اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہے بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے ریاستی حکومت پر انتخابی فائدے کیلئے مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ اسلام ٹائمز۔ کرناٹک اسمبلی نے مودی حکومت کے وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک قرارداد منظور کی۔ ریاستی وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے وقف ترمیمی بل کے خلاف قرارداد پیش کی۔ اس قرارداد میں مودی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ وقف بل کو واپس لے۔ اس بل کو اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا جب کہ اپوزیشن بی جے پی کے ایم ایل ایز نے اس کی سخت مخالفت کی۔ وزیر قانون ایچ کے پاٹل کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان متفقہ طور پر وقف (ترمیمی) بل 2024 کو مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ ریاست کے عوام کی امیدوں کے خلاف ہے۔

دوسری جانب بی جے پی کے ایم ایل ایز نے ریاستی حکومت پر مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔ ایچ کے پاٹل نے کہا کہ آئین کے مطابق ریاست اور مرکزی حکومتوں کو وقف کے معاملات میں قانون سازی کے مساوی اختیارات حاصل ہیں لیکن اس یک طرفہ قانون کے ذریعے مودی حکومت ریاستوں کے انتظامی اور قانون سازی کے اختیارات کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے وقف ایکٹ کے جمہوری ڈھانچہ بھی تباہ ہوجائے گا۔ مودی حکومت وقف بورڈ میں ارکان اور چیئرمین کی تقرر کرنا چاہتی ہے۔

وہیں اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہے بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے ریاستی حکومت پر انتخابی فائدے کے لئے مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی لیڈر اشوک نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی خوشنودی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ان کسانوں کی تکالیف کو نظرانداز کر رہی ہے جن کے اراضی ریکارڈ کو وقف بورڈ کے حق میں راتوں رات تبدیل کر دیا گیا۔ دونوں فریقوں کے بیچ بحث کے درمیان اسپیکر یو ٹی کھدر نے قرارداد کو منظور کرنے کے لئے پیش کیا جسے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرنے کی کوشش کر ریاستی حکومت مودی حکومت بی جے پی کے حکومت پر کے خلاف

پڑھیں:

پاکستان میں لگی آگ خطے کے دیگر ممالک تک پھیل سکتی ہے: سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ بنا ہوا ہے، دنیا نے نوٹس نہ لیا تو پاکستان میں لگی آگ سے ہمسایہ ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ سپیکر ایاز صادق سے ہارورڈ یونیورسٹی امریکا کی طلبا ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی جس میں سپیکر نے قانون سازی، اہم قومی، علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔ سردار ایاز صادق نے امریکی یونیورسٹی کے وفد کو بتایا کہ پاکستان کو دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے سنگین خطرات کا سامنا ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہی ہے، افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا پاکستان متعدد بار افغان عبوری حکومت کو دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شواہد دے چکا ہے، افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال کا معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا، اعلیٰ امریکی عہدیداروں کو بھی اس تشویش ناک صورتحال سے آگاہی دی ہے۔ ان کا کہنا تھا دہشت گرد امریکا کا افغانستان میں چھوڑا گیا جدید ترین اسلحہ استعمال کر رہے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کی آگ خطے کے دیگر ممالک تک بھی پھیل سکتی ہے، اس آگ سے پھر ہمسایہ ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے، دنیا کو اس کا نوٹس لینا ہو گا۔ سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا پاکستان کی بہادر سکیورٹی فورسز دہشت گردی سے نبرد آزما ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے، قوم اور سکیورٹی فورسزنے اس جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان نے طویل عرصے تک 4.6 ملین افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھایا۔ ایاز صادق کا کہنا تھا پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ممالک میں صف اول میں شامل ہے، 2022 میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بے پناہ جانی اور مالی نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے پاکستانی امریکن کمیونٹی کی اہم کامیابی
  • نیو یارک، پاکستانی امریکی کمیونٹی کی خدمات کے اعتراف میں دو اہم قراردادیں منظور
  • پاکستان میں لگی آگ خطے کے دیگر ممالک تک پھیل سکتی ہے: سپیکر قومی اسمبلی
  • بلوچستان اسمبلی میں مدارس کے طلباء کو اسکالرشپ دینے کی قرارداد منظور
  • ’فوجی افسران کیلئے شہری عہدے‘: انڈونیشیا کے فوجی قانون میں ’متنازع‘ ترامیم منظور
  • پیکا قانون کے خلاف سماعت وکیل کی عدم دستیابی پر ملتوی
  • مسلمانوں کے خلاف اگر کوئی قانون بن رہا ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے، پرشانت کشور
  • چوہدری لطیف اکبر کی نیشنل پریس کلب کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارک باد
  • جرمن پارلیمان میں قرضوں سے متعلق قانون میں اصلاحات منظور