رانا ثنااللہ سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، معلومات کے تبادلے اور اقتصادی شراکت داری پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اہم ملاقات کی جہاں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر رانا ثنااللہ نے اس موقع پر پاکستان کے برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا، ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے، سیکیورٹی تعاون بڑھانے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ انسداد دہشت گردی میں معلومات کے تبادلے اور عملی تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔
ملاقات کے دوران ثقافتی تبادلوں اور عوامی روابط کے فروغ سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی تاکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید قریب لایا جا سکے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکومت پاکستان برطانیہ کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ کو مزید
پڑھیں:
خطہ میں امن کیلئے مل کر کام کرینگے، شہباز شریف، شہزادہ محمد کا اتفاق: ملاقات میں آرمی چیف، مریم نواز، ڈار بھی شریک تھے
اسلام آباد+ مدینہ منورہ (خبر نگار خصوصی+ ممتاز احمد بڈانی) وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے اقتصادی تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے مشترکہ وژن کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط اور تاریخی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا اور اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو سراہا۔ فریقین نے دفاعی اور سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کی نمایاں خدمات کا اعتراف کیا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عوام کے درمیان روابط، ثقافتی تبادلے اور تعلیمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم اور ولی عہد نے باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور ترقی و خوشحالی کے مشترکہ وژن کی رہنمائی میں پاکستان اور سعودی عرب کی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد سے ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری ، توانائی اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کے پاکستان سے مسلسل تعاون پر ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں۔ہماری پائیدار دوستی اور خوشحالی کے لئے مشترکہ وڑن کی بدولت باہمی تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں اور مضبو ط دوطرفہ تعلقات باہمی اقتصادی شراکت میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشرق و سطیٰ اور یوکرین میں امن کے لئے سعودی عرب کاکردار قابل ستائش ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبا زشریف سے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور جوائنٹ ٹاسک فورس برائے اقتصادی مصروفیات کے سربراہ محمد التویجری نے ملاقات کی، ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، پاکستان میں مزید سعودی سرمایہ کاری لانے اور اہم شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں وزیراعظم نے ، انہوں نے توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت اور ٹیکنالوجی میں پاکستان کی وسیع صلاحیت پر زور دیتے ہوئے سعودی کاروباری اداروں کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت کاروبار ی مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔اس موقع پر سعودی وزیر خالد الفالح اور ٹاسک فورس کے سربراہ محمد التویجری نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں سعودی عرب کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا، انہوں نے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تیز کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا، فریقین نے باقاعدہ اور منظم رابطوں اور مشترکہ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کے ذریعے پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی مدینہ منورہ آمد پر گورنر مدینہ شہزادہ سلمان بن سلطان نے استقبال کیا۔ شہباز شریف نے مدینہ منورہ میں روضہ رسولﷺ کی زیارت کی، مسجد نبوی میں عبادات اور نوافل ادا کئے اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی ۔ علاوہ ازیںگلیشیئرز کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے بدلتے موسموں اور بڑھتے ہوئے اوسط درجہ حراست کی وجہ سے 10,000 سے زائد گلیشیئر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، نتیجتاً سیلاب اور خشک سالی کی بدولت دریائوں، زراعت اور ان سے جڑے لاکھوں لوگوں کے روزگار کو خطرات لاحق ہیں، سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک کے طور پر پاکستان کو گلیشیئرز کی مانیٹرنگ کے پروگرام، قبل از وقت پیش گوئی کے نظام، ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے محفوظ زرعی طریقوں کو اپنانے اور پانی ذخیرہ کرنے کے متبادل حل میں سرمایہ کاری کے لیے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 2022ء کے سیلاب نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے شدید خطرات کا سامنا کر رہا ہے۔ تباہی سے 30 بلین امریکی ڈالر کا معاشی نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی سطح پر مشترکہ ماحولیاتی سیاحت کے رہنما خطوط کو فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے جو زہریلے مادوں اور آلودگی کو ان قیمتی اثاثوں کو تباہ کرنے سے روکے، آئیے ہم سب مل کر گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں، کیونکہ اگر گلیشیئرز ختم ہو گئے تو ان سے منسلک زندگیاں بھی تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