Daily Ausaf:
2025-03-21@06:40:18 GMT

جاپان میں کوڑے دان کیوں نہیں ملتے؟ حیران کن انکشافات

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

اگر آپ کبھی جاپان گئے ہوں یا کسی سیاح سے اس ملک کے بارے میں سنا ہو تو ایک بات ضرور سامنے آتی ہے، وہاں سڑکوں پر کوڑے دان نہیں ملتے، جی ہاں! ایک ایسا ملک جہاں ہر کام میں جدید ٹیکنالوجی، صفائی اور نظم و ضبط ہے لیکن وہاں ایک عام سی چیز یعنی ڈسٹ بن آپ کو کہیں نظر نہیں آئے گی، ایسا کیوں؟ یہ سوال ہر شخص کے لیے حیران کن ہے۔

صفائی جاپانی کلچر کا حصہ ہے، لیکن کوڑے دان کہیں نہیں؟

جاپانی لوگ صفائی کو اخلاقیات اور ذمہ داری کا حصہ سمجھتے ہیں۔ وہاں بچوں کو اسکول میں سکھایا جاتا ہے کہ وہ اپنی استعمال کی گئی جگہ خود صاف کریں۔ یہی وجہ ہے کہ جاپانی عوام اپنا کوڑا خود ٹھکانے لگاتے ہیں اور اسے دوسروں کے لیے نہیں چھوڑتے۔

آپ نے شاید سوشل میڈیا پر وہ مشہور ویڈیوز دیکھی ہوں جن میں جاپانی فٹ بال کے شائقین 2022 کے قطر ورلڈ کپ میں اسٹیڈیم کی صفائی کر رہے تھے۔ یہ صرف ایک اتفاق نہیں بلکہ ان کی ثقافت کا حصہ ہے۔

لیکن پھر بھی، ایک ترقی یافتہ ملک میں پبلک ڈسٹ بنز کیوں نہیں؟ آئیے جانتے ہیں!

1995 کا خوفناک واقعہ جس نے جاپان کو بدل کے رکھ دیا

یہ 20 مارچ 1995 کی صبح تھی جب جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کی زیرِ زمین میٹرو میں ایک خوفناک دہشت گرد حملہ ہوا۔ ایک مذہبی شدت پسند گروہ ’اوم شینریکو‘ نامی فرقے نے ’سیرین گیس‘ سے حملہ کیا۔ یہ ایک انتہائی زہریلی اور مہلک گیس ہے جو اعصاب کو مفلوج کر دیتی ہے اور چند ہی لمحوں میں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ حملہ کیسے کیا گیا؟ گروہ کے پانچ افراد مختلف میٹرو ٹرینوں میں سوار ہوئے۔ ان کے پاس پلاسٹک کے تھیلوں میں زہریلی گیس موجود تھی، جسے اخبار میں لپیٹا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی چھتریوں کی نوک سے ان تھیلوں کو پھاڑا، جس کے نتیجے میں زہریلی گیس پھیلنے لگی۔ اور اسکے نتیجے میں ایک ہولناک تباہی ہوئی، 12 افراد موقع پر ہلاک ہوگئے اور ہزاروں لوگ بری طرح متاثر ہوئے۔ بہت سے لوگ عمر بھر کے لیے بینائی، سانس لینے کی صلاحیت اور دیگر صحت کے مسائل سے دوچار ہوگئے۔ یہ حملہ جاپانی تاریخ کے بدترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک تھا، جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔

کوڑے دان کیسے غائب ہوگئے؟

اس واقعے کے بعد جاپانی حکومت نے فیصلہ کیا کہ عوامی مقامات پر کوڑے دان رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے، کیونکہ کوئی بھی ان میں زہریلے مواد یا بم رکھ سکتا ہے۔ لہٰذا، تقریباً تمام عوامی ڈسٹ بنز ہٹا دیے گئے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حملوں کو روکا جا سکے۔ اگرچہ کچھ خاص مقامات (جیسے ریلوے اسٹیشن) پر ڈسٹ بن موجود ہیں، لیکن ان کے ڈھکن سیل ہوتے ہیں یا ان کا ڈیزائن اس طرح ہوتا ہے کہ کوئی اس میں خطرناک چیز نہ رکھ سکے۔

جاپان میں کوڑا کیسے ٹھکانے لگایا جاتا ہے؟

اپنا کوڑا خود سنبھالیں: جاپانی لوگ زیادہ تر اپنا کوڑا اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں اور اسے وہاں ٹھکانے لگاتے ہیں۔

اسٹورز میں ری سائیکلنگ کا نظام: اگر آپ جاپان میں کسی اسٹور سے کافی کا کپ خریدتے ہیں تو وہ آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ وہیں پر اسے واپس کریں تاکہ وہ خود اسے صحیح طریقے سے ری سائیکل کر سکیں۔

سخت ری سائیکلنگ قوانین: جاپان میں کوڑا پھینکنے کے لیے مخصوص دن اور مخصوص طریقے ہوتے ہیں۔ ہر چیز کو علیحدہ علیحدہ کرنا ہوتا ہے، جیسے کہ پلاسٹک، گلاس، بایوڈیگریڈیبل کوڑا، وغیرہ۔

بڑی سوچ، بڑا ویژن، جاپان نے ایک سانحے سے ترقی کا ایسا راستہ نکالا جو قابلِ تحسین ہے

