آئندہ عمران خان کی رہائی کے لیے جوائنٹ فورم سے جد وجہد کریں گے ،اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
آئندہ عمران خان کی رہائی کے لیے جوائنٹ فورم سے جد وجہد کریں گے ،اسد قیصر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عید کے بعد اتحاد کو حتمی شکل دیں گے اور بلوچستان میں آل پارٹیز کانفرنس کریں گے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ اے پی سی کے حوالے سے ذمہ داری لطیف کھوسہ کو دی ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ جوائنٹ اے پی سی کرنا چاہتے ہیں، جماعت اسلامی کو دعوت دیں گے کہ اے پی سی ہمارے پلیٹ فارم سے ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومتی سنجیدگی آپ کے سامنے ہیں، سوال شروع ہوتی اجلاس ختم کر دیا گیا۔ وزرا کی فوج بھرتی کر لی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس حکومت کو عوام کا مینڈیٹ حاصل نہیں۔ قانونی سازی میں ایک ایسا قانون بتا دیں جس میں عوام کا فائدہ ہو، یہ تمام ذمہ داریوں میں ناکام ہیں۔
اسد قیصر نے سوال اٹھایا کہ انہوں نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ ہم نے کہا ہم اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن ہمیں اپنے لیڈر تک تو رسائی دیں، ملک کی سب سے مقبول پارٹی کے سربراہ سے ملاقات تک یہ نہیں کروا سکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں ہو رہے پھر بھی ان کے ساتھ ملک کی خاطر بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا لیڈر جیل میں ہے اور ان کے پاس یہی حکمت عملی ہے کہ پی ٹی آئی کو دیوار کے ساتھ لگائیں۔اسد قیصر نے کہا کہ ان کے پاس ایک ہی طریقہ ہے کہ بس پی ٹی آئی کی قیادت اور ورکرز کو زدکوب کیا جائے انہیں تنگ کیا جائے۔ ہمارے سیکڑوں ورکرز مختلف جیلوں میں ہیں اور ان کے خلاف مزید کیس بنائے جا رہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں اور آئندہ عمران خان کی رہائی کے لیے جوائنٹ فورم سے جد وجہد کریں گے۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا فورم ہے کہ آپ کی ہر بات تاریخ کا حصہ بن جاتی ہے۔ ن لیگ کا رویہ ایسا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو بطور ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین سال سے پی ٹی آئی کے ساتھ فسطائیت برتی جا رہی ہے اور اس سے ملک پیچھے جا رہا ہے اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے جو ووٹ لیے اس طرح وہ وزیراعظم ہوتے لیکن انہیں جیل میں بند کیا ہوا ہے۔زرتاج گل نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد آپ لوگ جوابدہ ہیں لیکن یہاں پی ٹی ائی کو فکس کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، پیکا ایکٹ کے ذریعے زبان بندی کر دی گئی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ماہ مقدس میں ملک کو نظر لگ گئی ہے، علما کرام کا قتل ہو رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں اور کوئی دو رائے نہیں ہے انہوں نے بڑی قربانیاں دیں، پارٹی کے لیے کام کیا لیکن ہمیشہ کہتا ہوں ڈسپلن سب سے ٹاپ پر رکھو اور ہمیشہ کہا ہے کہ پٹڑی سے اترنا نہیں ہے۔شیر افضل کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین صاحب کو کہتا ہوں کوئی میرے خلاف بیان دے گا تو ڈسپلن وہیں وڑے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی رہائی کے لیے نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے کے ساتھ کریں گے
پڑھیں:
فواد چوہدری کا قومی حکومت کی تشکیل، عمران خان کی مشاورت سے نیا وزیراعظم بنانے کا مطالبہ
