احتجاج کیس، فیصل جاوید سمیت 5 ملزمان کی بریت کی درخواستیں خارج
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اے ٹی سی کے جج نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس پر سماعت کی، عدالت نےپی ٹی آئی کے راہنماؤں کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ ان کی دہشت گردی کی دفعات کے خاتمے کی درخواست بھی خارج کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی ارہنما فیصل جاوید خان، واثق قیوم اور دیگر 3 ملزمان کی بریت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس پر سماعت کی، عدالت نے فیصل جاوید خان اور واثق قیوم کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ فیصل جاوید خان کی دہشت گردی کی دفعات کے خاتمے کی درخواست بھی خارج کی گئی۔
عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر سابق ایم پی اے راجہ راشد حفیظ کو مقدمہ میں اشتہاری قرار دے دیا، کیس کی آئندہ سماعت کے دوران ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی، بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 اپریل تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ فیصل جاوید خان و دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ انڈسٹریل ایریا میں مقدمہ درج ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فیصل جاوید خان کی بریت کی عدالت نے
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں دائر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ 2025ء ) اسلام آباد ہپائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں دائر کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور کیس کے فیصلے کے 2 ماہ بعد بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا معطلی کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواستیں بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے دائر کی گئی ہیں۔ عدالت میں دائر درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے، این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا، استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ 17 جنوری کو سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے اور مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک فیصلہ اور سزا معطل کیے جائیں، عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت میں موجود ہوں گے۔(جاری ہے)
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کے کیسز یکجا کرکے لارجر بینچ بنانے کا حکم دے دیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عمران خان سے ملاقاتوں کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سماعت کی جہاں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم کی طرف سے نوید ملک ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی جس کی ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے کیسز یکجا کرکے لارجر بینچ بنانے کا حکم دیا۔