جعفر ایکسپریس حملہ آوروں کی لاشیں ورثاء کو دے سکتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
وزی اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے میں مارے گئے دہشتگردوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کر سکتے ہیں لیکن جھتے کو نہیں دیں گے۔
بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ روز اسپتال میں رکھی گئی قابل شناخت لاشیں ایک جتھے نے لے جانے کی کوشش کی، ناقابل شناخت لاشوں کو دفنا دیا گیا۔
پاک فوج نے 36 گھنٹے کے اندر کلیئرنس آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ جب ٹرین کا واقعہ ہوا تو وہاں دہشت گردوں کے 2 گروپ تھے، ایک گروپ واپس جا رہا تھا تو فورسز کے ساتھ مقابلے میں 23 دہشت گرد مارے گئے، جب دہشت گردوں کی لاشیں سول اسپتال لائی گئیں تو کچھ لاشیں شناخت کے قابل نہیں تھیں، جو لاشیں شناخت کے قابل نہیں تھیں انہیں دفنا دیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کچھ لاشیں اسپتال میں شناخت کےلیے رکھی تھیں، کل ایک جھتے نے اسپتال سے لاشیں لے جانے کی کوشش کی، ہم لاشیں ورثاء کے حوالے کر سکتے ہیں لیکن جھتے کے نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس پر حملے کے ایک ہفتے بعد بلوچستان یونیورسٹی غیر معینہ مدت کیلئے بند
سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد انتظامیہ نے بلوچستان یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کر دیا.اس حوالے سے رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق جامعہ بلوچستان سمیت تمام کیمپسز کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں آن لائن کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔جامعہ بلوچستان کی انتطامیہ کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو تمام ڈیٹا آن لائن شفٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے. ڈین اور ڈائریکٹرز رجسٹرار آفس کو ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں یونیورسٹی کے عملے کو معمول کے مطابق اپنے دفاتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا اور مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا. جس کے بعد فورسز نے 36 گھنٹے کے آپریشن کے بعد یرغمال مسافروں کو بازیاب کروالیا تھا اور تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا. تاہم اس آپریشن کے شروع ہونے سے قبل حملہ آوروں کی جانب سے کئی مسافروں اور ٹرین میں سوار سرکاری اہلکاروں کو بھی شہید کیا گیا تھا۔اس حملے کے بعد وفاقی حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان میں دہشتگردی ختم کرنے کا اعلان کیا. وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ کا دورہ کیا اور واضح کیا کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کی اجائے گا. اس کے لیے صوبوں سے وسائل نہیں لیں گے. فورسز کو ہر طرح کے وسائل فراہم کیے جائیں گے۔