بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین میں ایک وسیع و عریض الیکٹرک وہیکل میگا فیکٹری کی تعمیر کی ڈرون فوٹیج آن لائن منظرعام پر آئی ہے، جس میں ژنگژو میں قائم ”BYD“ فیکٹری کو دکھایا گیا ہے۔ یہ فیکٹری مکمل ہونے کے بعد 50 مربع میل پر محیط ہوگی، جو امریکی شہر سان فرانسسکو سے بھی بڑی ہوگی اور اس میں ایک فٹبال گراؤنڈ سمیت جدید سہولیات موجود ہوں گی۔

ڈرون فوٹیج میں فیکٹری کی وسعت اور جدید تعمیراتی ڈیزائن کو نمایاں کیا گیا ہے۔ اس بڑے صنعتی کمپلیکس میں جدید پروڈکشن یونٹس، اونچی عمارتیں، فٹبال گراؤنڈ، ٹینس کورٹس اور ایک مربوط سڑکوں کا نیٹ ورک شامل ہے۔ مزید تعمیراتی کام بھی تیزی سے جاری ہے، جبکہ ملازمین کے لیے ایک علیحدہ رہائشی قصبہ بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔

ٹیسلا کی گیگا فیکٹری سے بھی بڑی فیکٹری
”دی سن“ کی رپورٹ کے مطابق، یہ میگا فیکٹری امریکی کمپنی ٹیسلا کی گیگا فیکٹری نیواڈا (جو 4.

5 مربع میل پر مشتمل ہے) سے کہیں بڑی ہوگی۔ فیکٹری کا حالیہ پانچویں سے آٹھویں فیز تک توسیعی منصوبہ اس کے حجم میں زبردست اضافہ کرے گا۔

ہزاروں ملازمین اور سالانہ لاکھوں گاڑیوں کی پیداوار
چینی الیکٹر وہیکل بنانے والی کمپنی ”BYD“، جو دنیا بھر میں 900,000 سے زائد ملازمین رکھتی ہے، اگلے تین ماہ میں مزید 200,000 افراد کو بھرتی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ژنگژو فیکٹری میں 60,000 سے زائد ورکرز پہلے ہی کام کر رہے ہیں، جن میں سے ہزاروں کو سائٹ پر ہی رہائش فراہم کی گئی ہے۔ فیکٹری میں تفریحی سہولیات کی موجودگی اسے ایک خودمختار شہر جیسا بناتی ہے۔

یہ میگا فیکٹری تکمیل کے بعد سالانہ دس لاکھ سے زائد گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہاں سے بننے والی پہلی گاڑی ”سونگ پرو dm-i“ تھی، جو گزشتہ سال اپریل میں پروڈکشن لائن سے نکلی اور اس کی قیمت تقریباً 17,600 برطانوی پاؤنڈ مقرر کی گئی تھی۔

چین کا الیکٹرک وہیکل انڈسٹری میں بڑا قدم
چین عالمی سطح پر الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار میں سبقت حاصل کرنے کے لیے جارحانہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ BYD سمیت دیگر چینی کمپنیاں نئی فیکٹریوں اور جدید ٹیکنالوجیز میں بڑے پیمانے پر سرمایہ لگا رہی ہیں، تاکہ دنیا میں الیکٹرک کاروں کی پیداوار میں سب سے آگے رہ سکیں۔
مزیدپڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کسی نئے آپریشن کی بات نہیں ہوئی، طلال چوہدری

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ملک میں پانی کا بحران سنگین، تربیلا ڈیم بھی ڈیڈ لیول کے قریب

اسلام آباد(رضوان عباسی )پاکستان کو درپیش آبی اور توانائی بحران مزید شدت اختیار کر گیا، جہاں منگلا کے بعد تربیلا ڈیم بھی ڈیڈ لیول کو چھونے کے قریب پہنچ گیا ہے، جس کے نتیجے میں پانی سے بجلی کی پیداوار میں زبردست کمی واقع ہو چکی ہے۔ذرائع کے مطابق، ملک کے بڑے آبی ذخائر ڈیڈ لیول پر پہنچ چکے ہیں، جس کی وجہ سے ہائیڈل پاور جنریشن صرف 1100 میگاواٹ تک گر گئی ہے۔

توانائی کے اس بحران نے ملک کے بجلی کے نظام پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔مزید اطلاعات کے مطابق تربیلا ڈیم تقریباً ڈیڈ لیول پر پہنچ چکا ہے۔منگلا اور چشمہ ڈیم پہلے ہی ڈیڈ لیول پر آ چکے ہیں۔ملک میں پانی کی قلت کے باعث صوبوں کو 30 سے 35 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واپڈا کے مطابق، پاکستان میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کی انسٹالڈ صلاحیت 9400 میگاواٹ سے زائد ہے، لیکن اس وقت ملک میں ہائیڈل بجلی کی پیداوار محض 1100 میگاواٹ تک محدود ہو چکی ہے۔سب سے زیادہ تشویشناک خبر یہ ہے کہ منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر رک چکی ہے۔تربیلا سے بھی اوسطاً صرف 400 میگاواٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے۔ماہرین کے مطابق اگر بارشوں میں تاخیر ہوئی اور ڈیمز میں پانی کا ذخیرہ نہ بڑھا، تو ملک کو بجلی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان پہلے ہی معاشی بحران اور توانائی کے مسائل سے دوچار ہے، ایسے میں ڈیمز کا ڈیڈ لیول پر پہنچنا اور بجلی کی پیداوار میں کمی ایک بڑے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ عوام اور صنعتوں کے لیے یہ صورتحال شدید مشکلات پیدا کر سکتی ہے، جب کہ حکومت کو بھی فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

نیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترامیم کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں بڑی کمی

متعلقہ مضامین

  • وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کیسا کھانا دیا جا رہا ہے ۔۔۔؟ صاحبزادہ حامد رضا نے حامد میر کے پروگرام میں تہلکہ خیز انکشاف کر دیا  
  • خوشخبری،بجلی 4.84 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • اسرائیل پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کیلئے خطرہ ہے، سعودی عرب
  • وعدے پورے نہیں ہوئے،اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کیلئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب
  • ملتان: فیکٹری پر چھاپہ، جعلی مشروبات کی ہزاروں بوتلیں برآمد
  • ملک میں پانی کا بحران سنگین، تربیلا ڈیم بھی ڈیڈ لیول کے قریب
  • پنجاب میں الیکٹرک بسیں، اضافی سہولیات کیا ہیں؟
  • سستا اور آرام دہ سفر: حسن ابدال تا اسلام آباد الیکٹرک بس سروس کا آغاز