WE News:
2025-03-21@07:56:46 GMT

ہیومنائیڈ روبوٹس کس طرح انقلاب لارہے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

ہیومنائیڈ روبوٹس کس طرح انقلاب لارہے ہیں؟

اوپولو نامی ایک ہیومنائیڈ مشین نے کام میں انسانوں کی مدد کرکے روبوٹ کی دنیا میں انقلاب بھرپا کردیا ہے۔

5 فٹ 8 انچ  لمبے قد والے روبوٹ نے  پہلی بار عوامی سطح پر حقیقی  انسان کی طرح کام کا عملی مظاہرہ کیا ہے،  روبوٹ نے  مکمل طور پر خود مختاری کے ساتھ انجن کے حصے جوڑے۔

اس روبوٹ کا بنیادی مقصد انجن کے حصے جوڑ کر حقیقی انسان کے حوالے کرنا تھا، جس نے یہ کام کامیابی سے مکمل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت میں نیا انقلاب: مکمل زندگی کی ساتھی روبوٹک گرل آریا

اوپولو کی بانی کپمنی اپٹرونک کے چیف ایگزیکٹیو جیف کارڈینس کہتے ہیں، ’ہمارے لیے واقعی  یہ ایک بڑا دن ہے، ہم عوام کے لیے روبوٹ کو براہ راست کام کرتے دیکھ کر پرجوش ہیں۔ ‘

آٹو موٹرز کمپنی مرسڈیز بنز نے اپٹرونک  کمپنی کے ساتھ ملٹی ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، کمپنی برلن اور ہنگری میں اپنی فیکٹریوں میں ہیومنائیڈ روبوٹس کی آزمائش کررہی ہے۔

سرمایہ کار اور صنعتی فرمیں،خاص طور پر کار ساز جو مینوفیکچرنگ میں روبوٹس کے استعمال کا طویل تجربہ رکھتے ہیں، انسان نما روبوٹس کی ترقی کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے طلبا کی نئی ڈیوائس سے روبوٹک سرجری مزید آسان ہو گئی

اوپولو روبوٹ دکھنے میں چھوٹا ہے اور اس کے چاروں طرف بڑے روبوٹک ٹولز ہیں جو برلن-مارینفیلڈ پلانٹ میں مرسڈیز کی جدید ترین کاروں کو ویلڈ کرتے ہیں، بولٹ  لگاتے ہیں اور معائنہ کرتے ہیں۔

جرمن کار ساز کمپنی میں پروڈکشن اور سپلائی چین مینجمنٹ کے سربراہ جارگ برزر کہتے ہیں، ’ایک بڑا فائدہ ہے، ایک ہیومنائیڈ روبوٹ لچکدار ہوتا ہے،آپ بنیادی طور پر اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاسکتے ہیں، یہ پرانی چیزوں کو اپگریڈ کرسکتا ہے۔‘

یہ روبوٹ انسانوں کی طرح ہاتھوں اور پیروں کے ساتھ، وہ اوزار چلا سکتے ہیں اور لوگوں کی طرح کام کی جگہوں پر کام کرسکتے ہیں۔

اوپولو 25 کلو سے زیادہ وزن اٹھا سکتا ہے اور ممکنہ طور پر بار بار کام انجام دے سکتا ہے جو کہ ہیومنائیڈ روبوٹ ڈویلپرز کے الفاظ میں انسانوں کے لیے بہت خطرناک کام ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے آئی روبوٹ کی تیار کردہ پینٹنگ 10لاکھ ڈالرز میں فروخت

ٹرائل کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ انسان نما روبوٹس کون سے کام مفید طریقے سے کرسکتے ہیں اور مشین لرننگ اور مہارت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں جو مزید کرنے کے لیے درکار ہیں۔

مسٹر برزر نے کہا ’ یہ جانچنا بھی بہت ضروری ہے کہ کس طرح ایک ہیومنائیڈ روبوٹ کو یہاں کام کرنے والے ہمارے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پروڈکشن چلانے میں ضم کیا جاسکتا ہے۔‘

