اب بلوچستان کے مسائل یہیں ڈسکس اور حل کیے جائیں گے، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم پر وفاقی وزراء اور سیکریٹریر آئے اور صوبے کے مسائل پر اجلاس ہوا۔
کوئٹہ میں وفاقی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان سمیت 47 نکات پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ہم نے فیصلہ کیا کہ وفاقی محکموں سے متعلق صوبے کے مسائل پر ہر 2 ماہ بعد اجلاس کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی طرف سے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اب صوبے کے مسائل یہیں پر ڈسکس ہوں گے اور حل کیے جائیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اجلاس میں کچھ نکات پر فیصلے بھی لیے گئے، اجلاس میں لاپتہ افراد سمیت کچھ قوانین پر بھی بات چیت ہوئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا وزیراعظم نے صوبے کے زمینداروں کو سولر پینل سسٹم کا منصوبہ دیا، سولر پینلز سسٹم منصوبے کا 70 فیصد وفاق اور 30 فیصد بلوچستان ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ مشکاف میں مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں امانتاً دفنائی گئی ہیں، ڈی این اے کے ذریعے جس لاش کی شناخت ہوگی انہیں ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے مسائل صوبے کے
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کی منظوری
وفاقی وزیروں اور وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی وزراء نے اپنی اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کرلی۔ وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ء میں ترمیم کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ کے اراکین کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی وزیروں اور وزرائے مملکت اور مشیروں کی تنخواہوں میں 188 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی وزراء نے اپنی اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کرلی۔ وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ء میں ترمیم کی گئی، نئے بل کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر، وزیر مملکت اور مشیر کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار ہوگی، اس سے پہلے وفاقی وزیر کی تنخواہ 2 لاکھ اور وزیر مملکت کی 1 لاکھ 80 ہزار تھی۔ وفاقی وزیر کی تنخواہ میں 159 فیصد جبکہ وزیر مملکت اور مشیر برائے وزیراعظم کی تنخواہوں میں بھی 188 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دے دی۔ ترمیم 1975ء کے ایکٹ کی مختلف شقوں میں کی گئی، وزراء کے الاؤنس، گاڑی، دفتر وغیرہ تنخواہوں کے علاوہ ہے، ترمیم کے بعد وزراء کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کابینہ کے چار 4 فروری کے اجلاس سے مذکورہ سمری کو آخری وقت میں ایجنڈے سے نکال دیا گیا تھا، کابینہ ایجنڈے سے سمری کو نکالنے کا مقصد عوام اور میڈیا تنقید سے بچنا تھا۔