بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے پارٹی رہنماؤں کی آج ملاقات نہیں ہوسکی، پارٹی رہنما بانی سے ملاقات نہ ہونے پر اڈیالہ جیل سے واپس چلے گئے۔
علامہ ناصر عباس، اعظم سواتی، صاحبزادہ حامد رضا اور خالد یوسف چوہدری اڈیالہ پہنچے تھے۔
علامہ راجا ناصر عباس کا کہنا تھا کہ کئی کئی گھنٹے انتظار کرواکر واپس بھیج دیا جاتا ہے، پتا نہیں حکومت کو کس بات کا خوف ہے، ملاقات ہمارا قانونی حق ہے، ایسے رویوں سے حکومت اپنے سمیت پورے ملک کو ڈبو رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دہشتگردوں کو واپس لانے کی پالیسی جنرل باجوہ، جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی کی تھی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک تھا، میٹنگ میں لوگوں نے دہشتگردوں کو لانے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ پالیسی جنرل باجوہ، جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی کی تھی، ہمیں جتنی شدت کے ساتھ مخالفت کرنی چاہیے تھی شاید ہم اثرات کو صحیح طرح اندازہ نہیں کرسکے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے میٹنگ میں بات نہیں کی تھی اندازہ تھا کہ سب کچھ طے ہے، میٹنگ میں سوالات ہوئے میں خود گواہ ہوں، میں نے حصہ نہیں لیا، میٹنگ میں محسن داوڑ بولا، دوبارہ بولنے کے لیے اٹھے تو ان کو بٹھا دیا گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ واپس لاکر بسائے گئے افراد کی تعداد 4 ہزار کے لگ بھگ بتائی جا رہی تھی، کچھ بندے اس پالیسی کے تحت آچکے تھے، ان کے خلاف جلوس بھی نکل رہے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان میں موجود لوگوں کے تانے بانے ایران اور افغانستان میں بھی ہیں، دہشتگردوں کے خلاف کائنیٹک آپریشن چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں یاد کہ میٹنگ میں آپریشن کیلئے تین ماہ کی مدت کا کہا گیا ہو، میٹنگ میں اگر مدت سے متعلق بات اگر ہوئی بھی ہو تو میں نہیں بتاؤں گا، علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں رسمی تنقید کی ہے۔