اپٹرونک کے چیف ایگزیکٹو مسٹر کارڈیناس کا کہنا ہے کہ ہر کوئی روبوٹ کے لیے تیار ہے کہ وہ اس کے گھر میں آئے اور لانڈری سمیت وہ تمام کام کرے جو وہ نہیں کرنا چاہتے، یہ بہت جلد ہونے والا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ سرمایہ کار روبوٹ کے زیر تسلط مستقبل پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک حالیہ پیشنگوئی کے مطابق اگلے 8 سالوں میں ہیومنائڈ مارکیٹ میں 20 گنا اضافہ ہوگا، 2050 تک روبوٹک مشینون کی تعداد دسیوں ملین ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شاپنگ مال میں خریداری کرتے ’ٹیسلا روبوٹس‘ سوشل میڈیا پر وائرل

اپٹرونک کمپنی کا مقصد حقیقی ہے جو روبوٹ فیکٹری جیسے  کنٹرول شدہ ماحول سے باہر کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،  تاہم یہ سوال اب بھی باقی ہیں کہ یہ ہیومنائیڈ روبوٹ ہماری ملازمتیں کب چوری کریں گے یا کیا وہ بدمعاش بن کر ہمارے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے؟ آنے والا وقت ہی اس سوال کا جواب دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اپٹرونک اوپولو روبوٹ مرسڈیز بنز ہیومنائیڈ مشین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپٹرونک روبوٹ مرسڈیز بنز کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

آفتاب نذیر کے ایما پر حرکت انقلاب اسلامی پاکستان کے نام سے ایک اور دہشتگرد تنظیم منظرعام پر آگئی

ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے والے اورنگزیب فاروقی نے بیرون ملک سے اپنے سیاسی مخالف مسرور نواز جھنگوی کا نام اور مکمل بایئوڈیٹا آفتاب نذیر کے ذریعے دہشتگردوں کو فراہم کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ایک نئی شدت پسند تنظیم اسلامی انقلابی موومنٹ آف پاکستان ابھر کر سامنے آئی ہے، جس نے سکیورٹی فورسز، سنی علماء، نمازیوں اور مدرسوں کے طلباء کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق شام میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ آفتاب نذیر کی القاعدہ اور جبہۃ النصرہ کے الجولانی گروپ کے ساتھ ملی بھگت سے ایک نیا دہشت گرد گروپ بنانے اور سکیورٹی اداروں و پولیس کو نشانہ بنانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی انقلاب نامی تنظیم میں ممکنہ طور پر کالعدم لشکر جھنگوی اور القاعدہ کے جنگجو شامل ہیں، جنہوں نے پاکستان کو کارروائیوں کے لیے بیس ایریا قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ آفتاب نذیر نامی ایک سہولت کار اس وقت شام میں موجود ہے، جس نے نہایت احتیاط سے منصوبہ بندی کی اور دہشت گردوں کو پاکستان سے محبت کرنے والے اور تکفیری دہشت گردوں سے متنفر ہونے والے سنی علماء کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ ان میں سے بعض علماء کو نشانہ بنایا گیا اور بعض علماء خوش قسمتی سے بچ گئے۔ ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی سے قریبی تعلقات رکھنے والے اورنگزیب فاروقی نے آفتاب نذیر کے ذریعے بیرون ملک سے دہشت گردوں کو اپنے سیاسی مخالف مسرور نواز جھنگوی کا نام اور مکمل بائیو ڈیٹا فراہم کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس نے پاکستان کے دیہی توانائی کے منظر نامے میں انقلاب برپا کردیا.ویلتھ پاک
  • آفتاب نذیر کے ایما پر حرکت انقلاب اسلامی پاکستان کے نام سے ایک اور دہشتگرد تنظیم منظرعام پر آگئی
  • آفتاب نذیر کے ایما پر حرکت انقلاب اسلامی پاکستان کے نام سے ایک اور دہشت گرد تنظیم منظرعام پر آ گئی
  • زرعی انقلاب، ملکی خوشحالی کی منزل
  • بنگلہ دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلی وزارتی سطح کا پہلا دورہ
  • بنگلا دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلیٰ وزارتی سطح کا پہلا دورہ طے پا گیا