کراچی:

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے اپنے تحفظات کے اظہار اور اقتدار چھوڑنے کی دھمکی پر حکومت ایکشن میں آگئی۔

ذرائع ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سعودی عرب سے زوم کے ذریعے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے میٹنگ کی جس میں چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، مصطفیٰ کمال ، مین الحق ، جاوید حنیف اور اظہار الحسن شریک تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں اسلام آباد میں موجود متعلقہ ادارے کے افسران بھی شریک تھے جبکہ میٹنگ میں کراچی اور حیدرآباد کے ترقیاتی فنڈز اور جلد کام شروع کرنے پر بات چیت ہوئی۔

وزیر صحت مصطفیٰ کمال اسلام آباد سے زوم میٹنگ میں شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایم کیو ایم کو جلد ترقیاتی کام شروع کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے دیگر ایم کیو ایم کے تحفظات کو بھی دور کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز حکومتی رویے پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دی جبکہ رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا تھا۔ 

ان دھمکیوں اور اقدامات پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایم کیو ایم سے رابطہ کیا اور جمعرات کی شام زوم کے ذریعے بات چیت کی گئی جس میں کراچی کے لئے 15 ارب اور حیدرآباد کے لیے 5 ارب روپے کے ترقیاتی کاموں پر جلد کام کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف عمرے کی ادائیگی کے بعد پاکستان پہنچنے کے بعد اہم کیو ایم قیادت سے ملاقات بھی کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی

پڑھیں:

ایم کیو ایم کا اظہار ناراضی؛ وفاقی حکومت نے رابطہ کرلیا، آج اہم میٹنگ ہوگی

کراچی:

ایم کیو ایم کی جانب سے اظہار ناراضی کے بعد وفاقی حکومت نے پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کرلیا، جس کے بعد آج اہم میٹنگ ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی حکومت سے نارضی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ سے رابطہ کیا ہے، جس کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال آج ایم کیو ایم کے وفد سے زوم کے ذریعے بات چیت کریں گے۔

ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، امین الحق اور جاوید حنیف شامل ہوں گے جب کہ اسلام آباد میں 2 سیکرٹریز بھی موجود ہوں گے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال وزیر اعظم کے ہمراہ سعودی عرب میں موجود ہیں جب کہ ایم کیو ایم رہنما اسلام آباد میں موجود ہیں۔

ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کا موں میں تاخیر پر ناراضی کا اظہارکیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کراچی کے لیے 15 ارب اور حیدرآباد کے لیے 5 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہونے ہیں۔

قبل ازیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وفاقی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے مشاورت کے لیے رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب  کیا تھا۔ اس حوالے سے پارٹی رہنما امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایم کیو ایم کے ساتھ کراچی اور حیدرآباد کے لیے پیکیج کا وعدہ کیا تھا، جس پر کہیں کام ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے چیئر مین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے غیر سنجیدہ رویہ کی وجہ سے پچھلی حکومت کو بھی چھوڑ دیا تھا، نظام ہمیں قبول نہیں کر پا رہا کیونکہ اس جیسے نہیں بن پا رہے، دھمکی اور چیلنج دینے کا الٹی میٹم استعمال نہیں کیا اور اب حتمی فیصلے کا وقت آرہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک، سینڈک پر پیشرفت، اعلیٰ اسامیوں پر تقرری، اہم اقدامات کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم کی ناراضی، حکومت متحرک، ترقیاتی فنڈز کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم کی دھمکی پر وفاقی حکومت کی کراچی و حیدرآباد میں ترقیاتی کام کروانے کی یقین دہانی
  • عظمیٰ بخاری کی نصیبو لال کو ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم کا اظہار ناراضی، وفاقی حکومت نے رابطہ کرلیا، آج اہم میٹنگ ہوگی
  • ایم کیو ایم کا اظہار ناراضی؛ وفاقی حکومت نے رابطہ کرلیا، آج اہم میٹنگ ہوگی
  • دھمکی یا الٹی میٹم نہیں بلکہ حکومت چھوڑنے کے فیصلے کا حتمی وقت آگیا ہے، چیئرمین ایم کیو ایم
  • وزیر اعظم کراچی کے لیے اربوں روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے
  • وزیراعظم   کراچی کے اہم مسائل کے حل کے لیے خصوصی ترقیاتی پیکیج جاری کرنے پر آمادہ