عمران خان کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں، رانا ثنا اللہ کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو حکومت نے نظر بند نہیں کیا ہوا، وہ اپنے مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی ضمانت ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے کرواسکتے ہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں علی امین گنڈا پور پر پولیس اورسی ٹی ڈی کومضبوط بنانے پر زور دیاگیا۔ان کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں آپریشن ہورہا ہے، انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کبھی نہیں رکے۔رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
کراچی: سگی بیٹی سے جنسی زیادتی کرکے حاملہ کرنے والے سفاک درندے کو 25 سال قید
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ
پڑھیں:
افغانستان ہمارا دشمن نہیں، اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں، عمران خان
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ گراف نکال کر دیکھیں دہشتگردی 2021ء تک کم ہو گئی تھی اور 2022ء میں پھر بڑھنا شروع ہوئی۔ عمران خان نے واضح کیا کہ ملک میں آزادی، اتحاد، قانون کی حکمرانی اور ظلم کے خلاف کھڑا ہوں، اگر یہ ان چیزوں کے لیے مجھے اندر رکھیں گے تو میں تیار ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان ہمارا دشمن نہیں ہے آپ اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں، کیوں بلاوجہ مسلمان بھائیوں سے لڑائی مول لے رہے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کی بہن علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے انہیں بتایا کہ مجھے اخبار نہیں مل رہا اور ٹی وی بھی بند ہے، وہ حالیہ واقعات سے بے خبر تھے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے عمران خان کو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا بتایا تو انہوں نے کہا کہ اس لیے میرا اخبار اور ٹی وی بند کیا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میری اجازت کے بغیر اس اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکتی، یعنی وہ میری اجازت سے ہی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں جائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ گراف نکال کر دیکھیں دہشتگردی 2021ء تک کم ہو گئی تھی اور 2022ء میں پھر بڑھنا شروع ہوئی۔ عمران خان نے واضح کیا کہ ملک میں آزادی، اتحاد، قانون کی حکمرانی اور ظلم کے خلاف کھڑا ہوں، اگر یہ ان چیزوں کے لیے مجھے اندر رکھیں گے تو میں تیار ہوں، اگر یہ سمجھتے ہیں ان کے ان حربوں سے میں ٹوٹ جاؤں گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ جو مرضی کرلیں میں اپنے اصول سے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے کیسز التوا میں رکھے، ملاقاتوں پر پابندی لگا رہے ہیں، اس وقت پاکستان میں کوئی قانون کام نہیں کر رہا ہے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت کس کی مرضی چل رہی ہے یہ آپ کو اور ہمیں پتا ہے، سب کو پتا ہے پاکستان بدل چکا ہے، ہم مضبوط کھڑے ہیں اور ہمیں کبھی اللہ سے ناامید نہیں ہونا چاہیے، پاکستانیوں کو ملک اور اس کی سالمیت کی دعا کرنی چاہیے۔