تاریخ گواہ ہے کہ بڑی سوچ اور بڑے وژن رکھنے والی قومیں مشکلات کو صرف ختم نہیں کرتیں بلکہ ان سے بہترین نتائج اخذ کرتی ہیں۔ جاپان نے بھی یہی کیا۔ 1995 کا دہشت گرد حملہ ایک تکلیف دہ واقعہ تھا، لیکن جاپان نے اس کا ردعمل صرف خوف یا محدود پابندیوں کی شکل میں نہیں دیا بلکہ ایک شاندار اور محفوظ ملک بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے۔

انہوں نے صفائی کو ایک قانون نہیں بلکہ اپنی عوام کی فطرت میں شامل کر دیا۔ یہ وہی قوم ہے جو کسی بھی جگہ اپنا کوڑا خود ساتھ رکھتی ہے، جو نہ صرف اپنی گلیوں اور سڑکوں کو صاف رکھتی ہے بلکہ دنیا کو یہ سکھاتی ہے کہ ترقی صرف عمارتوں اور سڑکوں سے نہیں، بلکہ سوچ اور رویے کی بلندی سے آتی ہے۔

جاپان نے یہ ثابت کیا کہ اگر کسی مسئلے کا حل نکالا جائے تو وہ وقتی نہیں بلکہ دائمی ہونا چاہیے۔ یہی سوچ ترقی کا راز ہے ۔ مسائل سے گھبرا کر پیچھے ہٹنا نہیں بلکہ ان سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔ مثبت سوچ، عملی اقدامات، اور دور اندیشی ہی کسی بھی قوم کو حقیقی کامیابی کی راہ پر ڈالتی ہے۔

ہمیں بھی جاپان کی طرح اپنے چیلنجز کو مواقع میں بدلنا ہوگا۔ کیا ہم اپنی زندگی میں، اپنے ملک میں، اور اپنی روزمرہ کی عادات میں ایسی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں؟ یہ فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نہیں بلکہ جاپان میں کوڑے دان جاپان نے کے لیے

پڑھیں:

کترینہ کیف اور سلمان خان کی جوڑی؛ بریک اپ کیوں ہوا ؟

بالی ووڈ کے ایک حسین جوڑی جن کی کیمسٹری بھی کافی ملتی تھی اور مداح بھی دونوں کی شادی کروانے پر تُلے ہوئے تھے۔ یہ بات ہوری ہے ماضی کے رومانوی جوڑی سلمان خان اور کترینہ کیف کی۔

'میں نے پیار کیوں کیا؟، ایک تھا ٹائیگر اور ٹائیگر زندہ ہے کی یہ جوڑی صرف فلمی پردے پر ہی بہت جاذب نظر نہیں تھی بلکہ حقیقی زندگی میں ان درمیان کچھ چل رہا تھا۔

 سلمان خان اور کترینہ کیف کا یہ قریبی تعلق ہمیشہ سے سرخیوں میں رہا لیکن نجانے کیوں یہ فلمی جوڑی حقیقی زندگی میں شادی کے بندھن میں بندھ نہ سکے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کی نگری سے واقف باخبر افراد نے بتایا کہ اس رشتے کے بریک اپ کی وجہ کترینہ کیف نہیں بلکہ سلمان خان تھے۔

بھارتی فلم انڈسٹری کے ان مخبروں کا کہنا تھا کہ سلمان خان مسلسل بریک اپ کے بعد کسی خوف کا شکار نظر آتے تھے۔ ان کی حد سے زیادہ احتیاط نے رشتے میں دراڑیں ڈالیں۔

سلمان خان کوئی فیصلہ نہیں کر پارہے تھے اور اسی تذبذب کے دوران کترینہ کیف آہستہ آہستہ دور ہوتی گئیں۔

بالآخر اس جوڑی کے درمیان بریک اپ ہوگیا۔ کترینہ کیف اب وکی کوشل کی جیون ساتھی ہیں اور سلمان خان اب بھی فلم انڈسٹری کے صرف ’بھائی جان‘ ہیں۔

خیال رہے کہ سلمان خان اور کترینہ کیف نے کبھی ایک دوسرے کے ساتھ رومانوی تعلق کا اعتراف نہیں کیا تاہم انھیں ہر جگہ ایک ساتھ دیکھا جاتا اور دونوں کے درمیان قربت کے گواہ ان کے کولیگز بھی تھے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
  • چیمپئنز ٹرافی سے نقصان نہیں بلکہ 3 ارب روپے منافع کا تخمینہ ہے، پی سی بی
  • "اپوزیشن والے کاغذات پھاڑتے اور چلے جاتے ہیں"پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے معاملے پرحکومتی وزیر اور اپوزیشن رہنما میں نوک جھونک ، حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں 
  • پاکستانی شہری کا بغیر ویزا کے بھارتی فلائٹ کے ذریعے بھارت کا سفر، ممبئی ایئرپورٹ کے حکام حیران
  • فیکٹ چیک : نجی ائیرلائن ہوسٹس پر تشدد کرنے والی خاتون سابق کمشنر کی نہیں بلکہ بینکر کی بیٹی ہیں
  • کیا جاپان سیمی کنڈکٹر سپر پاور بن سکتا ہے؟
  • دھمکی یا الٹی میٹم نہیں بلکہ حکومت چھوڑنے کے فیصلے کا حتمی وقت آگیا ہے، چیئرمین ایم کیو ایم
  • جاپانی انفلوئنسر بھارتی اداکاراؤں کی عمر جان کر حیران
  • کترینہ کیف اور سلمان خان کی جوڑی؛ بریک اپ کیوں ہوا ؟