فواد چوہدری کا قومی حکومت کی تشکیل، عمران خان کی مشاورت سے نیا وزیراعظم بنانے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ آصف زرداری، نواز شریف اور عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیٹھیں، نئی قومی حکومت تشکیل دیں اور مل کر نئے وزیراعظم کا انتخاب کریں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سے کہتا ہوں کہ آپ صدر پاکستان ہیں، ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، جس میں عمران خان، مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کو بلائیں۔انہوں نے کہا کہ کل قومی سلامتی کے اجلاس میں عمران خان اور نوازشریف نہیں گئے تو وہ کیا اجلاس ہوگا، پاکستان کا لیڈر تو عمران خان ہے اور اس کے بعد جو پاکستان میں بڑے لیڈر ہیں، وہ مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف ہیں، آپ ان لوگوں کو اکٹھا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، نوازشریف اور عمران خان اسٹیبلیشمنٹ کے ساتھ بیٹھیں اور مولانا فضل الرحمن، محمود اچکزئی اور دیگر اکابرین کو اکٹھا کرکے آگے کا راستہ بنائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ واحد صورت یہی ہے کہ پاکستان میں قومی حکومت کی تشکیل دی جائے، جس کے وزیراعظم کا انتخاب عمران خان، نواز شریف اور زرداری کریں، صوبائی حکومتوں کو چلتے رہنے دینا ہے تو چلتے رہنے دیں اور عمران خان کے ساتھ شفاف الیکشن طے کریں۔ سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان پر کوئی کیس ہے اور نہ ان پر کوئی جرم ہے، ان کا صرف ایک جرم ہے کہ وہ اس وقت پاکستان کی مقبول لیڈر ہیں، اور پاپولر لیڈر لوگوں کو پسند نہیں آتے لیکن پاکستان کو آگے بڑھانے کا واحد حل یہی ہے، آپ زیادہ نقصان کرکے ادھر جانا چاہتے ہیں، آپ کی مرضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری رائے میں اب بھی بہت بڑا نقصان ہو چکا ہے، اس کو بہت جانیں اور پاکستان کو آگے لے کر چلیں اور فوری طور پر قومی حکومت پاکستان میں لائیں اور نئے الیکشنز کی تاریخ طے کریں۔فواہد چوہدری نے گزشتہ روز قومی سلامتی کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے اظہارِ افسوس کے ساتھ کہا کہ کل پاکستان بہت تقسیم نظر آیا، عمران خان کو نہیں بلایا، تحریک تحفظ آئین کے اکابرین میں اختر مینگل صاحب نظر نہیں آئے، محمود اچکزئی اور بلوچستان کی حقیقی قیادت میں موجود افراد بھی اجلاس میں موجود نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں علماکرام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہم اپنے جھگڑوں میں اتنے الجھ گئے ہیں کہ دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، جس طرح جنرل (ر)راحیل شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد پورے پاکستان کو اکھٹا کیا تھا، اور مضبوط نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا تھا، پاکستان میں آج بھی اسی اتحاد کی ضرورت ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ تھوڑا دل بڑا کریں اور سیاست اور کرسی کو پہلی ترجیح نہ سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کا آپریشن ابھی جاری تھا تو تمام حکومتی وزرا کی طرف سے یہ بیان آنے شروع ہو گئے کہ عمران خان تو علیحدگی پسندوں کے ساتھ ہے، تحریک انصاف تو ان کی ساتھی ہے، اگر پاکستان کا سب سے بڑا لیڈر اور سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی علیحدگی پسند ہے، تو آپ کس کا بیانہ مضبوط کر رہے ہیں۔
انہوں نے عمران خان سے متعلق کہا کہ ان کا کوئی حقیقی جرم نہیں ہے، ان کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ پاکستان کے معروف سیاسی لیڈر ہیں، انہوں نے درخواست کی کہ پاکستان کو آگے بڑھایا جائے اور نئے الیکشن کی تاریخ طے کی جائے۔صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت بننے سے قبل اور بعد میں بھی طویل مذاکرات کیے تھے، لیکن حکومت میں موجود رانا ثنااللہ، اسحق ڈار، ایاز صادق اور عرفان صدیقی نے عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی، جس کی وجہ سے مذاکرات ختم ہوئے، مزید کہا کہ عمران خان مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