا کہ تحریک نے وٹ کوف کے منصوبے کو مسترد کر دیا، جس کے ذریعے قابض ریاست دوسرے مرحلے کی ضروریات کو پورا کیے بغیر معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران قید قیدیوں کو واپس کر کے تحریک کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے۔ حالانکہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں پائیدار امن اور غزہ کی پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلاء کی سفارشات شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل نہ صرف مذاکرات میں دباؤ ڈالنے کے لیے بلکہ 7 اکتوبر کو ہونے والے واقعے کا بدلہ لینے اور جبری ہجرت کے منصوبے پر عمل کے لیے غزہ پر اپنی جنگ دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یروشلم اور فلسطین کی حمایت کے لیے عالمی اتحاد کی جانب سے منعقد کردہ ایک اجلاس سے خطاب میں کیا۔ زوم کے ذریعے اس پروگرام میں 400 شخصیات نے شرکت کی جس میں دوحہ مذاکرات کی پیشرفت، جنگ کی بحالی کے محرکات اور علاقائی استحکام پر اس کے اثرات کے علاوہ غزہ کی حمایت کے لیے عرب اور مسلمان ممالک کی جانب سے مطلوبہ کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حماس کے رہنما خالد مشعل نے کہا کہ تحریک نے وٹ کوف کے منصوبے کو مسترد کر دیا، جس کے ذریعے قابض ریاست دوسرے مرحلے کی ضروریات کو پورا کیے بغیر معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران قید قیدیوں کو واپس کر کے تحریک کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے۔ حالانکہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں پائیدار امن اور غزہ کی پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلاء کی سفارشات شامل ہیں۔
مشعل نے وضاحت کی کہ قابض ریاست نے پہلے مرحلے کے سولہویں دن سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس نے جارحیت کو روکے بغیر اپنے قیدیوں کی بازیابی کے لیے بات چیت کو طول دینے اور غزہ کو ایک ناگوار ماحول میں تبدیل کرنے کے اپنے مذموم ارادے کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی تجاویز کا لچک اور مضبوطی کے ساتھ جواب دیا، لیکن پائیدار جنگ بندی اور غزہ کی، پٹی سے قابض اسرائیل کے انخلاء کی ضمانت کے بغیر پہلے مرحلے میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا۔ مشعل نے خبردار کیا کہ جنگ غزہ کی سرحدوں کے اندر نہیں رہے گی بلکہ اس میں خطے کے ممالک کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن قابض ریاست کی بالادستی کو مستحکم کرنا چاہتا ہے اور ان کے درمیان کوئی بھی مختلف حکمت عملی نہیں۔ اس سے اسٹریٹجک اتحاد کے جوہر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ خیال رہے کہ عالمی اتحاد برائے یروشلم اور فلسطین نے جمعرات کو بیرون ملک حماس تحریک کے سربراہ خالد مشعل کی میزبانی میں ایک زوم میٹنگ کی جس میں دنیا بھر سے تقریباً 400 شخصیات نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے پہلے مرحلے قابض ریاست خالد مشعل اور غزہ نے کہا کے لیے کہا کہ غزہ کی
پڑھیں:
غزہ میں وحشیانہ قتل عام کے دوران مزید 95 فلسطینی شہید
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کے یورپی ہسپتال میں 34 شہداء کے جسد خاکی لائے گئے جب کہ پانچ 5 شہداء کے جسد خاکی ناصر سپتال منتقل کیے گئے ہیں۔ خان یونس اور رفح میں شہریوں کے گھروں پر قابض فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 50 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں صیہونی فوج کے ہاتھوں ہولناک قتل عام کے دوران مزید 95 افراد شہید ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق طبی ذرائع نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں متعدد گھروں پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 90 سے زائد شہری شہید اور درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے ہیں۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کے یورپی ہسپتال میں 34 شہداء کے جسد خاکی لائے گئے جب کہ پانچ 5 شہداء کے جسد خاکی ناصر سپتال منتقل کیے گئے ہیں۔ خان یونس اور رفح میں شہریوں کے گھروں پر قابض فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 50 فلسطینی شہید ہو گئے۔ شہداء کی لاشیں انڈونیشیا ہسپتال پہنچائی گئی ہیں۔ وحشیانہ کے نتیجے میں متعدد خاندانوں کی نسل ہی ختم کر دی گئی ہے۔ آج صبح قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے شمال میں بیت لاہیا میں ابو حلیم خاندان کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاہیا میں الدعور خاندان کے گھر پر بمباری کی گئی جس میں متعدد شہید، دیگر زخمی اور دیگر لاپتہ ہو گئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کی صبح رفح کے شمال میں الظہور محلے میں ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کی جانب سے بے گھر افراد کے خیمے پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔ قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاہیہ قصبے میں ابو نصر کے خاندان کے گھر پر بمباری کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح شہر کے شمال میں واقع مصباح کے علاقے میں جبر خاندان کے گھر پر قابض فوج کی بمباری سے کم از کم 10 شہری شہید ہو گئے۔ خان یونس کے مشرق میں واقع قصبے الفخاری میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد العمور خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر کے ملبے سے دو افراد کو نکال لیا گیا